
سیتلا مندر، لاہور
ڈاکٹر سید محمد عظیم شاہ بُخاری
منگل 9 فروری 2021

تباہی کا سامنا کرنے والے مندروں میں سے ایک لاہور کا سیتلا دیوی مندر بھی تھا جو غالباً ان دنوں لاہور کا سب سے بڑا مندر تھا ۔
(جاری ہے)

مائی شیتلا یا ماتا سیتلا(سنسکرت میں ٹھنڈا کرنے والی)، ہندوؤں کی وہ دیوی ہیں جو منگلا کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں۔ یہ ٹھنڈک یا سُرور پہنچانے والی مانی جاتی ہیں۔ کہتے ہیں کہ جلدی بیماریوں کے علاج کی خاطران کی پوجا کی جاتی ہے۔ چونکہ چیچک کے مریض کو بھی سخت گرمی محسوس ہوتی ہے اس لیے اس دیوی کی پرستش کر کے مریض کی صحت اور ٹھنڈک کی دعا کی جاتی ہے۔
اِن کے ہاتھ میں ایک جھاڑو بھی دیکھا جا سکتا ہے اور یہ گدھے پر سوار رہتی ہیں۔ ہندوؤں کے ساتھ ساتھ بُدھ مت کے ماننے والے اور بھارت و بنگلہ دیش کے کچھ قبائل بھی ان کو مانتے ہیں۔

” یہ متبرک مکان شاہ عالمی اور لوہاری کے وسط میں شہر کے باہر واقع ہے جسے ”سیتھلا دیوی کا استھان“ کہتے ہیں۔ اگرچہ شب و روز مقتدان ہنود اس کی پرستش بہ کمال ارادت مندی سے کرتے ہیں مگر خاص پرستش اس حالت میں ہوتی ہے جب چیچک کی بیماری کا زور ہوتا ہے۔ یہ استھان ہندو مسلمان دونوں قوموں کا مرجع ہے۔

مائی سیتلا کے حوالے سے ایک اہم بات یہ ہے کہ بے شمار ایسے مندر جو کہ کسی اور دیوی دیوتا کے نام سے منسوب تھے‘ وہاں پر بھی سیتلا تالاب ضرور ہوا کرتا تھا۔ جہاں پر لوگ جلدی بیماریوں کی شفاء کے لئے غسل کیا کرتے تھے۔

تقسیم کے بعد مندرکی حدود میں میں بھارت سے نقل مکانی کر کہ آنے والے مسلم خاندان آباد ہو گئے لیکن مندر کا تکونی گنبد اور برجیاں قائم رہیں۔ یہاں قریب کہیں دو مندر اور بھی تھے جنہیں مکمل ختم کر دیا گیا لیکن اِس مندر کا کچھ حصہ بچ گیا جو بعد میں توڑ دیا گیا۔
قریب رہنے والے ایک پڑھے لکھے بزرگ (جن کی عمر بیاسی سال تھی) نے بتایا کہ حملے کہ وقت ہجوم اپنے ساتھ بھاری مشینیں بھی لایا تھا جس کے ذریعے مندر کو گرایا گیا اور ایک صاحب نے اوپر چڑھ کہ کلہاڑے سے توڑ پھوڑ کی۔ مندر کے قریب واقع تاریخی تالاب کو بند کر کہ وہاں پارک بنا دیا گیا۔
مرکزی سڑک سے ذرا پرے مندر کا مرکزی دروازہ اب بھی قائم ہے جسکی محراب سے یوں لگتا ہے جیسے کسی مقبرے کا دروازہ ہو۔ محراب کے اوپرایک چھجہ اور کچھ نقش و نگار اب بھی موجود ہیں۔ اندر جائیں تو ایک تنگ سی گلی میں دائیں ہاتھ ایک چھوٹی سی مسجد اور آگے مختلف دوکانیں اور چھوٹے چھوٹے گھر ملتے ہیں۔ یہاں ایک کے بعد ایک تین محرابیں (جنہیں مقامی لوگ آدھا چاند کہتے ہیں) موجود ہیں جو مختلف تعمیرات کے بعد کہیں آدھی رہ گئی ہیں اور کہیں نیچی ہو گئی ہیں۔ اُس بزرگ نے بتایا کہ یہ مندر کی وہ محرابیں ہیں جو جوں کی توں ابھی تک قائم ہیں۔ اس کے علاوہ اوپر کر کہ ایک پرانی تختی اب بھی دیکھی جا سکتی ہے جس پہ ہندی اور اردو میں ایک عبارت تحریر ہے۔
اردو کی عبارت یہ ہے؛
شیتلا مائی
شری مہنت پرسرام گر سہ1909
مندر کے قریب ایک گئو شالہ بھی موجود تھی جس میں اب فرنیچر کی دوکانیں بن گئی ہیں۔ مندر کی حدود میں چھوٹے چھوٹے گھر اور مختلف اشیاء بنانے والے کاریگروں کی دوکانیں آباد ہیں ۔ جا بجا کوڑا دکھائی دیتا ہے۔ ایک محلے دار نے مجھے تصاویر بناتے دیکھا تو اندر لے جا کر بچی کھچی دیواریں اور محرابیں دکھائیں جو یہ سوچ کہ کیمرے میں قید کر لیں کہ کل کو یہ بھی رہیں نہ رہیں۔۔۔۔
اس شخص نے بتایا کہ کوئی آٹھ دس سال پہلے بھارت سے ایک ہندو فیملی یہاں آئی تھی۔ انہوں نے باہر والی محراب پر احتراماً جوتے اتار دیئے اور اندر آ کہ ایک نقشہ کھولا۔ اس نقشے کے مطابق ماضی میں جس جگہ مائی شیتلا کی مورتی رکھی جاتی تھی وہاں اپنی پوجا کی اور مندر کی حالت دیکھ کر بہت روئے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Seetla Mandir Lahore is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 February 2021 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.