
لائٹ نہیں آ رہی
بدھ 13 جنوری 2021

عمار مسعود
دوہزار اٹھارہ کے الیکشن سے پہلے اجالے کا ہر امکان مسترد کر دیا گیا تھا، روزن کی ہر کرن بجھا دی گئی تھی، آواز بلند کرنے والا ہر چراغ گل کر دیا گیا تھا، قلم کاروں کی زبان پر تالے لگا دیے گئے تھے، میڈیا کے پاؤں میں زنجیر ڈال دی گئی تھی، زر خرید اور بے ضمیر لوگوں کی بولیاں لگتی رہیں، سچ بولنے والی ہر شمع بجھا دی گئی ، جیسےشہر کی فصیلوں پر دیو کا سایا تھا، ان دیکھا ، اجنبی اور انجانا آسیب تھا جو چاروں طرف بد مست سیاہ بادل کی طرح چھا گیا ،اندھیرا مٹانے کے لیے تو اجالے کی ننھی سی کرن بھی کافی ہوتی ہے، سیاہی کا پردہ تان کے رکھنے کے لیے اس لطافت کا بھی گلا گھونٹ دیا گیا، اب صرف اندھیرا تھا جو دائمی تھا، اب روشنی ممکن نہیں تھی اس لیے کہ پچیس جولائی دو ہزار اٹھارہ کو عوام کی امیدوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ۔
(جاری ہے)
لائٹ پہلی دفعہ نہیں گئی۔ اس ملک پر دہائیوں سے محیط اندھیرے کا راج رہا ، اس خطہ زمیں پر وہ گھنیرے بادل چھائے رہے ہیں جہاں سورج کی شعاعیں بھی اپنا راستہ نہیں تلاش کر سکتیں :
پہلے بھی تو روشنی اک کرن کو سولی پر لٹکا دیا گیا، پہلے بھی روشنی کے ایک استعارے کا خون بہا دیا گیا ،پہلے بھی روشنی کے ہر منبع کو وطن بدر کر دیا گیا :
دور نارسائی کے ،بے ریا خدائی کے
پھر بھی یہ سمجھتے ہو ہیچ آرزو مندی
یہ شب ِزباں بندی ہے، رہِ خداوندی
تم مگر یہ کیا جانو
لب اگر نہیں ہلتے، ہاتھ جاگ اٹھتے ہیں
ہاتھ جاگ اٹھتے ہیں راہ کا نشاں بن کر
نور کی زباں بن کر
ہاتھ بول اٹھتے ہیں صبح کی اذاں بن کر
روشنی سے ڈرتے ہو(ن۔م۔ راشدؔ)
لائٹ اس ملک میں آتی جاتی رہتی ہے۔ کبھی جمہوریت کا سورج نکلتا ہے تو جلد ہی آمریت کا اندھیرا اس کو نگل لیتا ہے، کبھی چاند نکلتا ہے تو طاغوتی طاقت کے بادل اس کی راہ میں حائل ہو جاتے ہیں ، اندھیرے کے راج کا ایک ہی مقصد ہے کہ روشنی کی کوئی کرن اس ملک کے باسیوں تک پہنچ نہ جائے، کوئی جگنو آزاد نہ رہ جائے، کوئی چراغ منور نہ ہو جائے، کوئی ستارہ ٹمٹماتا رہ نہ جائے۔ اس لیے کہ روشنی اندھیرے کو ختم کر دیتی ہے، روشنی ہوتی ہے تو اندھیرا چھٹ جاتا ہے، ننھی سی کرن بھی اجالے کا امکان ہوتی ہے، اس لیے روشنی سے اندھیرا پھیلانے والوں کی بہت دشمنی ہے وہ چاہتے ہیں یہاں بس اندھیرا چھایا رہے، یہاں کسی کو روشنی کی کرن بھی نہ نظر آئے، یہاں دماغوں پر آہنی خود چڑھا دیے جائیں، زبانوں کو مقفل کر دیا جائے، آوازوں کو قتل کر دیا جائے، اس لیے کہ روشنی اندھیرے کی شکست کا نام ہے ۔ طاقت کے نشے میں بدمست لوگ کہاں ہزیمت برداشت کرے ہیں، ان کو کہاں روشنی راس آتی ہے۔ وہ بس اعلان کرتے ہیں، بس شور مچاتے ہیں کہ لائٹ چلی گئی ہے۔
عجیب ملک ہے جہاں روشنی پھیلانے والوں پر غداری کے فتوے لگتے ہیں ، جہاں روشنی تقسیم کرنے والوں پر کرپشن کی تہمت لگتی ہے، جہاں روشنی کے علمبرداروں پر کفر کے فتوے لگتے ہیں، جہاں روشنی کے میناروں پر سیاہی لیپ دی جاتی ہے، جہاں روشنی کے نام اور اس کے استعاروں پر بھی پابندی لگا دی جاتی ہے، جہاں وطن کے وفاداروں پر غداری کے الزام لگتے ہیں۔ ا س اندھیر نگری میں ہمیں تاریکی پھیلانے والوں کے چہرے نظر نہیں آتے،وہ اپنے جرم کے خوف کی چادر لپیٹے ہوئے اندھیرے میں ہی رہتے ہیں۔ نہ کوئی ان کا چہرہ دیکھتا ہے، نہ ان کی طرف کوئی اشارہ کرتا ہے، نہ کوئی ان کو الزام دیتا ہے، نہ کوئی جرم ثابت ہوتا ہے ۔۔اس لیے کہ جب بھی کوئی اس طرح کی جسارت کرتا ہے ،شور پڑتا ہے کہ "لائٹ نہیں آ رہی"، پورے ملک کا سسٹم بیٹھ جاتا ہے، تاریکی مسلط کر دی جاتی ہے،۔اس اندھیرے کا فائدہ وہ اٹھاتے ہیں جو تاریکی کے دلدادہ ہوتے ہیں ، جن کی آنکھیں روشنی میں چندھیائی رہتی ہیں، جو چراغوں کی ٹمٹماتی لو سے بھی لرز جاتے ہیں۔
ہم اس ملک میں رہتے ہیں جہاں ابھی پورے ملک کی لائٹ نہیں گئی۔ یہ واقعہ دو ہزار اٹھارہ کا بھی نہیں ہے۔ بد قسمتی سے اس ملک میں ستر سال سے لائٹ نہیں آ رہی، روشنی نہیں ہو رہی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمار مسعود کے کالمز
-
نذرانہ یوسفزئی کی ٹویٹر سپیس اور فمینزم
پیر 30 اگست 2021
-
گالی اور گولی
جمعہ 23 جولائی 2021
-
سیاسی جمود سے سیاسی جدوجہد تک
منگل 29 جون 2021
-
سات بہادر خواتین
پیر 21 جون 2021
-
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے نام ایک خط
منگل 15 جون 2021
-
تکون کے چار کونے
منگل 4 مئی 2021
-
نواز شریف کی سیاست ۔ پانامہ کے بعد
بدھ 28 اپریل 2021
-
ابصار عالم ہوش میں نہیں
جمعرات 22 اپریل 2021
عمار مسعود کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.