بابراعظم کا شمار کوہلی اور ڈیویلیئرز جیسے کھلاڑیوں میں ہوتا ہے: راشد خان

شاہد آفریدی کے ساتھ وقت گزارنے اور چھکے لگانے کا طریقہ سیکھنا چاہتا ہوں: افغان لیگ سپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 17 فروری 2021 13:18

بابراعظم کا شمار کوہلی اور ڈیویلیئرز جیسے کھلاڑیوں میں ہوتا ہے: راشد خان
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 17 فروری 2021ء ) افغانستان کے لیگ سپنر راشد خان 20 فروری سے کراچی میں شروع ہونیوالے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے سیزن میں پاکستانی کپتان بابراعظم کے خلاف بائولنگ کے چیلنج کا منتظر ہیں۔ ایک انٹرویو میں لیگ سپنر کا کہنا تھا کہ وہ کراچی کنگز کے بلے باز کو اس وقت دنیا کے ٹاپ 5 بلے بازوں میں شامل کرتے ہیں۔

راشد خان نے کہا کہ بابراعظم نے تینوں فارمیٹس میں پچھلے 4 یا 5 سالوں میں جس طرح کی پرفارمنس دی ہے اس کے بعد ان کا شمار اس وقت دنیا کے ٹاپ 5 بلے بازوں میں شامل ہیں۔ راشد خان کا کہنا تھا کہ وہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو بائولنگ کرنے کے چیلنج سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔ آئی پی ایل میں جب وہ اے بی ڈیویلیئرز ، ویرات کوہلی ، کین ولیمسن اور سٹیو سمتھ کو بائولنگ کرتے ہیں تو اس سے انہیں پتہ چلتا ہے کہ بطور بائولر وہ اس وقت کہاں کھڑے ہیں اور انہیں اپنی بائولنگ میں کیا بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

راشد خان کے مطابق انہوں نے ایشیاء کپ میں بابراعظم کے خلاف اور سی پی ایل میں گیانا ایمیزون وارئیرز کے لئے ان کے ساتھ بھی کھیلا لہذا وہ دونوں اچھے دوست بھی ہیں۔ ان کے خلاف کھیلنا ایک مشکل چیلنج ہوگا کیونکہ ان جیسے ٹاپ بلے باز کے خلاف غلطی کا مارجن بہت کم ہوتا ہے۔ راشد اپنے بچپن کے آئیڈیل شاہد آفریدی کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے اور کھیل کے مختلف پہلوؤں سے متعلق تجربہ حاصل کرنے کے لیے بھی پرامید ہیں ۔

راشد خان نے کہا کہ مجھے شاہد آفریدی کے ساتھ کرکٹ پر گفتگو کرنے کیلئے زیادہ وقت نہیں ملا ،میں نے اس کے ساتھ صرف ایک میچ کھیلا، میں بہت ہی خوش قسمت تھا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف لارڈز میں ورلڈ الیون کے لئے اپنے آخری بین الاقوامی میچ کے دوران میں شاہد آفریدی کی ٹیم میں ہی تھا ، امید ہے کہ پی ایس ایل میں اس کے ساتھ کچھ وقت گزاروں گا اور ان کے تجربے سے سیکھوں گا ، میں ان سے بیٹنگ ٹپس لینے کا بھی خواہاں ہوں کیوں کہ دنیائے کرکٹ میں ’بوم بوم‘ کہا جاتا ہے اور وہ چھکے لگانے کا طریقہ بھی جانتے ہیں۔

22 سالہ راشد خان نے پاکستان اور افغانستان کے مابین باہمی سیریز کی بھی امید ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ کرکٹ کھیلنا بہت ضروری ہے۔ کھیل لوگوں کو متحد کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ ہم یہاں پی ایس ایل کھیلنے کے لئے آئے ہیں اور امید ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے مابین تینوں فارمیٹس میں مستقبل کی سیریز کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آپ جتنا بہترین ٹیموں کے خلاف کھیلیں آپ کی کرکٹ اتنی ہی بہتر ہوتی ہے،ہمارے نوجوان کھلاڑی پاکستان میں کھیل کر قیمتی تجربہ حاصل کریں گے۔
وقت اشاعت : 17/02/2021 - 13:18:06

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :