” ای ٹرانسفر !تعریف تو بنتی ہے “

پیر 8 جولائی 2019

Ahmed Khan

احمد خان

جدت اور میرٹ کی داعی تحریک انصاف نے محکمہ تعلیم میں واقعتاً تبادلو ں کی حد تک اپنے وعدوں کو سچ کر دکھا یا پنجاب میں ہمیشہ سے اساتذہ کے تبادلے جہاں اساتذہ کے لیے جان جو کھوں کا م رہا وہی افسر شا ہی کے لیے بھی اساتذہ کے تبادلوں کا مر حلہ ہمیشہ سے پر یشانی کا باعث بنتا رہا ہے ، ما ضی قریب تک ہو تا یہ رہا کہ سیاسی قد کاٹ کے لحاظ سے تگڑ ے مر د و خواتین اساتذہ ہمیشہ سے من پسند سکولو ں میں تبادلہ کر وانے میں کا میاب ہو جا تے تھے مگر سیاسی لحاظ سے لاوارث اساتذہ کو ہر بار ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ تا ،ہر بار تبادلوں کے ” جکڑ “ پرسوال اٹھتے ،بے بس مر دو خواتین ہاتھ ملتے رہ جا تے اور با اثر اساتذہ اپنے تبادلے کروا کر من پسند سکولوں میں چلے جا تے ، اب کے بار مگر پنجاب میں اساتذہ کے تبادلوں میں انہونی ہو گئی ، تحریک انصاف کی حکومت نے پنجاب بھر کے سرکا ری سکولوں میں تعینات اساتذہ کے تبادلوں کے معاملے کو نہ صرف یہ کہ انتہا ئی سہل بنایا بلکہ تبادلہ جات کے عمل میں سو فیصد میرٹ اور شفافیت کو بھی بر قرار رکھا ، انتہا ئی آسان اور سادے طریق کار سے اساتذہ نے اپنے تبادلے کروائے ، اب کے بار تبادلو ں کے خواہش مند اساتذہ کے لیے مو بائل کے ذریعے درخواست دینے کا طریق کار وضع کیا گیا سو ہر معلم نے گھر بیٹھے مو بائل کے ذریعے مطلو بہ سکول میں تبادلے کے لیے درخوست جمع کروائی ، موبائل پر ہی ہر معلم کو میرٹ لسٹ فراہم کی گئی ، اور ہر معلم کو مو بائل پر ہی تبادلے کا حکم نامہ جاری کیا گیا ، پنجاب کی صوبائی حکومت خاص طور پر صو بائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس کی کا وشوں کو شعبہ تعلیم سے جڑ ے احباب زبردست خراج تحسین پیش کر رہے ہیں ، اس اساتذہ دوست حکومتی پالیسی کا نفاذ صرف اور صرف مراد راس کی ذاتی دل چسپی کے باعث ممکن ہوا ، دل چسپ امر یہ ہے کہ جہاں ای ٹرانسفر کا عمل انتہا ئی سہل ہے وہی اس طر یق کار میں سفارش کا عمل دخل کسی طو ر ممکن نہیں ، مقامی حکومتی سیاست دان تو رہے ایک طرف ، وزیر اعلی اور وزیر تعلیم تک کسی استاد کے میرٹ پر اثر انداز نہیں ہو سکتے ، یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں پہلی بار تمام کے تمام تبادلے خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہو ئے ، تبادلوں کے عمل کو اس حد تک شفاف رکھا گیا کہ اس میں ایک کلکرک سے لے کر حکومتی وزیر تک کی رتی برابر دخل اندازی ممکن نہ تھی ، اگر چہ ابتدا ء میں جناب ڈاکٹر مراد راس کو کہانیاں سنائی جا تی رہیں کہ اس طر یق کار سے اساتذہ کے تبادلے ممکن نہیں مگر صو بائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس کی ذاتی دل جمعی سے اساتذہ کے تبادلوں میں انقلاب بر پا ہوا ، اگر صوبائی وزیر تعلیم اساتذہ کے سر وس بکس کو بھی اسی طر ح آن لا ئن کر دیں ، اس سے اساتذہ کے باقی ماندہ مسائل بھی ختم ہو جا ئیں گے ، سروس بکس کی تکمیل ہمیشہ سے اساتذہ کے لیے ایک جاں گسل مسئلہ رہا ہے ، اگر صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس سروس بکس کو بھی آن لا ئن کر نے میں کامران ٹھہر تے ہیں بلا شبہ ان کی شعبہ تعلیم میں یہ دوسری بڑی کا میابی ہو گی ، اساتذہ کے تبادلہ جات کے باب میں بجاطور پر وزیر تعلیم اپنا نام روشن کر چکے اگر ای ٹرانسفرکا سلسلہ پنجاب بھر کے دوسرے محکمو ں تک پھیلا دیا جائے اس سے دوسرے محکموں میں بھی میرٹ اور شفا فیت کا بول بالا اور اقرباپر وری کا منہ کا لا ہو جا ئے گا ، اس عمل سے وہ ملا زمین جو تگڑی سفارش کے ہنر سے محروم ہیں وہ بھی با آسانی اپنے تبادلے کرواسکیں گے ،یاد رکھنے والی بات یہ ہے جب تک سر کار کے کمان داری میں کا م کر نے والے شعبو ں میں میر ٹ اور شفافیت کا چلن عام نہیں ہو گا اس وقت تک ریاست کے یہ ادارے بہتر طور پر عوام کی خدمت نہیں کر سکتے ، ہمارے ادارے کیوں خستہ حالی کا شکار ہو ئے ، اس لیے کہ سرکار کے زیر کمان اداروں میں میرٹ کی جگہ سفارش اور اقر با پر وری کا ناسور جڑ یں پکڑ چکا ، جب تک سرکار کے زیر سایہ اداروں میں شفافیت پر مبنی نظام لا گو نہیں ہو گا اس وقت تک حکومتی ادارے بہتر طور پر کام کر نے سے قاصر رہیں گے ،جس طر ح سے اساتذہ کے تبادلو ں میں تحریک انصاف حکومت نے شفا فیت لا کر ایک مثال قائم کی ہے ، اگر دوسرے محکموں میں بھی شفافیت کے لیے سرکار اپنے وسائل بروئے کار لا ئے ، کچھ عرصہ بعد اس کے مثبت اثرات نہ صرف حکومت محسوس کر ے گی بلکہ عوام میں بھی حکومت کی نیک نام میں اضافہ ہو گا ، دیکھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں صو بائی وزیر تعلیم تعلیم دوست اقدامات سے شعبہ تعلیم کو مزید بہتر بنا تے ہیں۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :