
بھکاری مافیا کے وارے نیارے
رمضان میں ایک بھکاری روزانہ تین ہزار روپے سے زیادہ کماتا ہے۔۔۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت سواتین لاکھ افراد ملک کے طول وعرض میں بھکاری نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔
جمعرات 25 جون 2015

پاکستان کے قانون کے مطابق بھیک مانگنا جرم ہے مگر افسوس ناک امر یہ ہے کہ پاکستان میں بھکاریوں کی تعداد میں سالانہ پانچ فیصد اضافہ ہو رہاہے۔ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی بھکاریوں اور بھکاری مافیا کی چاندی ہوگئی ہے۔ مارکٹیں،چوک،چوراہے مساجد،مزارات تک کی بولی لگ چکی ہے۔ بھکاری مافیا کا پاکستان میں ایک منظم نیٹ ورک موجود ہے۔ ہم یہاں پر بھکاری نیٹ وارک اور رمضان المبارک میں اس سرگرمیوں میں اضافہ کے بارے میں کچھ معلومات شیئر کرتے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت سواتین لاکھ افراد ملک کے طول وعرض میں بھکاری نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔ خاص طور پر رمضان المبارک میں بھکاری چھوٹے قصبوں سے نکل کرپاکستان کے بڑے شہروں کراچی،لاہور، اسلام آباد،پشاور،راولپنڈی،کوئٹہ،حیدر آباد،ملتان،سکھر،سمیت دوسرے شہروں کارخ کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
بات کریں اگر پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی تویہاں پر بھی آبادی کے حساب سے بھکاریوں کی تعداد بھی زیادہ ہوتی ہے۔ رمضان المبارک کی آمد کیساتھ ہی یہ تعداد کافی حد تک بڑھ گئی ہے۔ کراچی کا کوئی چوک،چوراہا،شاہراہ ایسی نہیں جہاں بھکاریوں نے ٹھکانے نہ بنارکھے ہوں۔ ذرائع کے مطابق کراچی پہنچنے والے زیادہ تر بھکاریوں میں جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ کے بھکاریوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ ڈیفنس،چورنگی،کلفٹن،ٹاور،بولٹن مارکیٹ گلشن چورنگی سمیت کئی دوسرے علاقے بھکاری مافیا کی کمائی کے بڑے مراکز ہیں۔ گداگری کے نام پر اربوں روپے کمانے والے مافیا بھی سرگرما ہوگیا ہے۔ اس مافیا نے ہی جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ سے بھکاریوں کو کراچی میں ٹولیوں کی صورت میں پہنچا دیا ہے۔ اس مافیا نے بھکاریوں کو سگنلز،مساجد امام بارگاہوں ،مزاروں،مارکیٹوں، چوکوں ،شاہراہوں پر بھیک مانگنے کیلئے جگہ مختص کردی ہے۔ بھکاری مافیا بھکاریوں کو روزانہ کی بنیاد پر اجرت دیتا ہے۔ بات کریں اگر پاکستان کے دوسرے بڑے شہرلاہور کی تو یہاں بھی رمضان المبارک کی آمد کیساتھ ہی بھکاریوں کی فوج ظفر فوج شہر میں داخل ہو چکی ہے۔ بھکاری اہلخانہ کیساتھ شہر میں داخل ہوئے ہیں جن کی رہائش،کھانے پینے کا بندوبست بھکاری مافیا کرتا ہے۔ حاصل ہونے والی آمدن کا بڑا حصہ بھکاری مافیا لے جاتا ہے۔ اور بھکاری کو کچھ حصہ یا روزانہ کی اجرت دی جارہی ہے۔ زیادہ معذور بھکاری کی اجرت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ان بھکاریوں کے مانگنے کے انداز بھی نرالے ہیں۔ کچھ بھکاری تو کچھ لئے بغیر جان ہی نہیں چھوڑتے۔ مقدس اور تاریخی مقامات کے اردگرد کے علاقے آجکل بھکاریوں کے نرغے میں ہیں۔ یہ بھکاری پورا رمضان خوب بھیک مانگتے ہیں۔ اور عید کے بعد اپنے اپنے علاقوں کو لوٹ جاتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
مزید عنوان
Bhikar Mafia K Ware Niyare is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 June 2015 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.