Open Menu

Hazrat Maryam AS - Article No. 1052

Hazrat Maryam AS

حضرت مریم علیہا السلام - تحریر نمبر 1052

حضرت مریم علیہا السلام وہ خاتون ہیں جنہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام جیسے جلیل القدر پیغمبر کو جنم دیا۔ رسول پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے کہ ”شیطان سب بچوں کو پیدا ہوتے وقت چھیڑتا ہے مگر حضرت مریم علیہا السلام اور ان کے بیٹے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نہیں چھڑ سکا۔ ان کی والدہ نے بھی اللہ سے دعا کی تھی کہ اے اللہ ان کو اور ان کی اولاد کو شیطان سے بچائیو۔ چنانچہ ایسا ہی ہو

جمعہ 2 ستمبر 2016

حضرت مریم علیہا السلام وہ خاتون ہیں جنہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام جیسے جلیل القدر پیغمبر کو جنم دیا۔ رسول پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے کہ ”شیطان سب بچوں کو پیدا ہوتے وقت چھیڑتا ہے مگر حضرت مریم علیہا السلام اور ان کے بیٹے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نہیں چھڑ سکا۔ ان کی والدہ نے بھی اللہ سے دعا کی تھی کہ اے اللہ ان کو اور ان کی اولاد کو شیطان سے بچائیو۔
چنانچہ ایسا ہی ہوا۔
آپ کے والد کانام عمران اور والدہ کا نام حنہ تھا۔ جب حضرت حنہ والدہ حضرت مریم علیہا السلام کے حمل ہوا تو انہوں نے اللہ تعالیٰ سے منٹ مانی کہ اگر ان کے ہاں لڑکا ہوا تو وہ اسے ہیکل کی خدمت کے لئے چھوڑ دیں گی یعنی دنیا کے کام ان سے نہ لیں گی۔ ان کے ہاں لڑکی یعنی حضرت مریم علیہا السلام ہوئیں تو ان کو تاسف ہو اکہ ان کی منت پوری نہ ہو سکی کیونکہ لڑکی ہیکل کی خدمت لڑکوں کی طرح نہیں کر سکتی۔

(جاری ہے)


جب مریم علیہا السلام سن شعور کو پہنچیں تو سوال اٹھا کہ مقدس ہیکل کی امانت کس کے سپرد کی جائے تویہ ایک نے خواہش ظاہر کی کہ مقدس امانت اس کے سپرد کی جائے۔ چنانچہ قرعہ ڈالا گیا ۔ وہ قرعہ حضرت زکریا علیہ السلام کے نام نکلا۔ آپ اللہ تعالیٰ کے نبی تھے اور حضرت مریم علیہا السلام کے خالو بھی تھے۔
حضرت زکریا علیہا السلام نے ہیکل کے قریب ہی ایک حجرہ حضرت مریم علیہا السلام کے لئے محضوص فرما دیا تاکہ دن کے وقت حضرت مریم علیہا السلام وہاں عبادت فرما سکیں۔
رات لیے وقت وہ حضرت مریم علیہا السلام کو ان کی خالہ ایشاع یعنی زوجہ کے پاس لے جاتے اورحضرت مریم علیہا السلام رات وہاں بسر فرماتیں۔ حضرت مریم علیہاالسلام اپنے شب وروز عبادت میں صرف کرتیں۔ ان کا زہد و تقویٰ بنی اسرائیل میں ضرب المثل بن گیا اور ان کی مثالیں دی جانے لگیں۔ حضرت زکریا علیہ السلام جب حضرت مریم علیہا السلام کے حجرہ میں تشریف لے جاتے تو وہاں اکثر اللہ تعالیٰ کی جانب سے بھیجے گئے پھل اور دیگر نعمتیں دیکھتے جن سے ان کو حضرت مریم علیہا السلام پر اللہ کی رحمتوں کا اندازہ ہو جاتا۔

ایک دن حضرت مریم علیہا السلام ہیکل کے مشرق جانب بیٹھی تھیں کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام انسانی شکل میں آپ کے سامنے نمودار ہوئے۔ ایک اجنبی شخص کو دیکھ کر آپ گھبرا گئیں۔ انہوں نے کہا مریم خوف نہ کھا۔ میں انسان نہیں اللہ کا بھیجا ہوا فرشتہ ہوں اور تجھ کو ایک بیٹے کی بشارت دینے آیا ہوں۔ حضرت مریم علیہا السلام نے کہا کہ میرا لڑکا کیسے ہو سکتا ہے نہ تو میں نے نکاح کیا اور نہ ہی میں بری ہوں۔
اس پر حضرت جبرائیل علیہ السلام نے قدرت کی جانب اشارہ کیا اور حضرت عیسیٰ علیہا السلام کی عظمت اور نبوت کی بشارت دی۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے حضرت مریم علیہا السلام پر کچھ پھونک دیا۔ کچھ عرصہ بعد آپ نے خود کو حاملہ محسوس کیا اور جب بچے کی پیدائش کا وقت قریب آیا تو حضرت مریم علیہا السلام نے بدنامی کے خیال سے شہر میں رہنا مناسب خیال نہ کیا اور بیت المقدس کے شہر سے نومیل دور بیت اللحم کے قریب تشریف لے گئیں۔
وہاں حضرت عیسیٰ علیہا السلام کی پیدائش ہوئی۔
حضرت مریم علیہا السلام اللہ کے حکم سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے شہر میں لے گئیں۔ جو کوئی بچے کی ولدیت کے متعلق سوال کرتا حضرت عیسی علیہ السلام محض شیر خوار ہوتے ہوئے بھی خود جواب دیتے، یوں اللہ کا معجزہ ظاہر ہو جاتا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حفاظت کے خیال سے حضرت مریم علیہا السلام ان کے شہر سے باہر لے گئیں اور جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام تیرہ سال کے ہوگئے تو واپس تشریف لے آئیں۔ حضرت مریم علیہا السلام کی شادی یوسف نامی ایک شخص سے ہوئی اور ان کی دیگر اولاد بھی تھی۔

Browse More Islamic Articles In Urdu