"الکیمسٹ"

منگل 29 جون 2021

Ali Hadi

علی ہادی

کچھ عرصہ قبل ایک ناول پڑھا تھا جسا کا نام "الکیمسٹ" اوراس کے مصنف جناب پاولوکوئیلو ہیں ۔یہ بہت ہی عمدہ ، شاندار ،مختلف اور غیر معمولی ناول ہے۔یہ انسانی فطرت، فکر،خواہش، جوش وجزبہ،محنت اور لگن پر مبنی ہے۔اس ناول میں نوجوان نسل کو  اپنی زندگی کی حقیقت سے روشناس کرواتا ہے ،اور مقصد کی اہمیت، اس کے حصول کی لگن اور اس کے لیے قربانی دینے کی اہمیت پیدا کرتا ہے۔

اس کا ترجمہ دنیا کی چالیس سے زائد  زبانوں میں ہوچکا ہے اور اس کی کرڑوں کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں جو اس کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ۔ جو حضرات معاطلہ کے شوقین ہیں ان کے لیے یہ بہترین ناول سابت ہوگا۔
اس میں مصنف نے انسانی زندگی میں پائے جانے والی چند غلط فہمیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کی ہےوہ اس کوشش میں کس قدر کامیاب ہوئے ہیں اس کا اندازا اس کتاب کی مقبولیت سے کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

پاولو کوئیلونے ہر انسان کی زندگی میں پیش آنے والے چند امور کا زکر کیا ہے، کہتے ہیں بہت سے لوگ اس وجہ سے ناکام رہتے ہیں کیونکہ وہ اپنے مقصد کا تعین نہیں کرتےاور اگر تعین کر لے پھراسے حاصل کرنے کی جدوجہد نہیں کرتےاور جدوجہد نہ کرنے کی وجہ بیاکرتے کہتے ہیں کہ انسان ناکامی سے خوف زدہ ہوتا ہے،یا اپنے مقصد سے مطمئن نہیں ہوتا یااپنے مقصد کے حصول کے لیے محنت سے گھبراتا ہے یا پھر رسک لینے سے ڈرتا ہے۔

اس ناول میں ایسے ہی ایک لڑکے کا زکر ہے جو اپنے مقصد کے حصول کے لیے مختلف مسائل کا شکار رہتا ہےاور بہت سی پریشانیاں اس کی رکاٹ بنتی ہیں مگر اپنی محنت اور جدوجہد کی بنا پر وہ اپنے مقصد میں بلا آخر کامیاب ہو ہی جاتا ہے۔
اور حقیقت میں بھی ایسا ہی ہے کچھ لوگ با مقصد ہوتے ہیں اور کچھ بے مقصد، با مقصد لوگ زندگی جیتے ہیں اور بے مقصد لوگ  گزارتے ہیں ۔

یہ ہر انسان کے اپنے نقط نظر پر منحصر ہےکہ وہ زندگی گزارے یا جئیے، ناکامیوں سےہار کے بیٹھ جائے یا اپنے حوصلہ بلند کرکے دوبارہ کھڑا ہو جائے یااپنی ناکامی کو قسمت کا لکھا مان کر گزارتا رہے یا  ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کسی چمتکار کا انتظار کرتا رہے جو آئے اور زندگی بدل دے ۔آپ کی زندگی کا دارو مدار آپ پر ہی ہےآپ خود ہی اپنی زندگی کے لکھاری ہیں، خود ہی ہدایت کار ہیں اور خود ہی اداکار ہیں یعنی آپ کی زندگی آپ کی ہی منتظر ہےکوئی باہر سے آکے آپ کی زندگی نہیں بدل سکتا۔

کوئی دوسرا شخص صرف آپ کی رہنمائی ہی کر سکتا ہےمگر اس پر عمل کرنا آپ کا ہی کام ہے۔
 انسان کو اپنی منزل حاصل کرنے میں وقتی طور پر مشکلات کا سامنہ کرنا پڑتا ہے، مشکلات اور پریشانیاں وقتی ہوتی ہیں ،اگر ان کے سامنے ہمت ہار گئے تو یہ ہمیشہ کے لیے ناسور بن جاتی ہیں۔ اگر انسان دل جان سے محنت اور جدوجہد کرے تو وہ اپنی منزل حاصل کر ہی لیتا ہے
بقول ؛پاولو کوئیلو
"انسان اگر کسی چیز کو شدت سے چاہے تو ساری کائینات اس کی مددگار بن جاتی ہے"

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :