آئی سی سی نے ’آرم بینڈ‘ کے معاملے پر عثمان خواجہ کی اپیل مسترد کر دی

آسٹریلوی اوپنر نے پرتھ ٹیسٹ میں غزہ کے تنازع میں جانوں کے ضیاع پر اپنے "ذاتی سوگ" کی عکاسی کرنے کے لیے بازو پر سیاہ پٹی پہنی تھی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 8 جنوری 2024 17:16

آئی سی سی نے ’آرم بینڈ‘ کے معاملے پر عثمان خواجہ کی اپیل مسترد کر دی
سڈنی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 8 جنوری 2024ء ) فاکس کرکٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کی جانب سے پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ کے دوران پہننے والے آرم بینڈ کی منظوری کی درخواست کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے خارج کر دیا ہے۔ عثمان خواجہ پر آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا جب انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی حماس کی جاری جنگ میں قیمتی جانوں کے ضیاع ،خاص طور پر بچوں کی ہلاکتوں پر اپنے "ذاتی غم" کی عکاسی کرنے کے لیے بازو پر سیاہ پٹی باندھی تھی جس میں 23,000 سے زیادہ فلسطینی اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے شہید ہو چکے ہیں۔

آسٹریلوی اوپنر کی اپیل مسترد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ خواجہ کی جانب سے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر کرکٹنگ باڈی کی سرزنش برقرار رہے گی۔

(جاری ہے)

آئی سی سی کے ترجمان نے کہا کہ “عثمان خواجہ پر لباس اور سازوسامان کے ضوابط کی شق F کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے جو آئی سی سی کے کھیل کے حالات کے صفحے پر پایا جا سکتا ہے۔ ضابطوں کی خلاف ورزی پر پابندیاں ضمیمہ 2 میں بیان کی گئی ہیں۔

ریگولیٹری باڈی کے ترجمان نے مزید کہا کہ “اس نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی کی پیشگی منظوری لیے بغیر ذاتی پیغام (آرم بینڈ) ڈسپلے کیا تاکہ اسے ذاتی پیغامات کے ضوابط کے مطابق ظاہر کیا جا سکے۔ یہ "دوسری خلاف ورزی" کے زمرے کے تحت ایک خلاف ورزی ہے اور پہلے جرم کی منظوری ایک سرزنش ہے۔ خواجہ ابتدائی طور پر ان پر "ساری زندگیاں برابر ہیں" اور "آزادی ایک انسانی حق ہے" کے نعروں کے ساتھ جوتے پہننا چاہتے تھے لیکن اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے سے پہلے ہی اسے مسترد کر دیا گیا۔

اوپنر نے اس فیصلے پر آئی سی سی سے "دہرے معیار" کی شکایت کی تھی۔ عثمان خواجہ نے دسمبر 2023ء میں کہا کہ "انہوں نے دوسرے دن مجھ سے پوچھا کہ یہ کیا ہے اور میں نے انہیں بتایا کہ یہ ذاتی سوگ کے لیے ہے"۔ "میں نے کبھی نہیں کہا کہ یہ کسی اور چیز کے لیے تھا۔ جوتے ایک الگ معاملہ تھا مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہوئی۔ بازو بند میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔

"میں نے تمام قواعد و ضوابط کی پیروی کی، ماضی کی نظیریں، ایسے لوگ جنہوں نے اپنے جوتوں پر اپنے بلے کے ناموں پر اسٹیکرز لگائے، ماضی میں آئی سی سی کی منظوری کے بغیر ہر طرح کی چیزیں کیں اور کبھی سرزنش نہیں کی گئی۔ میں آئی سی سی اور ان کے قواعد و ضوابط کا احترام کرتا ہوں۔ "میں ان سے پوچھوں گا اور مقابلہ کروں گا کہ وہ اسے ہر ایک کے لئے منصفانہ اور مساوی بناتے ہیں اور ان میں مستقل مزاجی ہے کہ وہ کس طرح کام کرتے ہیں۔ وہ مستقل مزاجی ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔" عثمان خواجہ کو کرکٹ آسٹریلیا نے اس سیزن میں بی بی ایل کھیلنے کی صورت میں زیتون کی شاخ والی کبوتر کی تصویر پہننے کی اجازت دی ہے۔
وقت اشاعت : 08/01/2024 - 17:16:49

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :