آسانیاں پیدا کریں!!!

جمعرات 16 جولائی 2020

Aneem Chaudhry

انعیم چوہدری

میں ادھر سے گزر رہا تھا سوچا اپ کو مل لوں`` اپ زرا ان الفاظ پر غور کریں کہ جناب بڑے آدمی ہیں وہ جب چاہیں اپ سے مل لیں کیونکہ یہ اپ کو فضول اور فری سمجھتے ہیں جب دل کیا منہ اٹھایا اور ا گے. اس حرکت کو میں چول نہ بولوں تو کیا بولوں ؟ یہ یقیناً چول ہی ہے اگر ان صاحب کو واقعی ہی مجھے سے ملنا تھا تو مجھے آنے سے پہلے فون کرتے اور میری خیرات دریافت کرتے پھر کہتے یار اپ سے ملے کافی دن ہو گے ہیں اگر تو فری ہے تو آپ کو ملنے آؤں  لیکن نہیں ہم تو صرف چول ہی مارنے گئے.


اوے جوتی پا (یہ جوتا پہنو) بڑی مہنگی ہے میں باہر سے لیا ہوں مجھے چھوٹی ہے  ہو  سکتا ہے تجھے پوری ا جاے. بہت خوب جناب اپ تو بڑے سخی نکلے اور اس عمدہ چول پر اپ انعام کے حقدار ہیں. کیا ہی اچھا ہوتا کہ اپ یہ جوتا پیک کرتے اور اپنے دوست کو فون کرتے اس کے گھر جاتے اور اس خود پیش کرتے اور ان الفاظ کا اضافہ کرتے بھائی میں باہر گیا تھا اپنے لئے بھی جوتا لیا اچانک آپ کا خیال آیا تو اپنے بھائی کے لئے بھی لے لیا اب پتہ نہیں تجھے پسند اتا ہے یا نہیں سائز بھی اوپر نیچے ہو سکتا ہے .اس سارے عمل میں اپ کا دوست بہت خوش ہوتا اور باقی دوستوں کو بھی اپ کے اس تحفہ کے بارے میں بتاتا لیکن نہیں ہم تو صرف چول ہی مارنے گئے.


کہاں مر گیا تھا آدھے گھنٹہ سے فون کر رہا ہوں ؟ تجھے جب بھی فون کروں تو اٹھاتا ہی نہیں. بہت خوب جناب کیا ہی عمدہ چول ہے ؟ کیا ہی اچھا ہوتا اپ فون کرنے سے پہلے میسج کرتے کیا میں اپ کو فون کر سکتا ہوں اگر وہ فری ہوے تو وہ خود فون کر لیں گے یا اپ کو اجازت دے دیں گے چلیں اپ نے فون کر بھی لیا تو ادھا گھنٹہ فون کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا اور اوپر سے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اس کا الزام بھی دوسرے پہ بہت اچھے جناب اب اس کو چول نہ بولوں تو کیا بولوں ؟
اپ ہوٹل میں کھانا کھا کر ہی دیکھ لیں .

اگر آپ کے کوئی جانے والا مل گیا وہ جب تک اپ سے ہاتھ نہ ملا اور گلے نہ مل لے اس کا سلام مکمل نہیں ہو گا اسے اس چیز سے کوئی سروکار نہیں کے اپ کے ہاتھ ملانے سے دوسرے کو دوبارہ ہاتھ دھونے پڑنے گئیں .کیا ہی اچھا ہوتا یہ بھائی کو دیکھ کر دور سے ہی سلام کرتے اور بولتے اپ آرام سے کھانا کھائیں میں باہر ہی اپ کا انتظار کر رہا ہوں مجھے ایک کام ہے اتنی دیر میں میں وہ بھی نپٹنا لوں پھر ملتے ہیں لیکن نہیں ہم تو صرف چول ہی مارنے گئے.


کب سے بل بجا رہا ہوں کوی جواب ہی نہیں دے رہا اور نہ ہی کوئی دروازہ کھول رہا ہے ایسا کرتا ہوں بل پر ہاتھ ہی رکھ لیتا ہوں پھر تو دروازہ کھولیں گئے. کیا ہی عمدہ چول ہے یار ہو سکتا ہے اندر کوی بیمار ہو ` ہو سکتا ہے اندر کوی نہا رہا ہے ان دونوں صورتوں یا کوی اور دروازے تک پہنچتے ہوے وقت لگتا ہے لیکن نہیں جو باہر بل بجا رہا ہے اس کو اس سے کوئی سروکار نہیں اسے تو بس یہ چاہیے ادر اس نے بل دی ادھر سے دروازہ کھول گیا.


خدا کے لئے لوگوں کو یہ چھوٹی چھوٹی تکلیفیں دینا بند کریں ان کے لئے آسانیاں پیدا کریں میں اپنی تحریر اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اس حدیث پاک پر اختتام کروں گا  میرے پیارے  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”آسانی پیدا کرو، تنگی نہ پیدا کرو، لوگوں کو تسلی اور تشفی دو نفرت نہ دلاؤ�

(جاری ہے)

�“ صحیح بخاری شریف حدیث نمبر 6125

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :