کڑوا سچ

منگل 1 اگست 2017

Afzal Sayal

افضل سیال

نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلسل کھوج میں لگا ہوا تھا کہ پاناما فیصلہ کے بعد آخر قوم کے ساتھ کیا کھیلواڑ کھیلا جارہا ہے، جیسے جیسے معلومات میں اضافہ ہوا دل بہت بوجھل ہے یوں لگتا ہے عوام کے ساتھ ایک بار پھر ہاتھ ہونے والا ہے ،،،فیصلے کی مسلسل غلط تشریح کی جارہی ہر کوئی اپنی پسند کی تشریح میں مصروف ہے اور پاکستانی بھولی عوام کو ورغلایا جا رہا ہے،ن لیگ کی جانب سے دوغلا معیار اپنایا گیا ہے ایک جانب فیصلہ کو تسلیم کرنے کوبھی قوم پر احسان کے طور پر پیش کیا جارہا ہے اور ساتھ میں ملک کے سب سے بڑے ادارے کی Credibility کا جنازہ بھی نکلا جا رہا ہے ۔

اقامہ چھپا کر میاں صاحب نے جھوٹ بولا اور آئین پاکستان کی خلاف ورزی کی جسکی وہ سزا کے مستحق ٹھہرے ، جب کے کرپشن کے کیس اپنی جگہ موجود ہیں 5 ریفرنس شریف خاندان کی کرپشن کے خلاف فائل کیے جائیں گےانکوائری ہوگی تو انکو دن میں تارے نظر آئیں گے یہ نااہلی بھول جائیں گے ۔

(جاری ہے)

