”جذبوں کا قبرستان“
انسان کی وہ خواہشات جو پوری نہیں ہوتی وہ کہا ں جاتی ہیں؟ وہ خواب جو ادھورے رہ جاتے اور پورے ہونے کی سب توقعات دَم توڑ جاتی وہ کہاں جاتے؟
حسنین ملک منگل 22 اکتوبر 2019
جانوروں میں زیادہ تر جانور کسی نہ کسی دوسرے جانور کی خوراک ہیں یا پھر انسانوں کی پس بہت ساروں کو تو اوپر بتائے گئے مختلف مذاہب کے انسان کھا جاتے ہیں صرف اسی سے اندازہ لگا لیں کہ ہم سات ارب کے قریب انسان روزانہ تقریباً 7.28ارب مچھلیاں مار کر استعمال کرجاتے ہیں۔
مچھلیوں پر تحقیق کے دوران مجھے پتہ چلا کہ سائنسدانوں نے ایک نئی مچھلی کو ڈھونڈ نکالا ہے جسکا اگرپچھلا آدھا جسم بھی کوئی دوسری مچھلی کھا لے اور اگلا حصہ بچ جائے تو وہ کچھ دن بعد دوبارہ مکلمل ہو جاتی ہے ، یہ الله کی شان ہے بلاشبہ اور اس کو ڈھونڈنے والو ں کو بھی سلام پیش کرنا چاہیے۔
(جاری ہے)
اُس پر مزید تحقیق جاری ہے کہ اُس کے DNAسے ایسی دوائی بنائی جائے جس سے اگر کسی انسان کے جسم کا کوئی حصہ کسی حادثہ میں کٹ جاتا ہے توممکن ہے اس مچھلی کے DNA سے بنی اِس دوائی سے وہ اصل حصہ ہی دوبارہ خود سے اُگایا جا سکے۔
بجائے پلاسٹک یا لکڑی کی ٹانگیں یا بازو استعمال کرنے سے۔ عجیب لگ رہا ہوگا مگر کوئی بھی تحقیق ایجاد بننے سے پہلے عجیب ہی لگتی ہے۔پرندوں بیچاروں کا حال بھی اس سے کم بُرا نہیں ہے صرف امریکہ کے اندر ہی ایک کروڑ چالیس لاکھ کے قریب پرندے روزانہ ہلاک ہوتے ہیں ان کی سالانہ تعداد تو پانچ ارب سے زیادہ ہو جاتی ہے ۔یہ سب پرندے یا تو انسان کھا جاتے ہیں یا کچھ جانور جن میں پھر اکثریت کو ہم ہی نے کھانا ہوتا ہے ۔
حشرات الارض کا اعدادو شمار بھی خاصہ پریشان کن ہے ۔ دنیا کے تقریباً دو ارب انسان روزانہ حشرات (Insect) کھاتے ہیں اور ایک انسان کم سے کم بیس حشرات کھا جاتا ہے ۔ اسکو مہینوں اور سالوں پر لے کر جانے سی گِنتی بھولنے لگ جاتی ہے ۔
آج سے تقریباً بیس سال پہلے جب میں انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے میں آیا تو جن چیزوں پر مہارت حاصل ہوئی ان میں سے ایک تھا ہارڈ ڈسک (hard disk) کی مرمت کرنا۔ اصل میں مرمت نہیں تھی مگر جب ہارڈ ڈسک کے اندر کچھ مردہ خلیے (dead cells or bad sectors) بن جاتے تھے تو ہم انکو ایک جگہ اکٹھا کر کے چھپا دیتے تھے اس طرح ہارڈ ڈسک کی باقی جگہ استعمال کے قابل بن جاتی تھی اور کام چلتا رہتا تھا اِس سے مجھے خیال آیا کہ ہارڈ ڈسک کے اندر جب کوئی چیز مر جاتی ہے تو کہاں جاتی ہے ۔
وہ دراصل اسکے اندر ہی رہتی ہے اور اسکو اتنے دور چھپا دیا جاتا ہے کہ وہ باقی زندہ سیکٹرز کو خراب نہیں کرتی نہ نظر آتی
انسان کی وہ خواہشات جو پوری نہیں ہوتی وہ کہا ں جاتی ہیں؟
وہ خواب جو ادھورے رہ جاتے اور پورے ہونے کی سب توقعات دَم توڑ جاتی وہ کہاں جاتے؟
وہ ساری باتیں جو صرف کسی ایک انسان سے صرف کسی خاص وقت میں کرنی ہوتی، نہیں ہو پائی تو کہاں گئیں؟
وہ سارے سوال جنکا جواب نہیں مل سکا اور اب سوال ہی آنا بند ہو گئے وہ کہاں پڑے ہونگے؟
وہ سارے لوگ جنکو ملنے یا پانے کی تمنا رہی ہوگی وہ تمنائیں کہاں ہونگی؟
بس یہی راز کی بات تھی جو ہارڈ ڈسک نے سمجھائی۔
یہ سب کچھ ہمارے دماغ کے اندر ہی ہوتا ہے کسی مردہ خلیے(bad sector) کی طرح ۔جو لوگ ان برے سیکٹرز کو الگ نہیں کر پاتے وہ اچھے سیکٹرز بھی تباہ کر لیتے ہیں ،وہ خود غرض اور بے حس انسان کی صورت زندگی گزارتے رہتے ہیں اور مر جاتے ہیں اور آپکو پتہ ہی ہے جو مر جاتے ہیں وہ کہاں جاتے ہیں۔
جو دماغ کے اِن برُے اور مردہ سیکٹرز کو ایک الگ خانہ میں ڈالنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں وہ بقیہ اچھے سیکٹرز کا استعمال کر کے اپنے آپ کو ، اپنے ارد گرد کے ماحول کو، شہر کو ، ملک کو یا دنیا کو ہی بدل کر رکھ دیتے ہیں ۔وہ یا اس وقت دنیا کے امیر ترین آدمیوں کی فہرست میں شامل ہیں یا الله کے ولیوں کی۔
یہ برُے سیکٹرز کا الگ خانہ ہی انسانی ناکام تمناؤں اور جذبوں کا قبرستان ہے۔۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
راوی کی کہانی
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
مزید عنوان
Jazboon Ka Qabarastan is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 22 October 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.