سفارتی استثنیٰ کے پانچ عجیب و غریب واقعات

بریل لکھائی میں استعمال ہونے والا کاغذایوری کارڈ نابینا افراد کی قوت خرید سے باہر ہو گیا

جمعرات 19 جولائی 2018

safarti istashna ke paanch ajeeb o ghareeb waqeat
امریکی سفارت کا رکر نل جو زف امینو ئل ہال کو اسلام آباد ایک موٹر سائیکل سوار پاکستانی نو جوان کو اپنی گاڑی سے کچل کرنے ہلاک کرنے کے واقعے میں ملوث ہونے کے باو جود ملک چھو ڑ نے کی اجازت دیے جانے پر بہت سے لوگ سو شل میڈیا بر ہمی کا اظہار کر رہے ہیں ۔
 کئی لو گوں کا کہنا ہے کہ یہ شاید پاکستان کی کمزوری ہے کہ امریکہ ایک بار پھر اپنے شہر ی کو چھڑالے گیا ۔

لیکن اصل صورت حال یہ ہے کر نل جوزف کو دیا نا کنو نشن کے تحت سفارتی استثنیٰ حاصل تھا جس کے باعث ان پر پاکستانی قوانین کااطلاق نہیں ہوتا۔
دنیا میں ایسی کئی مثالیں پیش آچکی ہیں جہاں سفارت کا رکسی اور ملک کے قوانین توڑ تے ہوئے پکڑے گئے ، لیکن جب ان کے خلاف قانونی کاروائی کے جانے لگی تو انھوں نے سفارتی استثنیٰ کا سہارالینے کی کو شش کی ۔

(جاری ہے)

ایسی ہی چند مثالیں پیشِ خدمت ہیں : 
1۔ لیبیا کے سفارت کا رکی فائرنگ سے پولیس افسر کی ہلاکت 1984میں لندن میں لیبیا کے سفارت خانے کے باہر ایک احتجاجی مظا ہرہ ہوا جس میں اس وقت لیبیا کے حکمران معمر قذافی کے خلاف نعرے لگائے گئے ۔
لندن میٹر و پو لیٹین پو لیس کی 25سالہ اہلکا ر ایوون فلیچر وہاں اپنے فرائض نبھارہی تھیں کہ یکا یک سفارت خانے کی کھڑکی سے فائرنگ ہوئی اور فلیچر ماری گئیں ۔

پو لیس نے سفار ت خا نے کو گھیرے میں لے لیا، لیکن سفارتی قوانین کی وجہ سے وہ اندر داخل نہیں ہو سکے ،اور نہ ہی وہاس بات کی تفتیش کر سکے کہ گولی کس نے چلائی تھی ۔
11دن کے تعطل کے بعد بالآخر بر طانیہ نے لیبیا کے کئی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا کہا اوراس کے بعد لیبیا او ر برطانیہ کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع ہوگئے جو اقذافی کی ہلاکت کے بعد کہیں جاکر بحال ہوئے ۔

 2۔ زائر کے سفارت خانے کاکرایہ دینے سے انکار جس زمانے میں جمہو ریہ کا نگو کانام زائر ہوا کرتاتھا ،اس کے نیو یارک میں واقع سفارت خانے نے ایک عجیب وحریب کام کیا ۔یہ سفارت خانہ ایک نجی عمارت میں قائم تھا ،لیکن1992میں جب مالک نے خاصے عر صے سے واجب الاداکرایہ مانگا ،جو اس وقت تک چار لاکھ ڈالر سے تجاویز کر چکا تھا، تو سفارت کاروں نے سفارتی استثنیٰ کی آڑلے لی۔

یہی نہیں ، بلکہ انھوں نے اصرار کیاکہ وہ کرایہ دیے بغیر اسی عمارت میں قیام جاری رکھیں گے ۔
آخر یہ معاملہ عدالت پہنچا، جہاں جج نے فیصلہ صادر کیاکہ یہ معاملہ سفارتی استثنیٰ میں نہیں آتا۔
3۔ آئی ایم ایف کے سر براہ کا مبینہ جنسی حملہ 
مئی 2011میں فرانسیسی سفارت کار اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے سابق سر براہ ڈو مینیک سڑا س کان کو نیو یارک میں اس وقت گر فتار کر لیاگیا جب انھوں نے مبینہ طور پر ہو ٹل کی ایک ملازمہ پر جنسی حملہ کیا ۔

پولیس کے سامنے سڑاس کان دعویٰ کیا کہ انھیں آئی ایم ایف کے سر براہ کی حیثیت سے سفارتی استثنیٰ حاصل ہے ۔ تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ یہ سفارتی استثنیٰ صرف دفتر ی نوعیت کے امور سے متعلق ہے اور ہو ٹل کے کمرے میں جنسی حملہ دفتری نوعیت کے امور کے زمرے میں نہیں آتا ۔
اس سے پہلے کہ مقدمہ چلتا ، سڑا س کان نے بالا ہی بالا ملازمہ سے ڈیل کرکے جان بچالی ، تاہم وہ اپنا کر ےئر بچانے میں کامیاب نہ ہو سکے 
 4۔

دہشت گردی کاشبہ 
 2010میں ایک قطری سفارت کا ر محمد المددی امر یکی شہرو اشنگٹن ڈی سی سے ڈینور جا رہے تھے کہ انھوں نے با تھ روم میں جاکر پائپ پینا شروع کر دیا ۔جب ایک فضائی میز بان نے دھواں نکلتے دیکھا تو انہوں نے المددی سے پو چھ گچھ کی جس پرانھوں نے کہہ دیا کہ وہ اپنے جوتوں کو آگ لگا ناچاہتے تھے ۔
اس سے کچھ عر صہ قبل  جو تا بمبار'(bombershoe) کاواقعہ سامنے آیاتھا جس میں ایک شخص نے اپنے جوتے کو تلے میں رکھے بم کی مدد سے جہاز میں دھماکہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔

اس واقعے کی اطلاع ہوا باز کو دی گئی جس نے د ہشت گردی کے خطرے کا پیغام بھیج دیا اور دو 16طیاروں نے اس جہاز کو گھیرے میں لے لیا گیا ۔ اس معاملے کی ہنگامی نو عیت کا اندازہ اس سے لگا یاجاسکتا ہے کہ ا س وقت کے امریکی صدر براک اوبا ما کو بھی اس واقعے کی اطلاع دی گئی ۔
تاہم سفارتی استثنیٰ کے باعث المددی کے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہیں کی جاسکی۔

 5۔ قو نصل خانے میں جواخانہ
2006میں سنگاپور میں سینیگال سے اعترازی کو نسلر بنیی کنسی نے قو نصل خانے کی عمارت کے ایک خالی کمرے میں غیر قانونی طور پر کسینو کھول دیا ۔بعض اخباری رپورٹوں کے مطابق اس سے انھیں لاکھوں ڈالر کی آمدن ہونے لگی۔
جب سنگاپور کی پولیس پو چھ گچھ کے لیے آ ئی تو بنیی کنسی نے سفارتی استثنیٰ کاکارڈکھیل دیا۔ تاہم بعدمیں تحقیقات سے پتہ چلا کہ انھیں مکمل سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں تھا کیوں کہ وہ اعزازی کونسلر تھے اور رضا کارانہ طور پرکام کر رہے تھے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

safarti istashna ke paanch ajeeb o ghareeb waqeat is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 July 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.