۔ ن لیگ کے ماضی اور موجودہ حکومت پر پہلے ہی الزام ہے کے اس نے ادارے تباہ کردیے ہیں ہر ادارے پر اپنا ذاتی وفادار تعینات ہیں ،پنجاب کےسیکرٹریٹ کی تو میں پچھلے آٹھ سال سےرپورٹنگ کر رہا ہوں ، وہاں ہر ادارے کے سیکرٹری کی تعنیاتی کا ایک ہی میرٹ ہے ، شریفیہ خاندان کی وفاداری اور جی حضوری ،اب پوری ن لیگ اور حکومت سپریم کورٹ اور فوج پر حملہ آور ہوچکی ہے,جو ادارے شریف خاندان پر آئین پاکستان کو نافذ کریں یہ اسکے دشمن بن جاتے ہیں ، فوج کانام بھی نہیں لتیے اورسازش،سازش کا راگ الاپتے پھرتے فوج کو بدنام بھی کررہے ہیں ،،،،،،ویسے بندہ بہت نیک تھا، جمعے کے مبارک دن نااہل ہوا تاحیات، اور اتنا صابر شاکرکہ فیصلہ بھی تسلیم کرلیا،،،،،،،گزشتہ دور حکومت میں جب 18ویں ترمیم ہورہی تھی تو نوازشریف سے کہا گیا کہ قرارمقاصد اور 62، 63 کو ہٹا کر آئین اصل شکل میں بحال کرتےہیں مگر میاں صاحب اکڑگئے اور آج اسی اکڑ میں آرٹیکل 62 کے ہاتھوں رسوا ہو ئے، 62،63کو آئین پاکستان سے نکالنا کس کی ذمہ داری تھی پارلیمنٹ کی یا عدالت کی ،، عدالت نے تو آئین پاکستان کے عین مطابق دیا ہے حضور،، اب سازش کس بات کی ، بھولی قوم کو یاد کروا دیتا ہوں یہ دونوں آئین کی شقیں شریف بردران کے روحانی باپ آمر ضیا الحق نے آئین پاکستان میں شامل کی تھی جس کے مزار پر نواز شریف نے کہا تھا کہ شہید ضیا کے مشن کو میں پورا کروں گا،اور پاکستان کے غداربھٹو کہ مشن کی باقیات کوبحیرہ عرب میں پھینک دوں گا ، مرد مومن مرد حق کا نعرہ لگانے والے اور فوج کے کندھوں پراقتدار کے ایوانوں تک پہنچنے والے نواز شریف کس منہ سے فوج کی طرف اشارہ کرکے سازش سازش کا گیت سنانا اچھا نہیں لگتا ،کیا یہ وہی نواز شریف نہیں جسکو آمر ضیا الحق نے کہا تھا کے میری عمر نواز شریف کو لگ جائے یہ وہی ضیا تھا جس نے عوامی لیڈر بھٹو کو پھانسی دی تھی ،آج آخر کس منہ سے ن لیگ نااہلی کو بھٹو کے عدالتی قتل کے ساتھ جوڑ رہی ہے، متحرمہ بھٹو نے آئین پاکستان کے خالق ذوالفقار علی بھٹو کا مزار بنوایا جس کے لیے 28کروڑ روپے ملکی خزانے سے دیے گئے ، نواز شریف نے خوب تنقید کی اور کہا کہ ملک دشمن کی قبر پر پیسے لگائے جا رہے ہیں ، تو بی بی نے کہا کے میں اپنے والد نہیں بلکہ آئین پاکستان کے خالق کا مزار بنوا رہی ہوں ، اب میاں صاحب جو جاتی عمرہ محل کی صرف چاردیواری پر 70 کرڑو قومی خزانے سےلگائے ہیں وہی قوم کو واپس کردیں ،،،باقی لسٹ بہت لمبی ہے ،،،جو لوگ عمران خان کو کہتے ہیں کے وہ غلط زبان استعمال کرتا ہے وہ سب بینظیر اور نواز شریف کے سابق دونوں ادوار کی تقریروں کی ویڈیو دیکھ لیں،،الامان الحفیظ ،، اخلاقیات کا جنازہ تو آپ نکال چکے عمران تو وہ جنازہ پڑھ رہا ہے ،اس ملک میں سازش سے حکومت ختم کرنے کا رواج کو بھی میاں صاحب نےجنم دیا ، سیدہ عابدہ حسین کی کتاب میں ایک پورا Chapter ہے کے کس طرح نواز شریف نے فاروق لغاری کے ساتھ ملکرسازش کر کے متحرمہ کی حکومت ختم کی ، حامد میر صاحب نے بھی کہا ہے تین منتخب حکومتیں نواز شریف نے جرنیلوں کے ساتھ ملکرسازش کرکے ختم کیں، اب کس منہ سے سازش کی بات کررہے ہیں ، پیپلز پارٹی کی گذشتہ حکومت میں نوازشریف میموگیٹ سیکنڈل میں خود کالا کوٹ پہن کرسپریم کورٹ گئے چوہدری ںثار نے منع کیا لیکن میاں صاحب نہ مانے کیونکہ وہ کیانی اور پاشا کے ساتھ ملکر سازش کرچکے تھے گیالنی کو ہٹانے کی ، جب وزیراعظم گیلانی کے ساتھ غلط ہوا تو انہی نوازشریف کی باچھیں کھلی ہوئی تھیں ،اور آج منہ لٹکا ہوا ہے ،پہلے میاں صاحب نےبھٹو کی بیٹی کی عزت کی دھجیاں اڑائیں،یہ بھول گئے کہ میری بھی بیٹی ہے ، وقت بدلہ آج اپنی بیٹی کی عزت کا جنازہ نکل گیا، میاں صاحب کچھ نہ کرسکے، کل بھٹو کی شہادت پہ مٹھائیاں بانٹی تھیں، آج بھٹو بھٹو کرکے رورہے ہیں،،کبھی آصف زرداری کو مسٹر ٹین پرسنٹ مشہور کیا تھا، اس کے خلاف مقدمات بنائے، آج میاں صاحب اصلی مقدمے میں مسٹر ہنڈرڈ پرسنٹ ثابت ہوچکے ہیں اور آصف زرداری مسکرا رہا ہے، آصف زرداری کو گھسیٹنے کی بات کرنے والے آج خود سڑکوں پر رسوا ہیں، منہ دکھانے کےلائق نہیں رہے، عمران خان نہ ہوتا تو یہ سب ممکن نہیں تھا، اگرعمران نے کوئی سازش کی ہے تو میاں صاحب یہ سازش والا سبق بھی آپ ہی سے سیکھا ہوگا ،، میاں صاحب پر تواصغرخان کیس میں آئی ایس آئی سے پیسے لینے ثابت ہوچکے، جنرل جیلانی ، اور ضیا کے مشن کے پیروکار آج عمران خان کو کسطرح فوج کا مہرہ کہ رہے ہیں ،جمہوریت خطرے میں ہے اب کہاں ہیں وہ جو قوم کو ڈرانے کی کوشش کر رہے تھے ، نواز شریف کے جانے کے بعد نیا قائدایوان منتخب ہو جائے گا اور انشااللہ سول حکومت اپنی مدت پوری کرے گی ،،، پھر جمہوریت کے خلاف سازش کیسی ، ن لیگیوں کو کون سمجھائےکے شریف خاندان یا نواز شریف کا نام جمہوریت نہیں ، لیکن افسوس صد افسوس مجھے تو جمہوریت کا نعرہ لگانے والے بھی اب جمہوری نہیں لگتے جب سے شریف کو ہی مستقل وزیر اعظم نامزدکیا گیا ہے ، گویا ن لیگ میں باقی 300پارلیمنٹرین نااہل اور نکمے ہیں ، میں شہباز شریف کے کاموں کا معترف ہوں وہ انتہائی محنتی سیاست دان ہیں ،لیکن معذرت کے ساتھ شہباز شریف کی نامزدگی نے اس موقف کو تقویت بخشی ہے کہ یہ جمہوریت کے نام پرخاندانی بادشاہت ہے نہ کہ جمہوریت ،،،،،،ایک تجزیہ نگار ہونے کی حیثیت سے میں نے لکھا تھا کہ نوازشریف کی نااہلی پکی ہے اور الحمداللہ میرا تجزیہ درست ثابت ہوا تاہم ایک جمہوریت پسند صحافی ہونے کی حیثیت سے میں یہ نہیں چاہتا کہ اس انداز میں جمہوری اورمیرے ووٹوں سے منتخب وزرائے اعظم رخصت ہوں، پاکستان میں کوئی ایک وزیراعظم ایسا نہیں کہ جس نے اپنی آئینی مدت پوری کی ہو، یہ ایک غلط روایت ہے جس کا خاتمہ بہت ضروری ہے اسی میں جمہوریت کی بقا ہے ، اب اسمبلی میں ن لیگ کی اکثریت ہے قانون بنائیں کس نے روکا ہے اور 62،63 جیسے آرٹیکل کو باہر نکال پھینکیں ،، ججز پر سازش کا الزام لگانے کی بجائے قانون کی خامیوں کو دور کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ،، ججز نے آئین پاکستان کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ دیا ہے تنقید کرنا بددیانتی ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :