پیپلز پارٹی کی وزیر شہلا رضا کا ویمن ہاکی ٹیم کی منیجر شپ لینے کا دفاع

اس سے پہلے بھی کافی سیاسی شخصیات بطور منیجر جاچکی ہیں لہٰذا ایسی کوئی بات نہیں جس کیلئے پریشان ہوکر ٹویٹس کیے جائیں: صوبائی وزیر برائے ترقی خواتین

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 5 اگست 2022 16:20

پیپلز پارٹی کی وزیر شہلا رضا کا ویمن ہاکی ٹیم کی منیجر شپ لینے کا دفاع
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 5 اگست 2022ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ میں خواتین کی ترقی کی صوبائی وزیر سیدہ شہلا رضا نے انڈور ہاکی ایشین گیمز 2022ء کے لیے بنکاک کے آئندہ دورے کے لیے خواتین کی ہاکی ٹیم کی منیجر کے طور پر تقرری کے حوالے سے خبروں پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ شہلا رضا پر پاکستان ویمن ہاکی ٹیم کی بطور مینیجر ٹیم کے ساتھ تھائی لینڈ روانگی پر تنقید کی جارہی تھی ۔

اب اس حوالے سے شہلا رضا نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا جس میں ہاکی ٹیم سے برسوں پرانی وابستگی سے متعلق بات کی۔ شہلا رضا کا کہنا تھا کہ ’’کچھ لوگ اپنی حیثیت کا بہت غلط فائدہ اٹھاتے ہیں ان کے لیے عرض ہے کہ میں پچھلے 4 سال سے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن سے وابستہ ہوں اور کراچی کی بوائز ٹیم کی چیئرپرسن ہوں، اس کے ساتھ ساتھ مجھے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سندھ کی گرلز ہاکی ٹیم کا جنرل منیجر بنایا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے کراچی کے بچوں پر بہت محنت کی ہے اور یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ 30 سال بعد ملک میں کھیلے گئے نیشنل میچز میں ہماری ملیر کلب کی بوائز ٹیم نے 750 سے زیادہ کلب سے کھیل کر فائنل میں پہنچی اور 2/1 سے رنر اپ رہی۔ شہلا رضا کا کہنا تھا کہ اب ہماری گرلز ٹیم جو کہ اگلے دو سے تین دن میں بنکاک جارہی ہے جس کے لیے میں نے ابھی تک چھٹی بھی نہیں لی لیکن میرے لیے خوشی کی بات ہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم نے مجھے گرلز ٹیم کا مینیجر مقرر کیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے بھی کافی سیاسی شخصیات بطور منیجر لے جاچکی ہیں لہٰذا ایسی کوئی بات نہیں جس کے لیے پریشان ہوکر ٹویٹس کیے جائیں‘‘۔
اگرچہ یہ ساری صورتحال سیاست دانوں کے لیے اتنی بڑی بات نہیں ہوسکتی ہے، لیکن یہ ایک بڑی بات ہے جب ملک میں سپورٹس پچھلی چند دہائیوں سے مشکلات کا شکار ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ اقتدار میں کسی بھی سیاستدان کو کھیلوں کی فیڈریشن میں عہدہ نہیں رکھنا چاہئے اور مفادات کے ٹکراؤ کی وجہ سے کسی قومی ٹیم کا حصہ نہیں بننا چاہئے۔

کھیلوں کی فیڈریشنوں کو ایسے پیشہ ور افراد کے ذریعہ چلایا جانا چاہئے جو کھیل کے بارے میں گہری سمجھ رکھتے ہوں اور جو فیڈریشن کے اندر لوگوں کی تقرری اور قومی ٹیم کے ممبروں کا انتخاب کرتے وقت اپنے تعصبات کو ایک طرف رکھنے کے قابل ہوں۔
وقت اشاعت : 05/08/2022 - 16:20:35

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :