مصباح الحق کی تکنیک اور حکمت عملی سمجھ سے بالا تر ہے ٗ شعیب اختر...منفی سوچ کو تبدیل کیے بغیر بیٹنگ میں مسائل کا کوئی حل نہیں نکل سکے گا ٗ نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے کیلئے پی سی بی کے کوچز کو کمروں سے باہر نکل کر میدانوں کا رخ کرنا ہوگا ٗ انٹرویو

اتوار 14 ستمبر 2014 14:03

مصباح الحق کی تکنیک اور حکمت عملی سمجھ سے بالا تر ہے ٗ شعیب اختر...منفی سوچ کو تبدیل کیے بغیر بیٹنگ میں مسائل کا کوئی حل نہیں نکل سکے گا ٗ نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے کیلئے پی سی بی کے کوچز کو کمروں سے باہر نکل کر میدانوں کا رخ کرنا ہوگا ٗ انٹرویو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14ستمبر۔2014ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ مصباح الحق کی تکنیک اور حکمت عملی سمجھ سے بالا تر ہے ٗ منفی سوچ کو تبدیل کیے بغیر بیٹنگ میں مسائل کا کوئی حل نہیں نکل سکے گا ٗ نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے کیلئے پی سی بی کے کوچز کو کمروں سے باہر نکل کر میدانوں کا رخ کرنا ہوگا۔غیرملکی ویب سائٹ کو ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ مصباح الحق کی تکنیک اور حکمت عملی سمجھ سے بالا تر ہے، منفی اپروچ کے حامل کپتان دیگر بیٹسمینوں پر بھی دباؤ بڑھانے کا سبب بنتے ہیں، سنگلز لینے کی مہارت میں کمی کے نتیجے میں ہدف کا تعاقب مشکل سے مشکل تر ہوتا جاتا ہے، کپتان خود ہی حکمت عملی کو اپنانے سے گریز کرے تو دوسروں کیلیے مثال کیسے بن سکتا ہے، منفی سوچ کو تبدیل کیے بغیر بیٹنگ میں مسائل کا کوئی حل نہیں نکل سکے گا

۔

(جاری ہے)

پلیئنگ الیون کے انتخاب میں بھی مصباح الحق کی رائے خاص اہمیت رکھتی ہے، اس معاملے میں غلط فیصلوں پر بھی ان کو ہی قصور وار ٹھہرایا جانا چاہیے، کوچنگ اسٹاف بھی اپنے کردار سے انصاف کرتا نظر نہیں آتا تاہم سب سے بڑا مسئلہ قیادت کا انداز ہے جو کسی طور پر دیگر کھلاڑیوں کیلئے قابل تقلید نہیں، شعیب اخترنے کہا کہ سینئر کھلاڑی ہی 40 گیندوں پر 10 رنز بناکر نوجوانوں کیلئے پریشانی بڑھانے کا سبب بنتے ہیں، محدود اوورز کی کرکٹ اس طرح نہیں کھیلی جاسکتی۔

انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کیلئے پاکستانی مہم انتہائی کمزور دکھائی دیتی ہے، سعید اجمل کی شمولیت کا امکان نظر نہیں آتا ٗ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں فرسودہ دفاعی حکمت عملی کا خیال دل سے جھٹک کرنیا پلان تشکیل دینا ہوگا، سعید اجمل کی غیر موجودگی میں بولنگ کا سالار محمد عرفان کو بننا ہوگا، تاہم موجودہ حالات میں قیادت اور قوت کو دیکھا جائے تو گرین شرٹس سے بڑی توقعات وابستہ نہیں کی جاسکتیں، اگلے کپتان کی گرومنگ کے حوالے سے سوال پر شعیب اختر نے کہا کہ تذبذب اور حسد کے ماحول میں نئے پودوں کی آبیاری نہیں ہوتی، مجھے تو خدشہ ہے کہ پاکستان کرکٹ اس مسائل میں الجھ کر زمبابوے اور بنگلہ دیش کی سطح پر نہ آجائے۔

انھوں نے کہا کہ نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے کیلئے پی سی بی کے کوچز کو کمروں سے باہر نکل کر میدانوں کا رخ کرنا ہوگا۔

وقت اشاعت : 14/09/2014 - 14:03:37

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :