بی ایس او کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال پولیس اور سیکورٹی فورسز کی مداخلت پرکامیاب نہ ہوسکی

پیر 5 فروری 2007 19:03

تربت(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5فروری۔2007ء) بی ایس او کی کال طالب علم اسد عثمان کے اغواء اور سینکڑوں بلوچ نوجوانوں کی گرفتاریوں اور بلوچستان میں مبینہ آپریشن مند میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جبکہ تربت میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کی مداخلت پرشٹرڈاؤن ہڑتال نہ ہوسکی، مند میں ہڑتال کے باعث کاروباری زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے۔ بی ایس او کے کارکن ہڑتال کی نگرانی کرتے رہے تاہم کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی تفصیلات کے مطابق بی ایس او کی کال پر بلوچستان میں ماورائے عدالت کے بلوچ نوجوانوں کی گرفتاریوں اور مبینہ فوجی آپریشن کے خلاف،آپسر کے رہائشی او ر ڈگری کالج تربت کے ملازم وبلوچی شاعر دلپل مومن،بی ایس او کے مرکزی رہنما بانک کریمہ بلوچ، زونل رہنماؤں بانک سمّی بلوچ ،بانک سامیہ بلوچ اور بانک نسیمہ بلوچ کے گھروں پر چھاپے اور ان کے تعلیمی اسناد ودیگر کاغذات کو سرکاری تحویل میں لینے ،مند میں چھاپوں ،گورنمنٹ پرائمری اسکول ہوزئی مند کے تیسری جماعت کے دس سالہ کمسن طالبعلم اسد اللہ ولد محمد عثمان کو ماں کی گود سے اغواء اور 28دن سے گمشدگی اور بی ایس او تربت زون کے صدر گلزار دوست ،تمپ زون کے صدر نصیر خان گچکی ،گوادر زون کے صدر وہاب داؤدی،جنرل سیکرٹری وحید بزنجو،سینئر رہنما سنگت قیوم بلوچ، مستونگ زون کے صدر شیر آتش ،قلات زون کے صدر خان محمد بلوچ ،رحمن بلوچ ،حب زون کے صدر سنگت فتح بلوچ،بالاچ بلوچ،جنید بلوچ اور بی ایس او کے مرکزی رہنما ؤں شفیع بلوچ ،سمیع اللہ بلوچ کی گرفتاری کے خلاف پیرکومند میں صبح 6بجے تا شام 6بجے مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی ہڑتال کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا اس موقع پر تمام چھوٹی بڑی دکانیں اور ہر قسم کا کاروبار بند رہا تاہم کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے پولیس اے ٹی ایف اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات تھی ہڑتال پرامن رہی ۔

(جاری ہے)

جبکہ تربت میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کی مداخلت پرشٹرڈاؤن ہڑتال نہ ہوسکی شہر میں پولیس سیکیورٹی ہائی الرٹ، شہر میں ہڑتال کو ناکام بنانے اور دوکانوں کو کھلوانے کے لیے پولیس نے ایڑ ی چوٹی کازور لگایا، دوکانیں بند کرنے کی پاداش میں انجمن تاجران کے چندتاجر گرفتار ، پولیس کی بڑے پیمانے پر مداخلت کے نتیجے میں شہر کے اندر ہڑتال کامیاب نہ ہوسکی اورشہر کی دوکانیں کھلنی شروع ہوگئیں تاہم شہر کی مارکیٹیوں میں کئی ایک دوکانیں بند رہیں ،شہر کے مصروف مارکیٹ گلرنگ مارکیٹ آدھی کھلی اور آدھی بند رہی اور مذکورہ مارکیٹ میں اپنی دوکانیں بند کرنے کے نتیجے میں پولیس نے چنددوکانداروں کو گرفتار کرلیا جنہیں بعد ازاں انجمن تاجران کیچ کے صد ر اور دیگر عہدیداروں کی مداخلت پر رہا کردیا گیا ہڑتال کے دوران پولیس کی بھاری نفری شہر کے اندر گشت کرتی رہی اور موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد رہی ۔

متعلقہ عنوان :

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں