"جہالت ایجاد کی ماں ہے"

پیر 19 اکتوبر 2020

Abdul Waheed Ghaffar

عبدالوحید غفار

 صاحب جب سے سابق وزیراعظم نے انکشاف کیا ھے کہ ملک کے تمام میزائل شریف انہوں نے اپنے ہاتوں سے تراشے  ہیں اسکے بعد ہم حکومت سے گزارش کریں گے کہ تمام میزائلوں کا ایک دفعہ پھر تکنیکی اور جبلتی معا ئینہ کروا لیا جاے کہ کہیں داغنے کے بعد یہ اپنے ہی اوپر نہ برستے ہوں۔۔۔
جب گزرے وقتوں کے وفاقی وزیر تعلیم نے فرمایا کہ ملک کے اندر اب ایک بھی جاہل  نہیں رہا . . .  ہم پر شادی مرگ کی سی کیفیت طاری ہو گئی- یہ بات وفاقی وزیر صا حب نے گو کہ  اپنے غیر ملکی دورے کے دوران فرمائی تھی تا ہم  انکے ہمراہ  اسمبلی کے دیگر  باقی سارے ارا کین بھی  موجود تھے- ہم نے ڈرتے ڈرتے معلومات میں اضافہ کی خاطر  وزیر صا حب کے حضور سو ا ل  بھیجا کے اجکل ملک  میں ان پڑ ھ  زیادہ ہیں -- یا --- جاہل؟ پہلے سوال سمجھتے رہے پھر غصّے میں بولے --- جاہل کہیں کا ---
محققین کہتے ہیں کے ہمارے ملک میں جاہلوں کی تعداد ان پڑھو ں کے مقابلے میں بہت کم ہے جنکو انگلیوں پربھی گنا جا سکتا ہے - بعض لوگوں نے تو اسمبلی ممبران کے نام تک یاد کر رکھے ہیں مگر آپ اسکا اظہا ر میڈیا پر نہیں  کر سکتے کیوں کے کیٹ واک کی خبروں سے لگتا ہے کے پاکستان کا میڈیا ابھی صرف کپڑوں کے معاملے میں ہی  آزاد ہوا ہے اور سیا ست میں صیا د نے  ابھی بھی کھونٹے گا ڑ رکھے ہیں  - تا ہم  امر یکا میں میڈیا اتنا آزاد ہے کے تحققیق کے دوران جب  معلوم ہوا کے ہر    پانچ امریکی میں سے ایک دماغی امراض کا شکار ہے تو میڈیا پر بتا دیا گیا کے صدر ٹرمپ کے دماغ کا  معا یںہ نہیں کیا گیا ہے کیوں کے صدر صا حب کی بیوی اور بچوں  کا کامیاب دماغی معا یںہ ہو چکا ہے لہٰذا اب پانچویں معا یںے  کی ضررورت نہیں رھی - پاکستان میں البتہ حالات  نسبتاْ ابترہیں  اور دماغی معائینے میں ْ ڈھیلْ  دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ھوتا۔

(جاری ہے)


تحقیق کے مطابق آدمی خاموش رہے تو اسکی جہالت چھپی رہتی ہے ورنہ بندہ بلا وجہ ہی ْنا اہلْ لگنے لگتا ہے،  یہی وجہہ ہے کے اب ہم سارا کا م   لکھ کر کرنے لگے ہیں - جاہلوں کی کئی قسمیں ہوتی ہیں --- جیسے
کسی کا بھی شوہر -
 جہالت انتہا کو چھو نے لگے تو آدمی سیاستدان بھی بن سکتا ہے بشرطیکے آدمی ان پڑھ بھی ہو -  ہمارے یہاں تو خیر  ہردوسرا بندہ ہی ہر فیلڈ میں ہر فن مولا ہے-  جیسے کھا نے کے پروگراموں میں جسقد ر ْ ٹپس ْ   نزلے کھانسی سے لے کر کینسر کے مریضو ں کو دی جاتی ہیں اسکی وجہ سے کئی  ڈاکٹر  اپنی  ڈ گریوں کی  چتا  جلا کر  خود کو جلانے کی  تیاریوں میں مصروف ہیں -
باقی رہے انجیئرز تو انکے کاموں کا بوجھ اب ویسے بھی سیاسی کاندھوں پر پڑنے لگا ہے ۔

۔۔ جیسے کسی دیوانے نے پانی کی  "کُٹ" لگا کر گاڑی چلا کر  "Thermodynamics" کے  william thomson اور Count Rumford کی قبروں کو ایسی  لات ما ر ی کہ اسکے بعد نہ صرف  ہم انجینئیر ز   کو   چھپنے کے لۓ جا ۓ پناہ نہیں مل رہی بلکے ان معصوم سائنسدا نوں کی روحیں بھی برزخ میں بلبلا سی  اٹھی ہوں گی - اب بیچارے پاکستانی موجد کو کیا پتا تھا  کے پاکستانی میں اب کوی چیز خالص نہیں ملتی ... اور پانی میں سے بھی بجلی چوس  لی گئی ہے لہٰذا اس سے گا ڑ ی چلانے کی     کو ششیں بھی  عبث  ہیں -  لیکن اس واقعہ سے  یہ ہوا کے ہمارا اندر  کے  پروفیشنل  حسد نے جوش ما ر دیا ہے اور ہم نے بھی سیاستدانوں کی طرح  کوئی عظیم ا یجاد کرنے کی ٹھان لی ہے ...جیسے کرپشن سے شریف سیاستدان  نکا لنا....وغیرہ وغیرہ --- منصوبوں کی ہمارے پاس کمی کوئی  نہیں --- بس ذرا صحیح  وقت کا ا نتظا ر ہے!!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :