اعدادوشمار کے لحاظ سے پاکستانی سپنرز ورلڈ کپ 2023ء میں بدترین قرار

گرین شرٹس کے سپنرز 92 فی وکٹ کی اوسط سے صرف 8 وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے ہیں، تیز گیند بازوں نے 27.30 کی اوسط سے 36 وکٹیں حاصل کیں

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 1 نومبر 2023 16:50

اعدادوشمار کے لحاظ سے پاکستانی سپنرز ورلڈ کپ 2023ء میں بدترین قرار
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ یکم نومبر 2023ء ) پاکستان کی ورلڈ کپ 2023ء مہم اب تک مایوس کن رہی ہے کیونکہ وہ لگاتار چار میچ ہارے جو کہ ورلڈ کپ میں پہلی بار ہوا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کی گزشتہ کئی سالوں سے سب سے بڑی طاقت اس کی باؤلنگ رہی ہے۔ ان کے پاس شاہین آفریدی اور حارث رؤف جیسے پریمیئر فاسٹ بولر ہیں۔ تاہم انہیں اس میگا ایونٹ میں بڑا دھچکا لگا کیونکہ نسیم شاہ انجری کے باعث شرکت نہیں کر سکے تھے۔

جب بات ان کے اسپنرز کی ہو تو ورلڈ کپ بھارت میں ہو رہا ہے جہاں کی پچیں اسپنرز کے لیے سازگار ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم پاکستانی ٹیم کے پاس اس وقت ان کنڈیشنز میں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے درکار اسپنرز کی کمی ہے۔ پرائمری اسپنر، شاداب خان نے ان حالات میں اپنی باؤلنگ کی کارکردگی کے ساتھ جدوجہد کی ہے، انہوں نے کافی تعداد میں رنز دیے اور متوقع معیار پر پورا نہیں اترے۔ گرین شرٹس کے سپنرز 92 فی وکٹ کی اوسط سے صرف 8 وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس دوران تیز گیند بازوں نے 27.30 کی اوسط سے 36 وکٹیں حاصل کیں۔                                                                                                                                                            
وقت اشاعت : 01/11/2023 - 16:50:40

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :