کتاب سے کامیابی کا سفر

کامیابی کے حصول کے لیے سب سے پہلی شرط یہ ہے انسان کو اپنی زندگی کا مقصد پتہ چل جا ئے کہ وہ دنیا میں کیوں ہے؟ امام مالک رح کا قول ہے کہ انسان کی پیدائش دو طرح کی ہوتی ہے ایک وہ جب اس کا جسم اس دنیا میں آتا ہے اور دوسری پیدائش اس وقت ہوتی ہے جب اس کو اپنی زندگی کے مقصد کا علم ہو جاتا ہے

ناصر محمود بیگ ہفتہ 25 اپریل 2020

kitaab se kamyabi ka safar
وہ اپنی کلاس کا سب سے کمزور اور سست طالبعلم تھا۔ اکثر اپنے ہم جماعت لڑکوں سے پٹ کر گھر لوٹتا تھا۔ کوئی بھی اس سے دوستی نہ کرتا۔ پھر اس کو کتاب کی شکل میں ایک مخلص دوست مل گیا۔ وہ ہر وقت کتاب میں سر چھپائے کچھ نہ کچھ پڑھتا رہتا۔ وہ مطالعہ میں اتنا گم ہو جاتا کہ اسے ادھر ادھر کی کوئی خبر نہ رہتی۔ یہاں تک کہ اس کے والدین کو یہ شک گزرنے لگا کہ ہمارا بیٹا کہیں بہرا تو نہیں ہو گیا۔

جب اسے کانوں کے ڈاکٹر کے پاس معائنہ کے لیے لے جایا گیا۔تو پتہ چلا کہ اس کی سماعت بلکل صحیح ہے۔ اس نے بڑے ہو کر کمپیوٹر اور اکنامکس میں تعلیم مکمل کی اور اب وہ ایک بہت بڑی خلائی تحقیق کی کمپنی'' سپیسیکس'' کا مالک ہے۔ اسے دنیا ایلون مسک کے نام سے جانتی ہے۔ اس کا نام دنیا کے امیر ترین اور با اثر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

یہ تو صرف ایک کامیاب انسان کی کہانی آپ نے ملاحظہ کی۔

آپ بل گیٹس کے معمولات زندگی دیکھ لیں یا آپ اسٹیو جابز کو پڑھ لیں۔ آپ ایڈیسن کی زندگی کا مطالعہ کر لیں یا آپ اینڈریو کارنیگی کی کامیابی کا راز جان لیں۔ آپ کو ایک بھی کامیاب اور پر اثر آدمی نہیں ملے گا جو کتاب دوست نہ ہو۔ یا جس کی زندگی میں کتب بینی کی عادت شامل نہ ہو۔ اب ہم دیکھتے ہیں کہ کتاب کے اندر وہ کونسا جادو ہے کہ جو بھی اس کے ساتھ دوستی کرتا ہے کامیابی اس کے قدم چومتی ہے۔

ہم ان عوامل کا جائز ہ لیتے ہیں جو کتاب پڑھنے والے انسان کو کامیابی سے ہمکنار کرتے ہیں۔
1۔مقصد زندگی کا حصول
کامیابی کے حصول کے لیے سب سے پہلی شرط یہ ہے انسان کو اپنی زندگی کا مقصد پتہ چل جا ئے کہ وہ دنیا میں کیوں ہے؟ امام مالک رح کا قول ہے کہ انسان کی پیدائش دو طرح کی ہوتی ہے ایک وہ جب اس کا جسم اس دنیا میں آتا ہے اور دوسری پیدائش اس وقت ہوتی ہے جب اس کو اپنی زندگی کے مقصد کا علم ہو جاتا ہے۔

اور بہت گنے چنے لوگ ہیں جن کو الہام کے ذریعے اس بات کا ادراک ہو جائے وگرنہ زیادہ تر لوگوں کو کوئی نہ کو ئی کتاب پڑھ کر اپنی زندگی کا مقصد پتہ چلتا ہے۔ یہ کتاب ہی ہے جو انسان کو اس کے مقصد کے ساتھ جوڑتی ہے۔ جیسے کہ انسان کو اس کی زندگی کا عمومی مقصد سمجھانے کے لیے اللہ تعالی نے قرآن مجید کی شکل میں ایک کتاب ہی نازل کی ہے۔

خود شناسی کا زینہ
اپنی صلاحیتوں اور دلچسپیوں کا ادراک خود شناسی کہلاتا ہے۔اور کتاب انسان کی ایسی دوست ہے جو اسے کبھی غلط مشورہ نہیں دیتی۔ کتاب ایک ایسا آئینہ ہے جو آدمی کو اس کی صحیح تصویر دکھاتا ہے۔ دنیا میں جتنے بھی کامیاب لوگوں نے اپنے آپ کو پہچانا ہے۔خود شناسی کی روشنی انہیں کسی نہ کسی کتاب سے ہی ملی ہے۔ اچھی اور شاندار کتابوں کا مطالعہ ہمیں اپنے بارے میں جاننے اور اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کا بھرپور سامان مہیا کرتا ہے۔

