Episode 14 - Uran By Prof.Muhammad Yaseen

قسط نمبر 14 - اُڑان - پروفیسر محمد یاسین

سر قدیر سلطان نے کامی کو نصیحت کی: 'کامی بیٹا!۔۔۔استاد کے منہ سے نکلنے والا ہر جملہ اپنے اندردانائی میں سمندر کی گہرائی اور وسعت رکھتا ہے۔الفاظ کے اندر چھپی دانائی اور اس کی وسعت کی گہرائی،ہر طالب علم کی بصیرت کے پیمانہ سے پیمائش ہوتی ہے۔۔۔الفاظ ،کہتے ہیں، خالی برتنوں کی مانند ہوتے ہیں اور ان میں مفاہیم، ہم اپنی بساط اور بصیرت کے مطابق ڈا لتے ہیں۔
ایک جملہ دو افراد کے لئے بالکل مختلف مفاہیم رکھ سکتا ہے۔فائدہ اسی کو ہوتا ہے جو اس میں مثبت پہلو تلاش کرتا ہے۔"
"پرنسپل صاحب نے صحیح ہی کہا تھا۔۔۔!! " مناہل نے اموشنل ہوتے ہوئے کہا۔ 
"کیا صحیح کہا تھا۔۔۔بھئی،مناہل"
"انہوں نے کہا تھا۔

(جاری ہے)

۔۔سر حسن کی بات نان سٹاپ دل میں اترتی ہے ۔

"سچ ہی تو کہا تھا۔۔۔"انیقا نے اپنا حصہ ڈالا۔
"بھئی یہ ان کا بڑا پن ہے۔۔۔ "
"سر کامی ۔۔۔سوری ،کامران صاحب اب بھی آپ سے ملتے ہیں " انیقا نے سوال کر دیا۔
"ہاں بھئی۔۔۔ملتے رہتے ہیں ڈاکٹر کامران صاحب۔"
"ڈاکٹر کامران صاحب۔
۔۔؟؟" انیقا نے حیرت سے کہا۔
"آپ جانتی ہیں ۔۔۔؟"
"ہمارے پڑوس میں رہتے ہیں۔۔۔ ان کے کلینک پر بہت رش ہوتا ہے۔"
"آپ کہاں سے آتے ہو۔۔۔؟"
"سر ،ماڈل ٹاؤن سے۔۔۔"
"ہاں جی ۔۔۔وہیں ہیں۔۔۔ ڈاکٹر کامران۔ "
سر کی کلاس سے جی ابھی بھرا نہیں تھا۔
۔۔کہ کلاس کا وقت ختم ہو گیا۔۔۔اکثر ایسا ہی ہوتا۔۔۔
سرکلاس سے چلے گئے۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فاطمہ نے بڑی چالاکی دکھائی ۔۔۔! سویرہ نے سارہ سے کہا ۔ 
 وہ کیا۔۔۔؟سارہ نے استفسار کیا ۔ 
"She cheated".
"?What she cheated..."
"بیماری کا جھانسہ دے کر تیاری کر رہی تھی تا کہ صبا کو نیچا دکھا سکے" سویرہ نے وضاحت کی
"حالانکہ،تم ، باقی کلاس کی طرح ، سوچ رہی تھی کہ صبا اب فاطمہ کو آسانی سے پوزیشن میں پیچھے چھوڑ جائے گی ۔
۔۔یہی نا؟"سارہ نے کہا۔
"ہاں۔۔۔!میں تو یہی سوچ رہی تھی" سویرہ نے تسلیمات میں گردن ہلاتے ہوئے کہا۔
"سویرہ میں کچھ اور ہی دیکھ رہی ہوں!"
"تم کیا دیکھ رہی ہو۔۔۔؟"سویرہ نے استفسار کیا۔
"میں دیکھ رہی ہوں۔۔۔"sabs is cheatingسارہ نے اظہار کیا
 "?Are you mad..."
 "No, you are innocent...my dear...
 you can' t think ,what i can!"
"اچھا تو جناب ! بتایئے،کیسے۔
۔۔؟"سویرہ نے پوچھا
"کیا بتاوں تم innocent ہو یا کہ "? Saba is cheating...
 "?Done, I 'm innocent...but how is Saba cheating..."
 "Swera ,my dear! you are really innocent!
 People are never ,what they are!!
لوگ ویسے نہیں ہوتے جیسے دکھائی دیتے ہیں"
"کام کی بات کبھی نہ کرنا ،اِدھر اُدھرکی ہانکتی رہنا"سویرہ نے چڑتے ہوے کہا
"توسنو!۔
۔۔صبا ،جان بوجھ کر فرسٹ نہیں آئی،وہ فاطمہ کو دھوکا دے رہی ہے۔وہ اسے اندھیرے میں رکھنا چاہ رہی ہے ؛حالانکہ وہ فرسٹ آ سکتی تھی"
 " دل نہیں مانتا " سویرہ نے متجسس ہوتے ہوئے کہا۔
 "میں نے کہا نہ "you are innocent
 " تم سچ کہہ رہی ہو۔۔۔؟"سویرہ نے پوچھا۔
"جی ۔۔۔سچ! بالکل سچ" 
 "وہ ایسا کیوں کر رہی ہے؟"سویرہ نے پوچھا۔
 "حاسد اپنے مخالف کو گرانے کے لئے کسی حد تک بھی جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔وہ فاطمہ کو بے وقوف بنا رہی ہے۔۔۔یہی اس کی خوشی کا سامان ہے۔"
"صبا کو اس کا فائدہ؟"سویرہ نے استفسار کیا۔
"دیکھو۔۔۔!سینڈ اپ میں فرسٹ آنے پرایک تصویر کا چارم ہے اور وہ بھی کالج کی حد تک۔۔۔صبا اپنے سکول کی ہسٹری رپیٹ کرے گی۔
۔۔"
 کون سی ہسٹری رپیٹ ہونے جا رہی ہے۔۔۔؟ 
سویرہ ،میں صبا کی میٹرک کی کلاس فیلو ہوں۔۔۔ صبا ہر امتحان میں فسٹ آتی تھی۔۔۔لیکن بورڈ کے اینول اگزام میں فاطمہ فسٹ آئی تھی ۔ ایک امتحان میں اول آ کر اس نے صباکے دو سال کی ٹاپ پوزیشن پر پانی پھیر دیا تھا۔۔۔
 اور یہ بھی سن لو۔۔۔!اب ،صبا کالج کے کسی امتحان میں بھی،جان بوجھ کر،فرسٹ نہیں آئے گی۔
۔۔سارا زوراینول اگزامز میں لگائے گی,تیاری اب بھی وہ پوری کر رہی ہے،ظاہر نہیں کر رہی۔۔۔ ویسے بھی سالانہ امتحان کے رزلٹ اخبارات کی زینت بنتے ہیں،نقد انعامات،اور میڈلز۔۔۔"سارہ نے اپنا فلسفہ پیش کیا۔
