ہاکی کے کھلاڑیوں کو بھی سینٹرل کنٹریکٹ ملنے چاہئیں ،ْ قومی ٹیم کے کپتان کامطالبہ

جب تک کھلاڑیوں کو ذہنی یکسوئی نہیں ہوگی ان سے کیسے بہتر نتائج کی توقع کی جاسکتی ہی ،ْ کھلاڑیوں کی انشورنس بھی ہونی چاہیے ،ْ رضوان سینئر کا انٹرویو کھلاڑی کو قومی کیمپ کے دوران یومیہ ایک ہزار روپے ملتے ہیں ،ْ منیجر قومی ٹیم حسن سر دار

منگل 14 اگست 2018 18:30

ہاکی کے کھلاڑیوں کو بھی سینٹرل کنٹریکٹ ملنے چاہئیں ،ْ قومی ٹیم کے کپتان کامطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2018ء) پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان رضوان سینئر نے مطالبہ کیا ہے کہ ہاکی کے کھلاڑیوں کو بھی سینٹرل کنٹریکٹ ملنے چاہئیں جب تک کھلاڑیوں کو ذہنی یکسوئی نہیں ہوگی ان سے کیسے بہتر نتائج کی توقع کی جاسکتی ہی ،ْ کھلاڑیوں کی انشورنس بھی ہونی چاہیے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی ہاکی ٹیم اگر ان کھیلوں میں طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو وہ 2020 کے اولمپکس میں براہ راست شرکت کی اہل ہوجائے گی تاہم ایسا نہ ہوا تو کوالیفائنگ راؤنڈ کی تلوار اس کے سر پر لٹکتی رہے گی۔

پاکستانی ہاکی ٹیم نے ایشین گیمز کیلئے کراچی میں انتہائی سخت ٹریننگ کی اس کی وجہ یہ تھی کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ کھلاڑیوں کو ہاکی کلب آف پاکستان سٹیڈیم کے قریب کسی اچھے ہوٹل میں ٹھہرا سکے جبکہ ہاکی کلب آف پاکستان سٹیڈیم میں بھی رہائشی سہولتیں اب موجود نہیں رہی ہیں لہذا اصلاح الدین اکیڈمی کے کمروں میں کھلاڑیوں کو ٹھہرایا گیا۔

(جاری ہے)

پاکستانی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی ایشین گیمز کی سخت ٹریننگ کے دوران کئی ماہ سے رکے ہوئے اپنے ڈیلی الاؤنسز کی وجہ سے خاصے پریشان رہے اور ایک وقت ایسا بھی آیا جب انہیں یہ کہنے پر مجبور ہونا پڑا کہ اگر انھیں یہ واجبات ادا نہیں کیے گئے تو وہ ایشین گیمز میں نہیں جائیں گے ،ْاس صورتحال پر پاکستان ہاکی فیڈریشن حرکت میں آئی اور اس نے قومی تربیتی کیمپ ختم ہونے سے صرف تین روز قبل تمام کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنسز کی مد میں روکی گئی رقم کی ادائیگی کردی جو فی کھلاڑی تقریباً نو لاکھ روپے بنتی تھی۔

پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کے کپتان رضوان سینئر نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں اس صورتحال کو خاصا مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک کھلاڑیوں کو ذہنی یکسوئی نہیں ہوگی ان سے کیسے بہتر نتائج کی توقع کی جاسکتی ہی انہوںنے کہاکہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ،ْڈیلی الاؤنسز ہماراحق ہے اگر کھلاڑیوں کو ان کا حق ملے گا تو وہ بھی زور لگا کر کھیلیں گے۔

ہاکی ہمارا ذریعہ معاش ہے جب ہمارے گھر کا خرچ رک جائیگا تو یقینا ہم اس سے متاثر ہونگے ،ْہم بظاہر ٹریننگ میں حصہ لے رہے تھے لیکن ذہن بہت ڈسٹرب تھا۔کرکٹ کی طرح ہاکی میں بھی ہر کھلاڑی کا سینٹرل کنٹریکٹ ہونا چاہیے کہ کوئی ٹور ہو یا نہ ہو لیکن ہر ماہ اسے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی طرف سے سینٹرل کنٹریکٹ کی مد میں تنخواہ ملتی رہے ،ْ اس کے علاوہ کھلاڑیوں کی انشورنس بھی ہونی چاہیے تاکہ اگر کوئی کھلاڑی زخمی ہوجائے تو وہ اپنا علاج کرا سکے کیونکہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ جب کھلاڑی زخمی ہو جاتا ہے تو اسے کوئی نہیں پوچھتا۔

وہ اپنا علاج خود کرانے پر مجبور ہوتا ہے۔پاکستانی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ رولینٹ آلٹمینز کو اس بات کی خوشی ہے کہ ٹیم کی ایشین گیمز کیلئے روانگی سے قبل کھلاڑیوں کو کئی ماہ سیرکے ہوئے ڈیلی الاؤنسز ادا کردیے گئے۔پاکستانی ہاکی ٹیم کے منیجر حسن سردار کا کہنا ہے کہ کھلاڑی کو قومی کیمپ کے دوران یومیہ ایک ہزار روپے ملتے ہیں جبکہ غیر ملکی دورے پراس کا ڈیلی الاؤنس ڈیڑھ سو ڈالر ہے۔حسن سردار کا کہنا ہے کہ حکومت بھی ہاکی فیڈریشن کو اچھے پیسے نہیں دے رہی جبکہ فیڈریشن کے پاس سپانسرز بھی نہیں ہیں۔
وقت اشاعت : 14/08/2018 - 18:30:21

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :