غُروب ہونے کا مطلب زوال نہیں ہوتا

آسمان پر جتنے گھنے بادل ہوتے ہیں اُتنی ہی تیزبرسات ہوا کرتی ہے۔ رات چاہے کتنی ہی تاریک اور طویل ہوجائے آخرکار روشن صُبح کو طلوع ہونا ہی ہے۔ چاہے کُچھ ہوجائے ہار نہ مانیں۔ پتھر کو تراشا جاتا ہے تو ہیرا بنتا ہے۔ کُندھن کو کئی ضربیں لگتی ہیں پھر کہیں جا کر وہ سونا بنتاہے

ملیحہ سایانی پیر 2 مارچ 2020

ghuroob hone ka matlab zawal nahi hota
ویسے تو قُدرت کی طرف سے ہمیں چار موسم عطا کیے گئی ہیں۔ صرف فضاء میں ہی نہیں بلکہ انسانی زندگی میں بھی ان کی جھلک نظر آتی ہے۔ سرد و گرم، خزاں وبہار موسموں کی طرح انسان خوشی، رنج و الم، کامیابی اور نا کامی بھی محسوس کرتا ہے۔ اس کا سامنا کرتا ہے۔ جس طرح ظاہری موسم انسان کی صحت کو مُتاثر کرتے ہیں ٹھیک اسی طرح جزبات و احساسات بھی اپنا مُکمل اثرو رسوخ رکھتے ہیں۔

اس سے فرار مُمکن ہی نہیں۔
کہا جاتا ہے کہ دل کا موسم اچھا ہو تو باہر کا منظر بھی حسین لگتا ہے اور اگر اندر ہی ویرانی ہو تو باہر کی رونقیں بھی بیکار معلوم ہوتی ہیں۔ اس میں 90 فیصد صداقت بھی ہے جبکہ یہ بھی ایک حقیقت ہی ہے کہ مُسلسل ناکامی سے اکثرانسان ٹوٹ کر بکھر جاتا ہے۔ حوصلہ مانند پڑنے لگتا ہے اوردل مایوسی میں کہیں کُھو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

کسی قسم کی کوشش کوئی محنت کرنے کو جی نہیں چاہتا مگر یقین کریں یہ سب وقتی احساسات ہوتے ہیں۔ اگر انسان انہی کٹھن لمحوں میں اپنے جزبات پر قابو پاکر، گر کر دوبارہ کھڑا ہوجائے اور ہر کوشش پہلے سے زیادہ ہمّت اور حوصلہ کے ساتھ کرنے لگے توکامیابی کو مُقدّر بنایا جا سکتا ہے۔یہ وقت کی خوبی بھی ہے اور خامی بھی کہ ہر بار یکساں نہیں رہتا جیسا بھی ہو بلآخر گُزر ہی جا تا ہے۔

اس لیے اگر آج آپ بے انتہا خوش ہیں تو کل کی مُشکلات اور غموں کے لیے تیاررہیں بلکُل اسی طرح اگر آج آپ پریشان حال ہیں، رنجیدہ ہیں،ناکام ہوئے ہیں تو ضروری نہیں کہ ہمیشہ اسی حال میں رہیں گے۔ مایوس نہ ہوں۔ کوشش جاری رکھیے۔ کامیابی اسی سے وابستہ ہے پھر دیکھیے آنے والا کل کس قدر خوشیوں کی نویدلاتا ہے۔
 آسمان پر جتنے گھنے بادل ہوتے ہیں اُتنی ہی تیزبرسات ہوا کرتی ہے۔

رات چاہے کتنی ہی تاریک اور طویل ہوجائے آخرکار روشن صُبح کو طلوع ہونا ہی ہے۔ چاہے کُچھ ہوجائے ہار نہ مانیں۔ پتھر کو تراشا جاتا ہے تو ہیرا بنتا ہے۔ کُندھن کو کئی ضربیں لگتی ہیں پھر کہیں جا کر وہ سونا بنتاہے۔
 جس طرح ہیرے کی چمک اندھیرے میں واضع ہوتی ہے ٹھیک اسی طرح انسان کی صحیح پہچان مُشکلوں اور غموں میں ہوتی ہے۔ ان سے گُزر کر اس کی شخصیت سنورتی ہے۔

اس لیے کبھی ان سے نہ گھبرائیں۔ خوشی کا جشن تو ہر کوئی منالیتا ہے۔ آپ غم و پریشانی کو فراخ دلی سے خوش آمدیدکیجیے۔ اس کا پُر تپاک استقبال کرنے وا لے بنیں۔ ناکام نہیں ہوں گے تو کامیابی کے زینے پر کس طرح چڑھیں گے۔؟؟؟غم سہنا نہیں سیکھیں گے تو خوشی کیسے محسوس ہوگی؟؟؟ہمیشہ یاد رکھیں مُشکل حالات اور ناکامیاں انسان کی صلاحیت و قابلیت کو حُسن اور تقویت بخشتے ہیں۔

انسان کواعلیٰ ظرف بنا تے ہیں۔ اُسے اُس مقام پر پہنچاتے ہیں جہاں اُسے وہ فطری سکون و اطمینان حاصل ہوجاتا ہے جن کا اکثرانسان کامیابی اور خوشی حاصل ہوجانے کے بعد بھی مُتلاشی اور خواہاں رہتا ہے۔ اس لیے جب بھی منزل کی راہ ڈھونڈلانے لگے اور حوصلہ پست ہونے لگے تو خود کو ہر لمحہ یہ بات باور کروایے کہ:
”ڈوبنا ہی پڑتا ہے اُبھرنے سے پہلے غُروب ہونے کا مطلب زوال نہیں ہوتا“

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

ghuroob hone ka matlab zawal nahi hota is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 March 2020 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.