بھارتی ریاست راجستھان کی کم عمر لڑکیوں کے لیے فٹبال کا کھیل مسیحا بن گیا

ہفتہ 10 نومبر 2018 17:02

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 نومبر2018ء) بھارتی ریاست راجستھان کی کم عمر لڑکیوں کے لیے فٹبال کا کھیل مسیحا ثابت ہوا کیونکہ انہوں نے اب فرسودہ رسم کے خلاف اپنی آواز بلند کردی۔تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے اجمیر کی ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کی پیدائش کے ساتھ ہی کسی کے ساتھ بھی شادی طے کردی جاتی تھی۔

(جاری ہے)

ظالمانہ رواج کے خلاف کوئی بھی آواز بلند نہیں کرسکتا تھا اور نہ ہی کسی نے اس فرسودہ رسم سے کم عمر بچیوں کو نجات دلائی تھی مگر اب اجمیر کی لڑکیوں کے لیے فٹبال کا کھیل مسیحا ثابت ہورہا ہے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق راجستھان کی سیکڑوں لڑکیوں نے فٹبال کی تربیت حاصل کرنے کے لیے رجسٹریشن کروائی جس کے دوران ان کے اندر اعتماد پیدا ہوا اور انہوں نے اپنا حق مانگنا شروع کردیا۔رپورٹ کے مطابق فٹبال کی تربیت حاصل کرنے والی لڑکیاں اب پراعتماد ہوگئی ہیں اور وہ اپنی برادری میں موجود پنجائیت کے فیصلے کو مسترد بھی کردیتی ہیں۔فٹبال کی تربیت حاصل کرنے والی لڑکی نیشا گجر اور کرن کی عمریں بالترتیب 10 اور 12 برس ہیں، دونوں لڑکیوں کی شادی پیدائش کے ساتھ ہی طے کردی گئی تھی۔
وقت اشاعت : 10/11/2018 - 17:02:23

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :