زمانہ کیا سوچے گا۔۔تحریر:طیبہ گل

انسان کو چاہئے کہ اپنے دماغ سے سوچے لوگوں کی باتوں پر کان نہ دھرے،آپ کے غلط الفاظ انسان کے دل پر وہ اثر کرجاتے ہیں جو کوئی تیر یا گولی بھی نہیں کر سکتی

جمعہ 1 فروری 2019

zamana kya soche ga
 ایک عورت جس کی عمر 40 سال سے زیادہ ہو گئی لیکن اس کو شادی کے لیے کو ئی مرد پسند نہ آیا۔رشتے آنے بند ہو چکے تھے کیونکہ اس کی عمر میں اس سے کون شادی کرتا گھر والے بھی اس سے تنگ آچکے تھے۔ آخر کار خدا کر کے ایک رشتہ آیا جس کی بیوی کچھ عرصہ پہلے فوت ہو چکی تھی لیکن اس کی اولاد نہ تھی وہ اولاد کا خواہشمند تھا اور اس کی عمر 50 سال کے لگ بھگ تھی گھر والوں کی مرضی سے رشتہ طے ہو گیا۔

شوہر نے بہت محبت دی، شروع کے دن اچھے گزرے پھر شوہر کو اولاد نہ ہونے کا احساس ستا نے لگادوست احباب پو چھتے ہاں بھئی سناؤ؟ کب باپ بن رہے ہو، محلے والی عورتیں اُس عورت سے سوال کرتیں کیا کوئی اُمید لگی؟وہ دونوں جانتے تھے کہ اب اس عمر میں اولاد کا ہونا آسان نہیں لیکن دونوں نے سر توڑ کوشش شروع کر دیں۔

(جاری ہے)

کبھی کسی ڈاکٹر کے پاس ، کبھی کسی حکیم کے پاس تو کبھی درباروں پر جاتے رہے لیکن کچھ حاصل نہ ہوا۔

جب کچھ نہ ہوا تو محلے کی عورتوں نے اس عورت کے کان بھرنے شروع کر دیئے کہ تمہارے شوہر میں نقص ہے ادھر شوہرکے دوستوں نے بھی اس کے کان بھرنے شروع کر دیئے کہ تم بانجھ عورت بیاہ لائے ہو۔غرض آئے دن دونوں کی لڑائی رہتی اور حالات علیحدگی تک جا پہنچے اور شوہر نے اس عورت کو طلاق دیدی۔بیوی روتی پیٹتی میکے چلی گئی، کچھ دن ٹھیک گزرے پھر بھائی بھابیوں نے طعنے دے دے کر اسے ذہنی مفلوج کر دیا۔

ان سب باتوں سے تنگ آکر ایک دن اس نے دریا میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ ادھر شوہر کو دوست احباب نے طعنے دے دے کر ذہنی مفلوج کر دیا تم نا مرد ہو اس لیے تمہاری بیوی تمیں چھوڑ کر چلی گئی۔ غرض یہ کہ لوگوں نے اس کا جینا بھی حرام کر دیا اس نے بھی ایک دن زہر کھا لیا اور جان دے دی۔ یہ دنیا کسی حال میں جینے نہیں دیتی۔ عورت اور اس کا شوہر لوگوں کی باتیں سن سن کر ان کو اپنے سر پر سوار کرتے چلے گئے اور علیحدہ ہو کر جانیں بھی گنوا بیٹھے۔

اولاد کا ہونا امر خدا وندی ہے خدا چاہے تو کسی عمر میں بھی اس نعمت سے نواز سکتا ہے۔ انسان کو چاہئے کہ اپنے دماغ سے سوچے لوگوں کی باتوں پر کان نہ دھرے۔آپ کے غلط الفاظ انسان کے دل پر وہ اثر کرجاتے ہیں جو کوئی تیر یا گولی بھی نہیں کر سکتی۔اگر یہ بھی آپ سوچیں گے کہ زمانہ کیا سوشے گا تو پھر زمانہ کیا سوچے گا۔۔۔!

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

zamana kya soche ga is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 February 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.