جیسی کرنی ویسی بھرنی، سعید اجمل کی بھارتیوں کو ٹرولنگ

جب سچن کو ناٹ آئوٹ قرار دیا گیا تو ہندوستانیوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی درست ہے، اس پر بھروسہ کرنا چاہیے، آج وہی لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی کی غلطی ہے: سابق آف سپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 14 جنوری 2022 14:22

جیسی کرنی ویسی بھرنی، سعید اجمل کی بھارتیوں کو ٹرولنگ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 14 جنوری 2022ء ) پاکستان کے سابق آف سپنر سعید اجمل نے جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان آخری ٹیسٹ میچ میں حالیہ ڈی آر ایس تنازعہ پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ یہ واقعہ تیسرے دن کے آخری سیشن میں جنوبی افریقہ کی دوسری اننگز کے دوران پیش آیا۔ جنوبی افریقہ کے کپتان ڈین ایلگر کو ڈی آر ایس پر فیصلہ پلٹنے سے پہلے آن فیلڈ امپائر نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔

اگرچہ آن فیلڈ امپائر کا فیصلہ دیکھنے میں ٹھیک لگ رہا تھا لیکن ٹیکنالوجی نے اس بات کی تصدیق کی کہ گیند سٹمپس کو مس کررہی تھی۔
اس فیصلے نے ہندوستانی ٹیم کو مایوس کیا کیونکہ انہیں لگا کہ گیند کی ٹریجکٹری اس بات کی نشاندہی نہیں کرتی تھی کہ گیند سٹمپ کے اوپر باؤنس ہوئی ہوگی اور انہوں نے الزام لگایا کہ ٹیکنالوجی کو جنوبی افریقہ کے حق میں استعمال کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح کا ایک واقعہ ورلڈ کپ 2011ء میں بھی پیش آیا جب سعید اجمل نے موہالی میں ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں سچن ٹنڈولکر کو ایل بی ڈبلیو کیا تھا، سچن کو میدان میں موجود امپائر نے آؤٹ دیا لیکن ڈی آر ایس نے ظاہر کیا کہ گیند لیگ سٹمپ کو مس کررہی تھی ۔
اس وقت یہ فیصلہ اجمل اور پاکستان کو ٹھیک نہیں لگا کیوں کہ ایسا لگتا تھا کہ گیند اتنی زیادہ ٹرن نہیں کر سکتی۔

اجمل نے پچھلے کچھ سالوں میں متعدد مواقع پر کہا ہے کہ ایسا ہو ہی نہیں سکتا تھا کہ سچن کو ناٹ آؤٹ دیا جائے۔ جہاں ہندوستانی ٹیم نے میدان میں تازہ ترین فیصلے پر احتجاج کیا وہیں سعید اجمل کرکٹ کی دنیا میں ایک بار پھر توجہ کا مرکز رہے کیونکہ انہوں نے شائقین کو یاد دلایا کہ ٹیکنالوجی بعض اوقات غلط بھی ہوسکتی ہے۔ اجمل نے کہا کہ جب ایسا واضح فیصلہ آپ کے خلاف ہو تو آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ اسے قبول کرنا کتنا مشکل ہوتا ہے۔

سعید اجمل کا کہنا تھا کہ میں نے چند بار ڈین ایلگر کے آئوٹ کا جائزہ لیا ، ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ گیند سٹمپ کے اوپر سے جا رہی ہو۔ گیند اس کے گھٹنے کے رول پر لگی اور وہ آؤٹ ہو گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ 2011ء کے ورلڈ کپ سے میری سچن ٹنڈولکر کو کی گئی ڈلیوری سٹمپ کو مس کررہی ہوتی، بالکل اسی طرح جیسے آج ایلگر کو ایشون کی ڈیلیوری سٹمپس کو مس نہیں کررہی تھی ۔ سعید اجمل نے مزید کہا کہ جب 2011ء کے ورلڈ کپ کے دوران سچن کے فیصلے کو پلٹ دیا گیا تو میچ آفیشلز اور ہندوستانیوں نے ان سے کہا کہ ٹیکنالوجی درست ہے اور اس پر بھروسہ کرنا چاہیے جب کہ آج وہی لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی کی غلطی ہے ، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
وقت اشاعت : 14/01/2022 - 14:22:44

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :