جھوٹ کا ساتھ نہیں دے سکتا اس لیے کبھی میچ فکسنگ نہیں کی : شعیب اختر

میرے ساتھ کے 12 کھلاڑی میچ فکسنگ میں پھنسے ہوئے تھے : سابق سپیڈ سٹار

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 13 مئی 2022 12:02

جھوٹ کا ساتھ نہیں دے سکتا اس لیے کبھی میچ فکسنگ نہیں کی : شعیب اختر
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 13 مئی 2022ء ) پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ جھوٹ کا ساتھ نہیں دے سکتا اس لیے کبھی میچ فکسنگ نہیں کی۔ میرے ساتھ کے 12 کھلاڑی میچ فکسنگ میں پھنسے ہوئےتھے۔ سپورٹس کیڈا کو انٹرویو دیتے ہوئے دنیا کے تیز ترین باؤلر نے کہا کہ میں اپنے کیریئر کے دوران کم از کم 30 سے ​​40 بار امپائر کو پسلیوں میں گھونسا مارنا چاہتا تھا یا بلے بازوں کے سر پر بلے سے مارنا چاہتا تھا۔

دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز نے ایسا ہی ایک واقعہ یاد کیا جو 1999ء میں آسٹریلیا کیخلاف ورلڈ کپ کے گروپ میچ کے دوران ہوا تھا۔ شعیب اختر نے کہا کہ انہوں نے جان بوجھ کر آسٹریلوی کپتان کی ٹانگ پر لات ماری تھی کیونکہ ان کی اپیل کو امپائر نے ٹھکرا دیا تھا حالانکہ وہ ایل بی ڈبلیو تھے۔

(جاری ہے)

شعیب اختر نے کہا کہ ’’1999ء کے ورلڈ کپ کے دوران سٹیو وا پلمب آؤٹ ہوئے تھے لیکن امپائرز نے اپیل کو ٹھکرا دیا۔

مجھے اتنا غصہ آیا کہ میں نے جا کر اس کی ٹانگ پر لات مار دی جب وہ وہ بھاگ رہے تھے، میں جان بوجھ کر ان سے ٹکرا گیا ، میں ان کے ساتھ بہت بدتمیزی سے پیش آیا، وہ ایک عظیم کھلاڑی ہے، لیکن اس لمحے کی گرمی میں ،میں نے کہا ’تمہیں شرم آنی چاہیے، تم پلمب ایل بی ڈبلیو آئوٹ تھے‘۔ راولپنڈی ایکسپریس جس نے بعد میں آسٹریلوی کپتان کو شاندار یارکر سے کلین بولڈ کیا تھا مزید انکشاف کیا کہ وہ غصے میں تھے اور امپائر کے ساتھ چند سخت الفاظ کا تبادلہ کیا۔

شعیب اختر کے مطابق ’پھر میں نے سٹیو بکنر کی طرف دیکھا۔ میں نے اسے کہا کہ 'کیا تم سو رہے ہو؟'، میں اتنا غصے میں تھا کہ مجھے لگا کہ میں کسی کو مار دوں گا، مجھے ایسا لگا جیسے میں اسے کاٹ کھاؤں گا، اب بھی مجھے اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے بہت غصہ آرہا ہے۔ مجھے آفیشلز اور کھلاڑیوں کا احترام کرنا تھا جو مجھے کرنا پڑا، میں کھلاڑیوں اور بلے بازوں سے لڑ چکا ہوں لیکن امپائرز کے ساتھ کبھی بدتمیزی نہیں کی۔

آپ میرا پورا کیریئر چیک کر سکتے ہیں۔ میں نے کبھی بھی حکام کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی۔ یہاں یہ ذکر کرنا مناسب ہے کہ ممکنہ طور پر شعیب اختر امپائرز کے ناموں میں گڈ مڈ کرگئے کیونکہ یہ گروپ مرحلے کا مقابلہ تھا جہاں روڈی کرٹزن اور پیٹر ولی میدان میں امپائر تھے۔ میچ کے حوالے سے بات کی جائے تو پاکستان نے 10 رنز سے کامیابی حاصل کی جس میں سٹیو وا نے 49 رنز بنائے جبکہ پاکستان کے کپتان وسیم اکرم اور ثقلین مشتاق نے بالترتیب 4 اور 3 وکٹیں حاصل کیں۔ کرکٹ میں میچ فکسنگ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ کا ساتھ نہیں دے سکتا اس لیے کبھی میچ فکسنگ نہیں کی۔ اپنے دور پر نظر ڈالتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ میرے ساتھ کے 12 کھلاڑی میچ فکسنگ میں پھنسے ہوئے تھے۔
وقت اشاعت : 13/05/2022 - 12:02:12

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :