سلمان بٹ نے پی ایس ایل میں کوچنگ کے امکان کے بارے میں کھل کر بتا دیا

پی ایس ایل 10 اگلے سال آئی پی ایل کے ساتھ ہونے کا امکان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 8 مئی 2024 17:03

سلمان بٹ نے پی ایس ایل میں کوچنگ کے امکان کے بارے میں کھل کر بتا دیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 8 مئی 2024ء ) سابق کپتان سلمان بٹ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کوچنگ گیگ قبول کرنے کے بارے میں کھل کر بات کی۔ اپنے آفیشل یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے سلمان بٹ نے کہا کہ پی ایس ایل کو ایک سال باقی ہونے کی وجہ سے کوچنگ پر تبصرہ کرنا قبل از وقت ہے۔ 39 سالہ سلمان بٹ نے کہا کہ "اس وقت ایسی کوئی چیز نہیں ہے [پی ایس ایل میں کوچنگ]۔

پی ایس ایل کا اگلا ایڈیشن 2025ء میں ہے اس لیے مجھے نہیں معلوم کہ اس وقت کیا ہوگا‘‘۔ سلمان بٹ نے 33 ٹیسٹ، 78 ون ڈے اور 24 ٹی ٹونٹی میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 5000 سے زیادہ رنز بنائے۔ واضح رہے کہ سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر 2010ء میں لارڈز ٹیسٹ میں سپاٹ فکسنگ کے الزام میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے پابندی عائد کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

سلمان بٹ پر 10 سال کی پابندی عائد کی گئی تھی جس میں سے پانچ سال معطل کر دیے گئے تھے۔

پاکستانی تینوں کو بھی بدعنوانی اور دھوکہ دہی کا مرتکب پایا گیا اور انہیں برطانیہ میں جیل کی سزائیں سنائی گئیں۔ اس سے قبل سلمان بٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث کو میدان میں بہتر مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے اگر وہ سلیکٹرز کا اعتماد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ سلمان بٹ کا یہ ریمارکس اس وقت آیا جب حارث کو پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی نے آئرلینڈ اور انگلینڈ کے خلاف آئندہ ٹی ٹوئنٹی میچوں کے لیے سکواڈ کا نام دیتے ہوئے ایک بار پھر نظر انداز کر دیا۔

سلمان بٹ نے اپنے آفیشل یوٹیوب چینل پر کہا کہ ’اعظم خان، صائم ایوب اور افتخار احمد سبھی دھماکہ خیز کھلاڑی ہیں۔ شاداب خان بھی ہٹر ہیں اور عماد وسیم بھی وہی ہیں۔ عثمان خان نے پی ایس ایل میں بھی پرفارم کیا تو محمد حارث کو کہاں رکھیں گے؟، حارث کو کافی مواقع ملے ہیں اور شاید اسے اپنے آپ سے یہ پوچھنے کی ضرورت ہے کہ کیا اس نے اپنے امکانات اور صلاحیتوں کے ساتھ انصاف کیا ہے کیونکہ وہ انتہائی باصلاحیت ہے، جس طرح سے وہ گیند کو نشانہ بنا سکتا ہے اس کی وجہ سے اس کی شکل پرکشش ہے‘۔

سلمان بٹ نے کہا کہ “بعض اوقات وہ ایسے شاٹس کھیلتا ہے جس کی میچ کے وقت ضرورت نہیں ہوتی تھی اور یہ صرف T20I کرکٹ تک ہی محدود نہیں تھا کیونکہ اس نے پاکستان اے کے لیے کھیلتے ہوئے بھی ایسا کیا تھا۔ جب کوئی ایسا کرتا ہے تو آپ سے پوچھنا پڑتا ہے کہ کیا وہ تیار ہے؟ اور ذہنی طور پر زمین میں موجود ہے۔ یہ باتیں سلیکٹرز کے ذہنوں میں شکوک پیدا کر سکتی ہیں۔ سلمان بٹ کا مزید کہنا تھا کہ"مجھے یقین ہے، اس کی صلاحیتوں کے ساتھ ہر کوئی چاہتا ہے کہ وہ مجھ سمیت کھیلے لیکن اسے بیٹنگ کے دوران دماغ کی زیادہ موجودگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے اور آسان الفاظ میں صرف وہی کرنا ہے جو ضروری ہے‘۔
وقت اشاعت : 08/05/2024 - 17:03:04