نیشنل پارٹی بلوچستان مسئلہ کا سیاسی حل تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے، میرجان محمد بلیدی/حلیم بلوچ

ہفتہ 11 اکتوبر 2014 18:28

تربت(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اکتوبر 2014ء ) نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ونشریات اور صوبائی حکومت کے ترجمان میرجان محمد بلیدی ‘ وزیراعلیٰ بلوچستان کے ڈپٹی پولیٹیکل سیکرٹری ‘نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن چےئرمین حلیم بلوچ ‘ نیشنل پارٹی کیچ کے صدر محمدطاہربلوچ نے کہاہے کہ نیشنل پارٹی بلوچستان مسئلہ کا سیاسی حل تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے طاقت کا استعمال کسی مسئلہ کاحل نہیں‘ نیشنل پارٹی نے بلوچ اوربلوچستان مسئلہ پر بہت کام کیاہے نیشنل پارٹی کی حکومت پالیسی وائز کام کررہی ہے اگر ہمیں5سال ملے تو بلوچ ساحل اور وسائل کومحفوظ بنائیں گے ‘گوادر کومحفوظ کردیاگیا وہاں کی اراضی کی جس طرح ماضی میں بندربانٹ کی گئی تھی ہزاروں ایکڑ اراضی ایسے لوگوں کے نام کردئیے گئے تھے جن کے باپ دادانے پسنی گوادردیکھے بھی نہیں تھے انہیں منسوخ کردیاگیاہے ‘ ان خیالات کااظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس تربت میں منعقدہ عیدملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت کی بلوچستان کے وسائل کے حوالے سے واضح اسٹینڈ ہے گزشتہ دنوں بارکھان میں ڈرلنگ کیلئے آنے والی ٹیم کو صوبائی حکومت نے منع کیا اور واضح کیاکہ معاہدہ کے تحت بلوچستان میں گیس اور تیل ودیگر معدنیات میں وفاق اور صوبے کا نصف نصف حصہ ہوگا اورہماری اجازت کے بغیر کوئی کام نہیں ہوگا انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان ایک وژن اورنیشنل پارٹی کے منشورکے تحت عمل پیراہیں جن کے دوررس نتائج برآمدہوں گے آج نیشنل پارٹی کی حکومت یونیورسٹی ‘ میڈیکل کالج ‘ انجینئرنگ کالج ‘ ایجوکیشنل سٹی وجن دیگر ترجیحات پر کام کررہی ہے ان کے نتائج 10سال کے بعد یہاں تعلیمی انقلاب کی صورت میں ظاہرہوں گے انہوں نے کہاکہ سیاسی ورکروں کو اپنے گھرمیں رہنے کی اجازت نہ دینا آزادی کی تحریک نہیں ہوتی آزادی کی تحریکیں عوام کی حمایت سے چلائی جاتی ہیں عوام کیلئے مصیبت نہیں ہوتیں ‘ کیامولابخش دشتی ‘ نسیم جنگیان ‘ ڈاکٹرلعل بخش ‘ محمد حسین ودیگر شہداء آزادی کے راستے میں رکاوٹ تھے انہوں نے کہاکہ آج شہرک سے لیکر کولواہ تک ایسے حالات ہیں کہ وہ لوگ جو صدیوں سے ان علاقوں میں رہتے آرہے تھے آج وہ اپنی جائیدادیں‘ روزگار وغیرہ چھوڑ کر پناہ گزینوں کی زندگی بسرکرنے پرمجبورہیں ایسی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے جس سے لوگوں کو کم سے کم نقصان ہو انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی بحیثیت سیاسی جماعت بلوچ قوم کی نمائندہ سیاسی جماعت بننے کیلئے کوشاں ہے ‘ پارٹی کی بلوچستان وبلوچ قوم کے حوالے سے واضح وژن ہے جس پرپارٹی کاربندہے پارٹی ورکروں کی کمٹمنٹ ہرقسم کی خوف ‘ لالچ اور غرض سے پاک ہے پارٹی لیڈرشپ بھی انتہائی مخلص ہے ورکرایسے عناصرکی منفی پروپیگنڈوں کوناکام بنائیں جو15سال تک اقتدارمیں رہنے کے باوجود کسی اسکول میں ایک اضافی کمرہ تعمیرنہ کرسکے ‘ نہ کہیں کوئی بی ایچ یو یا کوئی سڑک بناسکے ‘ قبرستان وکمرشل اراضیات پرقبضہ ‘ مساجد ومدارس کے نام پر فنڈز کے خوردبرد اور کرپشن کے بے تاج بادشاہوں کو دوسروں پر تنقید زیب نہیں دیتا ‘ انہوں نے کہاکہ ایک سال کے مختصر عرصے میں تربت یونیورسٹی‘ میڈیکل کالج سمیت 50سے زائد اسکولوں کی اپ گریڈیشن ‘ تعلیمی اداروں کوبسوں کی فراہمی ‘ ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن ‘ تربت سٹی ماسٹرپلان پر عملدرآمد ‘ گوادرتربت ہوشاپ شاہراہ ‘ تربت مند شاہراہ پر کام کاآغاز کردیاگیا ہے صرف تربت پسنی روڈ باقی ہے جس پر انکوائری چل رہی ہے کیونکہ تربت پسنی روڈ کامنصوبہ30کروڑ کا تھامگر ایک ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود سڑک ناقابل سفرہے جبکہ ریکارڈمیں اسے مکمل دکھایاگیاہے ‘ انہوں نے کہاکہ حکومت زراعت ولائیواسٹاک کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے 500ملین روپے کی لاگت سے تربت میں کجھورکی پیداوارکومحفوظ بنانے کیلئے کولڈاسٹوریج بنائے جائیں گے جبکہ چینی کمپنی نے لائیواسٹاک کے شعبے میں کام کی پیشکش کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں