بابر اعظم اینڈ کمپنی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء میں جدوجہد کرے گی: محمد حفیظ

بحیثیت پاکستانی میرا دل ہمیشہ گرین شرٹس کے حق میں رہے گا لیکن حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے بات کریں تو ورلڈکپ 2024ء پاکستان کیلئے مشکل ہوگا : سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 18 مئی 2024 11:59

بابر اعظم اینڈ کمپنی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء میں جدوجہد کرے گی: محمد حفیظ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 18 مئی 2024ء ) پاکستان کے سابق کپتان محمد حفیظ کا خیال ہے کہ مینز ان گرین آئندہ آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء میں جدوجہد کریں گے۔ ایک مقامی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے حفیظ نے اس رائے قائم کرنے کی وجہ پر روشنی ڈالی۔ محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ’’دیکھو بحیثیت پاکستانی میرا دل ہمیشہ پاکستان کے حق میں رہے گا چاہے ان کی کارکردگی کچھ بھی ہو۔

لیکن حقائق کو دیکھتے ہوئے مجھے لگتا ہے کہ پاکستانی ٹیم جدوجہد کرے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ "اس کے پیچھے واحد وجہ یہ ہے کہ وہ کمبی نیشن کی صحیح تشکیل اور مائنڈ سیٹ کے لحاظ سے تیار نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے کردار کی وضاحت ابھی تک ایک کنٹرولڈ ٹیم کی طرح نہیں کی گئی ہے۔" لیکن حفیظ نے اس پیشنگوئی کے باوجود کہ بابر اعظم اور کمپنی ٹورنامنٹ میں جدوجہد کریں گے، 2024ء کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے اپنی سیمی فائنلسٹ ٹیموں میں پاکستان کو بھی منتخب کیا۔

(جاری ہے)

حفیظ نے کہا کہ ’’دیکھو، میں وہی بات دوبارہ کہوں گا اگر میں وہ کہوں جو میرا دل چاہتا ہے میں پہلے پاکستان کو چنوں گا۔ اگر میں حکمت عملی اور صحیح فارمیشن پر غور کرتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان ویسٹ انڈیز میں بہتر کارکردگی دکھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ویسٹ انڈیز خود وہاں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہے اور ان کے ساتھ انگلینڈ واقعی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔

" حفیظ نے نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی ہوم سیریز کے نتائج کو برابری کی سطح پر قرار دیا جہاں انہوں نے سیریز 2-2 سے برابر کر دی۔ "دیکھو، لیڈ اپ اچھی نہیں تھی جیسے گھر میں نیوزی لینڈ کے خلاف 2-2 کا نتیجہ پاکستان کے حق میں نہیں رہا۔ یہ کسی بھی طرح سے جائز نہیں ہے۔ آپ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ یہ پاکستان کی فل سٹرینتھ ٹیم تھی، بدقسمتی سے ہم شائقین کے طور پر جن نتائج کی امید کر رہے تھے، وہ نہیں آئے۔

" اس کے بعد پاکستان آئرلینڈ چلا گیا۔ وہاں بھی پاکستان نے بھرپور سائیڈ کو میدان میں اتارا۔ لیکن پہلا گیم ہارنے کے بعد ان کی ریکوری بہت اچھی تھی۔ جیسا رویہ انہوں نے سیریز جیتنے کے لیے دکھایا۔ “ایک خاص مرحلے پر ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستان یہ سیریز نہیں جیت پائے گا۔ لیکن ان کی واپسی مضبوط تھی۔ انہوں نے کہا کہ "ان کے پاس ہر کھلاڑی موجود ہے لیکن بدقسمتی سے ابھی تک ایسی ذہنیت کی باڈی لینگویج اور غلبہ جو ہمارے خیال میں پاکستان کو حاصل کرنا چاہیے تھا وہ حاصل نہیں کیا گیا"۔
وقت اشاعت : 18/05/2024 - 11:59:52