"It means, saba will be engaged in the curse of سویرہ نے نتیجہ نکالا۔ resentment until F.Sc. exams" 
سارہ نے سویرہ کو سیکنڈکیا "yes, she'll..." 
"اُف! خود کو اتنی بڑی سزا۔
۔۔او، میرے خدایا۔۔۔!!"سویرا نے کان چھوتے ہوئے کہا"میں تو اس کا تصور بھی نہیں کر سکتی تھی۔۔۔!"
"اسی لئے تو کہا تھا: "you are innocent, my dear"سارہ نے بنتے ہوئے۔ کہا ۔۔۔"مانو ہمیں!!"
"مان گئی۔۔۔!"سویرہ نے آہستگی سے کہا
"اب کیا کھلاؤ گی۔۔۔؟؟ "سارہ نے فخریہ انداز میں کہا
"میرا سر کھا کے کچھ نہیں بنا۔
۔۔بھوکی!"
دونوں نے قہقہہ لگایا اور کینٹین چلی گئیں ۔۔۔۔
 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سویرہ کی فیملی پانچ افراد پر مشتمل ہے ۔بابا جان،ایس ۔ایس۔پی۔پولیس ہیں۔امی ایک ٹرسٹ کے سکول میں پرنسپل ہیں۔ سویرہ کے بڑے بھائی بزنس کرتے ہیں اور وہ لندن میں مقیم ہیں؛جبکہ چھوٹا بھائی،تیمور،کیڈٹ کالج میں زیرِتعلیم ہے جو ویک اینڈ پر گھر آتا ہے ،بعض اوقات یہ دورانیہ طویل بھی ہو جاتا ہے۔
گھر کا معمول ہے کہ شام کی چائے سویرہ اپنی امی کے ساتھ شئر(share)کرتی ہے۔کالج کی باتیں بھی کافی حد تک اسی دورانیہ میں ڈسکس(discuss)ہوتی ہیں۔ ۔۔
 سارہ ہونے والی گفتگو کا احوال سویرہ نے اپنی امی سے چائے کے دورانیئے میں کیا،سویرہ نے اپنی امی سے پوچھا :
"امی جان، کیا آپ کے زمانے میں بھی ٹاپ سٹوڈنٹس کے درمیان کمپٹیشن ا سی طرح کے ہوتے تھے۔
؟ "
" کمپٹیشن تو ہر دور میں رہا ہے ،اور اس سے بتدریج بہتری کی طرف بڑھنا مقصود ہوتا ہے۔اگرچہ اس میں وقت کے ساتھ کچھ قدریں کم ہوگئی ہیں"
"امی جان۔۔۔ !کیا ہم، آج کے سٹوڈنٹس ،خود غرض ہیں؟"
 انسان کی یہ فطری کمزوری ہے کہ وہ کسی کی برتری تسلیم کرنے کے لئے تیار ہی نہیں ہوتا۔ جیلسی کسی شخص کی برتری کے احساس ہی کا تو خوف ہے۔
سٹوڈنٹس ہی نہیں بلکہ سبھی لوگ اسی خوف کے احساس میں بدحواسی کا شکار ہیں۔۔۔ ا ور بد حواس شخص خود غرض ہوتاہے۔"
" امی جان ،کیا ہم،سٹوڈنٹس،وقت کی رفتار کے مقابلے زیادہ تیزی سے خود غرضی کی طرف بڑھ رہے۔۔۔؟"
"ہاں۔بالکل۔۔۔!"
"امی۔۔۔!آپ سمجھتی ہیں کہ اخلاقی قدریں پہلے کے مقابلے زیادہ تیزی سے روبہ زوال ہیں؟"
"ہاں۔
بالکل۔۔۔!"
"اخلاقی قدریں گر رہی ہیں۔۔۔خود غرضی بڑھ رہی ہے ؛کیا ہرجنریشن (generation)اپنی آنے والی نئی جنریشن سے ایسے ہی خدشات کا اظہار ہمیشہ سے ہی نہیں کرتی آرہی۔۔۔!؟"سویرہ نے اپنی امی سے کہا
"ہاں ۔۔۔ ! مگر اب ان کی انٹنسٹی ( intensity )بڑھ چکی ہے۔"
"امی۔۔۔! مجھے لگتا ہے کہ یہ ڈپلومیٹک( diplomatic )جواب بھی
generation to generation as it is
 ہی آ رہا ہے۔
۔۔!"
سویرہ کی امی مسکرا دیں۔۔۔ وہ سویرہ کو دیکھ رہی تھیں ۔۔۔جیسے اُسے پڑھ رہی ہوں۔۔
"آپ کیا سوچ رہی ہیں؟"سویرہ نے اپنی امی سے پوچھا 
"سوچ رہی ہوں ،تمہارے سوال کا جواب کہاں سے شروع کروں تاکہ تمہارے خدشات دور ہوسکیں۔۔۔"!سویرا کی امی نے مسکراتے ہوئے کہا۔
"امی ،آپ ہر کام سے پہلے ہوم ورک ضرور کرتی ہیں۔"
"ہاں ۔۔۔!آپ کے بابا کی کمپنی(company )کا اثر ہے " سویرہ کی امی نے کنفیس( confess )کیا۔ "اچھا ۔۔۔!تو آپ کے کوئسچن( question)کے جواب کی طرف چلتے ہیں۔"
"جی۔امی۔۔۔!"

Chapters / Baab of Uran By Prof.Muhammad Yaseen