
اویس قرنی ایک عظیم تابعی
جمعہ 8 جنوری 2021

ابو حمزہ محمد عمران مدنی
(جاری ہے)
سنو! اس کے بائیں کاندھے کے نیچے برص کا داغ ہوگا۔ آگاہ ہوجاؤ! بروزِ قیامت بندوں سے کہا جائے گا کہ جنت میں داخل ہو جاؤ! لیکن اویس قرنی سے کہا جائے گاکہ اے اویس! ٹھہرے رہواور شفاعت کرو۔ اللہ قبیلہ ربیعہ ومضرکی تعدادکے برابرلوگوں کے حق میں اس کی شفاعت قبول فرمائے گا۔
اے عمر!اے علی! تمہاری اس سے ملاقات ہو تو اس سے اپنے لئے دعائے مغفرت کروانا !اللہ تمہاری مغفرت فرما دے گا۔حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ فرماتے ہیں: حضرت عمر ،حضرت علی دس سال تک ان کی تلاش میں رہے لیکن ملاقات نہ ہوئی۔ جس سال حضرت عمرفاروق کا وصال ہوا اس سال انہوں نے جبل ابوقبیس (پہاڑ) پر کھڑے ہوکر بلند آواز سے کہا: ’’اے یمن سے حج کے لئے آنے والو! کیا تمہارے ساتھ قبیلہ مراد سے تعلق رکھنے والا اویس نامی شخص ہے؟ایک لمبی داڑھی والے بوڑھے نے اٹھ کرکہا: ہم نہیں جانتے کہ اویس کون ہے؟ ہاں!میرے ایک بھتیجے کا نام اویس ہے لیکن وہ گمنام و مفلس ہے اوراس قابل نہیں کہ اسے آپ کے پاس لایاجائے کیونکہ وہ ہمارا چرواہا ہے اورہمارے درمیان اس کاکوئی مقام ومرتبہ نہیں ہے۔ حضرت عمرنے اس معاملے کو پوشیدہ رکھا گویا آپ کی مراد وہ نہیں ہے اوراس سے دریافت فرمایا:تمہارا بھتیجا کہاں ہے؟ کیا وہ اسی حرمِ مکّہ میں ہے؟اس نے عرض کی: جی ہاں!آپ نے پوچھا: ’’وہ کہاں ملے گا؟عرض کی:میدانِ عرفات میں پیلوکے درخت کے قریب۔ حضرت عمراور حضرت علی سوار ہوکر جلدی جلدی عرفات پہنچے تو (دیکھاکہ) ایک شخص درخت کے نیچے کھڑانماز پڑھ رہا ہے اور اونٹ اس کے اردگرد چر رہے ہیں۔ آپ حضرات اپنی سواریوں کو باندھ کراس کی طرف بڑھے، سلام کیا حضرت سیِّدُنا اویس قرنی نے نماز مکمل کی اور سلام کا جواب دیا۔ حضرت عمر نے پوچھا:تم کون ہو؟اس نے عرض کی:اونٹوں کا چرواہاہوں اور قوم کا اجیرہوں۔فرمایا: ہم تمہارے پیشے اورکاروبارکے بارے میں نہیں بلکہ تمہارا نام پوچھ رہے ہیں۔عرض کی: عبداللہ ۔فرمایا:ہمیں معلوم ہے کہ تمام زمین وآسمان والے اللہ کے بندے ہیں۔ تمہاری والدہ نے تمہارا کیانام رکھا ہے؟حضرت اویس قرنی نے عرض کی: آخر آپ حضرات کو مجھ سے کیا کام ہے؟فرمایا:رسول اللہ ﷺ نے ہمیں اویس قرنی کی کچھ علامات بتائیں ہیں۔ بالوں کی سرخی وسفیدی اور آنکھوں کی سرخی کو توہم نے پہچان لیا ہے اور ہمیں بتایا تھا کہ اس کے بائیں کندھے کے نیچے برص کا داغ ہوگا، لہٰذا ہمیں دکھاؤ اگر واقعی یہ علامت تم میں پائی گئی تو پھر تم ہی اویس قرنی ہو۔جب انہوں نے اپناکندھادکھایا تو نشانی دیکھ کردونوں حضرات بڑھ کربوسے لیتے ہوئے کہنے لگے: ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ ہی اویس قرنی ہیں۔ اللہ آپ کی مغفرت فرمائے! ہمارے لئے دعائے مغفرت کیجئے! حضرت اویس قرنی نے کہا:میں کسی مخصوص شخص کے لئے دعا نہیں کرتا بلکہ خشکی وتری میں جتنے بھی مسلمان مرد وعورت ہیں سب کے لئے دعا کرتا ہوں۔ اب جب اللہ نے آپ حضرات پر میرا حال آشکار فرما دیا اور میرا معاملہ ظاہرفرمادیا ہے توآپ بتائیے کہ آپ ہیں کون؟حضرت علی المرتضیٰ نے فرمایا: یہ امیرالمؤمنین حضرت عمر ہیں اورمیں علی بن ابی طالب ہوں۔حضرت اویس قرنی نے جب یہ سنا تو فوراً باادب طریقے سے کھڑے ہوگئے اورسلام عرض کرتے ہوئے کہا:اللہ آپ دونوں کوامت کی جانب سے بہترین بدلہ عطافرمائے۔حضرت علی نے فرمایا: آپ کو بھی جزائے خیر عطا فرمائے۔ حضرت عمر نے فرمایا:اللہ تم پر رحم فرمائے! تم اسی جگہ ٹھہرو! میں مکہ سے اپنے عطیات میں سے تمہارے لئے کچھ خرچہ اورزائد کپڑوں میں سے کچھ کپڑے لے کر آتا ہوں میرے اور تمہارے درمیان یہی جگہ مقرر ہے۔حضرت اویس قرنی نے عرض کیا: امیرالمؤمنین ! میرے اور آپ کے درمیان کوئی وعدہ نہیں ہے۔ میرا خیال ہے کہ آج کے بعد آپ مجھے نہیں پہچان سکیں گے رہا خرچہ اور کپڑے تو میں ان کا کیا کروں گا؟ کیاآپ مجھ پر اونی چادر وتہبند نہیں دیکھ رہے ؟ کیا یہ پرانی ہوگئی ہیں؟ کیا میرے جوتے نہیں دیکھ رہے؟ کیایہ پرانے ہوگئے ہیں؟ کیا آپ نہیں جانتے کہ مجھے اونٹ چرانے کے عوض چاردرہم ملتے ہیں؟ آپ نے کب مجھے انہیں کھاتے دیکھا ہے؟ اے امیر المؤمنین ! میرے اور آپ کے سامنے سخت پہاڑ ہیں جنہیں بوجھل لوگ طے نہ کرسکیں گے اللہ آپ پر رحم فرمائے! آپ بھی خود کوہلکاپھلکا رکھیے۔ حضرت عمر نے جب ان کی یہ گفتگو سنی تواپنا دُرّہ زمین پر مارا اور بلند آواز سے کہا:اے کاش! عمر کو اس کی ماں نے نہ جنا ہوتا۔ اے کاش! وہ بانجھ ہوتی، اس نے حمل کی مشقت نہ اٹھائی ہوتی۔ سنو! (خلافت کی) ذمہ داری کون قبول کرے گا؟حضرت اویس قرنی نے عرض کیا:اے امیرالمؤمنین! آپ اپنا راستہ لیں اور میں اپنی راہ ہوتاہوں۔ حضرت عمر مکہ تشریف لے گئے اور حضرت اویس قرنی اونٹ ہانک کر قبیلے والوں کی طرف چل دیئے۔ اونٹ مالکوں کے سپرد کرکے رخصت ہوگئے اور وصال فرمانے تک عبادت میں مصروف رہے۔(حلیۃ الاولیاء،۱۶۲۔أويس بن عامر القرني ،ج:۲،ص:۸۲))(الطبقات الکبری ، ۲۰۶۸۔ أويس القرني، ج:۴،ص : ۳۹۵)۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ابو حمزہ محمد عمران مدنی کے کالمز
-
ماہ رمضان میں کیا کریں
ہفتہ 10 اپریل 2021
-
رسول اللہ ﷺ کا اپنے گھر والوں سے تعلق
پیر 22 مارچ 2021
-
فحاشی و بے حیائی کا معنی و مفہوم
ہفتہ 20 مارچ 2021
-
آزادی مارچ اور صحابیات رضی اللہ تعالی عنہن کا پردہ و شرم وحیاء
بدھ 17 مارچ 2021
-
رسول اللہ ﷺ کے چار یاروں نے بوقتِ وصال کیا کہا ؟
جمعہ 12 مارچ 2021
-
حضرت امام جعفر صادِق
منگل 9 مارچ 2021
-
نبی پاکﷺ کی بعض پیشگوئیاں
بدھ 3 مارچ 2021
-
عطائی ڈاکٹر مسیحا یا قاتل؟
بدھ 24 فروری 2021
ابو حمزہ محمد عمران مدنی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.