اس دنیا میں بھرپور زندگی گزارنے کیلیے ضروری ہے کہ ہمیں نہ صرف اپنے اندر پائی جانے والی تمام صلاحیتوں کا بھرپور ادراک ہو، بلکہ ان صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اور اپنے گردو پیش میں بسنے والے تمام انسانوں کی زندگیاں آسان بنانے کا فن بھی آتا ہو۔ اپنی ذات اور اپنی صلاحیتوں سے حقیقی معنوں میں مستفید ہونے کا کمال انہی لوگوں کے ہاتھ آتا ہے جو کتابوں سے مدد لینے اور اپنے فن کو کمال کی بلندیوں تک پہنچانے کی جستجو اور تمنا کرتے رہتے ہیں۔

3۔معلومات کا ذریعہ
زندگی کے کسی بھی میدان میں نمایاں کامیابی کے حصول کے لیے انسان کے پاس علم اور معلومات کا ایک بیش بہا خزانہ ہونا چاہیے۔جو اسے اس فیلڈ کا ماسٹر بنا سکتی ہو۔ اور کتاب سے بڑھ کر علم اور معلومات کا کوئی اور مستند ذریعہ نہیں ہو سکتا۔ سوشل میڈیا کے اس دور میں ویب سائٹس اور یو ٹیوب چینلز سے ہمیں معلومات تو مل جاتی ہیں مگر ان کے معتبر ہونے کی کوئی توثیق نہیں ہوتی۔

علم کا بہترین ذریعہ پہلے بھی کتاب تھی اور آج بھی کتاب ہی ہے۔
4۔تجربات کا مرقع
جن تجربات سے گزر کرآپ نے بیس یا تیس سال بعد کامیابی کی منزل تک پہنچنا ہے۔ان تجربات سے آپ ایک کتاب پڑھ کرمستفید ہو سکتے ہو۔ جن غلطیوں سے آپ سیکھو گے۔جن نشیب و فراز کا آپ سامناکرو گے۔ ایک کتاب کو پڑھ کر آپ ان غلطیوں اور ٹھوکروں سے بچ سکتے ہو۔

یعنی کتاب ان تجربات اور تحقیق کا نچوڑ ہوتی ہے جو آپ کی کامیابی کے لیے ضروری ہیں۔ یہاں پر دنیا کی ایک بیسٹ سیلنگ کتاب ''Think and grow rich'' کی مثال لے لیں جس میں نپولین ہل نے دنیا کے سات سو کامیاب اور امیر ترین افراد پر سولہ سال تک تحقیق کی۔ اس نے ان کی مشترکہ عادات اور کامیابی کے راز ایک کتاب میں جمع کر دیے اب جو بھی امیر ہونا چاہتا ہے اس کے لیے امیر لوگوں کی زندگی کے تجربات صرف ایک کتاب میں مل سکتے ہیں۔

5۔شعور اور شخصیت کی معمار
عظیم مفکر جان کارلائل نے کہا تھا:''جس طرح ہمارے جسم کی صحت کے لیے اچھی غذا لینا ضروری ہے اسی طرح ذہن کی صحت کے لیے اچھی کتابیں پڑھنا ضروری ہے''۔کامیابی کے لیے انسان کی صرف ظاہری باڈی لینگوئج یا لباس کا بدل لینا ہی کافی نہیں ہوتا۔ اس کے لیے انسان کی سوچ،رویے،شخصیت اور زاویہ نظر کو بہتر بنانا بھی بہت ضروری ہے۔

اچھی کتاب انسان کو اندر سے بدلتی ہے۔ اس کے شعور اور فکر کی آبیاری کرتی ہے۔ انسان کی شخصیت ایک آئس برگ کی مانند ہوتی ہے جس کا صرف دس فیصد حصہ باہر اور نوے فیصد اندر چھپا ہوتا ہے جو اس کی گفتگو اور رویوں سے پتہ چلتا ہے۔اچھی کتاب اسی اندر کی دنیا میں انقلاب برپا کرتی ہے۔
6۔معاشی خوشحالی کا راز
اگر آپ کو حقیقی معنوں میں اپنے معاشی حالات بدلنا ہیں تو آج سے کتب بینی کی عادت اپنا ئیں۔

اگر آپ آج بہت کم کماتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی قیمت کم ہے۔لوگ صرف اسی شخص کو معاوضہ دیتے ہیں۔جس کی ان کو ضرورت یا قدر ہوتی ہے۔جتنا آپ دنیا کے لیے ضروری ہوں گے اتنی آپ کی قدر زیادہ ہو گی۔یہ اس دنیا کا اصول ہے۔ اس لیے اپنی قدر کو بڑھائیں۔ نئی نئی مہارتیں حاصل کریں۔ ایسی کتابیں پڑھیں جو آپ کی ذات میں چھپے خزانے کو باہر نکالیں۔ دنیا کے تمام اچھا کمانے والے امیر ترین افراد میں یہ خوبی بھی پائی جاتی ہے کہ وہ اچھا پڑھنے والے بھی ہیں۔

اس لیے معاشی خوشحالی کا ایک نسخہ یہ بھی ہے کہ آپ مسلسل اور اچھا پڑھنے والے بن جائیں۔ اس لیے آج سے یہ کام اپنے اوپر فرض کر لیں کہ بلا ناغہ آپ نے صرف پانچ منٹ ایک کتاب پڑھنی ہے آہستہ آہستہ یہ دورانیہ بڑھاتے جائیں اور ایک وقت آئے گا آپ کو کتاب بینی کی عادت ہو جا ئے گی۔یہ ایک ایسی سر ما یہ کاری ہے جس کا پھل آپ کی نسلیں بھی کھائیں گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

kitaab se kamyabi ka safar is a Educational Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 April 2020 and is famous in Educational Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.