کپتانی کیلئے تمام سازشوں کو ختم کردیا ،مافیا پر ہاتھ ڈالنے اور تبدیلیاں لانے کے نتیجے میں کئی حلقوں مخالف ہوئے ‘ نجم سیٹھی

ہفتہ 2 اگست 2014 21:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اگست۔2014ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ کپتانی کیلئے تمام سازشوں کو ختم کردیا ،مافیا پر ہاتھ ڈالنے اور تبدیلیاں لانے کے نتیجے میں میڈیا سمیت کئی حلقوں نے شدید تنقید کی اور متنازعہ بنادیا،پاکستان میں ڈومیسٹک سیزن کے لیے آسٹریلیا سے 12ہزار فی کس کے حساب سے 2کروڑ کی گیندیں نان آفیشل ٹھیکیدار سے خریدی جاری ہیں جو انہیں دبئی سے کم قیمت پر اسمگل کرکے پاکستان لارہے ہیں۔

سپورٹس کے ایک ویب سائٹ کے مطابق نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ اچھے کام کرنے کی وجہ سے لوگ ان کے مخالف بنے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جب انہوں نے چارج سنبھالا تو مصباح الحق کو کپتانی سے ہٹانے کے لیے کھچڑی پک رہی تھی اور میڈیا کے کچھ افراد بھی کپتانی کے لیے اپنے فیورٹ کھلاڑیوں کے لیے مہم چلارہے تھے تاہم انہوں نے مصباح الحق کو ورلڈ کپ 2015 تک کپتان مقرر کرکے تمام سازشیں ختم کردیں۔

(جاری ہے)

نجم سیھٹی نے کہا کہ انہوں نے بورڈ میں غلط کاموں کو روکا اور اچھے تبدیلیاں لانے کے لیے کام کیا جس سے لوگ ان کے خلاف ہوگئے کیونکہ تبدیلیاں چاہے اچھی ہوں یا بری لانے والے کو متنازعہ بنادیا جاتا ہے جبکہ جو حالات کو جوں کا توں (اسٹیٹس کو) رکھتا ہے اسکے خلاف کوئی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہ بورڈ میں موجود کرپشن مافیا کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ مافیا پر ہاتھ ڈالنے اور تبدیلیاں لانے کے نتیجے میں میڈیا سمیت کئی حلقوں نے ان پر شدید تنقید کی اور انہیں متنازعہ بنادیا۔

نجم سیٹھی نے انکشاف کیا کہ کرکٹ گیندوں سے لیکر بڑے کنٹریکٹس میں کروڑوں روپے کی کرپشن ہورہی ہے۔ پاکستان میں ڈومیسٹک سیزن کے لیے آسٹریلیا سے کرکٹ گیندیں 12ہزار روپے فی کس کے حساب سے2 کروڑ روپے کی گیندیں نان آفیشل ٹھیکیدار سے خریدی جاری ہیں جو انہیں دبئی سے کم قیمت پر اسمگل کرکے پاکستان لارہے ہیں جبکہ آفیشل ٹھیکیدار اس سے کم قیمت پر دینے کے لیے تیار ہے۔

اسکے برعکس بھارتی بورڈ ایسی گیندیں صرف اہم سیریز کی تیاری میں استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر غیرضروری ملازمین کی نکالنے پر شور مچایا گیا۔ جہاں 3 کی ضرورت ہے وہاں 18 کام کررہے ہیں۔ کرکٹ بورڈ کو کرکٹ چلانی یا ضرورت مندوں کی مدد کا ادارہ بنانا ہے۔ بگ تھری کے مسئلے پر انہوں نے اپنی موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ذکا اشرف کی پالیسی سے پاکستان تنہائی کا شکار ہوگیا تھا اورآئی سی سی ارکان نے اسے فیوچر ٹور پروگرام میں یکسر نظر انداز کردیا تھا تاہم میری کوششوں سے پاکستان کو 2023 تک سیریزیں مل گئیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ درست نہیں کہ جب آپ کے پاس کھانے کو نہیں اور کرکٹ نہیں ہورہی ہو اور بگ تھری پر اکیلے کھڑے ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پی سی بی کے اکاوٴنٹس کا غیر جانبدار فرم سے آڈٹ بھی کرایا اور کروڑوں روپے کے گھپلے منظر عام پر لائے گئے۔

وقت اشاعت : 02/08/2014 - 21:47:58

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :