
پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین 16 دسمبر سے ہم نے کیا سیکھا؟؟؟
جمعہ 17 دسمبر 2021

انعم ملک
16 دسمبر 2014ء کی صبح 10 بجے تحریک طالبان کے 7 دہشت گرد ایف سی (فرنٹیئر کور) کے لباس میں ملبوس آرمی پبلک سکول پشاور کے پچھلے راستے سے سکول میں داخل ہوئے اور مرکزی ہال میں جاکر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، وہاں موجود بچوں کو اپنی اندھی گولیوں کا نشانہ بنا کر شہید کردیا، اس کے کمروں کا رخ کیا اور کرتے کرتے پورے سکول کو یرغمال بنا لیا اور پھر یوں درس گاہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی۔
(جاری ہے)
اسی جنگ میں 9 اساتذہ، 132 طلباء اور 3 فوجی جوان، کل ملا کر 144 افراد شہید ہوئے۔ طالبان نے طلباء کے سامنے ان کے اساتذہ کو گولیاں ماریں اور ادارے کے سربراہ کو آگ لگا دی۔ اس قیامت خیز منظر کے باوجود دیگر اساتذہ اپنے طلباء کو بچانے کی کوشش میں اپنی جان کے نذرانے پیش کرتے رہے اور بالآخر اس حالت جنگ میں ہمارے فوجی جوانوں نے اپنی ذہین حکمت عملی سے 950 بچوں اور اساتذہ کو باحفاظت نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔ اور اسی جنگ میں 7 دہشت گردوں میں سے 6 مارے گئے جبکہ 1 نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
پاکستان کی تاریخ کا یہ وہ سیاہ دن تھا جب ہر آنکھ اشکبار تھی، صرف متاثرین کے ہی گھروں میں صف ماتم نہیں بچھا ہوا تھا بلکہ پوری قوم سوگوار تھی۔ ہر ماں اپنے لختے جگر کو لیکر اس وقت غیر محفوظ محسوس کررہی تھی، بہت سی ماوں نے تو اپنے بچوں کو درس گاہ بھیجنا چھوڑ دیا اور اسی اثنا میں سلام ہے ان ماوں کو جہنوں نے اپنے جگر کے ٹکڑوں کو کھویا انہوں نے ہی سب سے پہلے اپنے دیگر بچوں کو سکول واپس بھیج کر ہمت و جرات اور حوصلے کی نئی مثال قائم کردی۔
سلام ان طلباء کو بھی جو عینی شاہدین تھے ان سب دل دہلا دینے والے مناظر کے، جہاں انہوں نے اپنے ساتھی، اساتذہ اور بہن بھائیوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے بےدردی سے جاتے دیکھا اور کچھ عرصے بعد اسی جگہ اسی سکول میں ایک نئی زندگی کی امنگ، نیا جوش اور ولولے کے ساتھ پھر سے قدم رکھا۔ اپنے دشمنوں کو اپنے قلم کے ہتھیار سے مارنے کے جذبے کے ساتھ اس عزم کا اعادہ کیا کہ اپنوں کا خون کبھی رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور ان کے خوابوں کو خود پورا کرکے دیکھائے گے۔
یہ تو تھا ان غازیوں کا عزم۔۔۔ لیکن!!! ریاست نے اپنے عزم اور ارادے کا کیا پاس رکھا؟ ان شہداء کو انصاف دلانے میں اپنا کیا کردار ادا کیا؟ اس واقعے میں ملوث کتنے افراد کو سزائے موت دی؟ کتنے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا؟ کون سا نیا قانون پاس کیا؟ قوم کے تحفظ کیلئے کیا نئے اقدامات کیے؟ کیا ایسے درندوں سے محفوظ رکھنے کیلئے کوئی نئی حکمت عملی بنائی گئی؟ کیا درس گاہوں کو محفوظ بنایا گیا؟ کتنا اور کس حد تک؟
یا پھر یوں سمجھ لیں کہ یہ تاریخ ہی دہرائی گئی۔۔۔ شاید تینتالیس برس پہلے اس بات کی بھنک پڑ گئی تھی کہ ہم ایک ناکام ریاست بننے جا رہے ہیں اور اسی لیے پاکستان دو محاذوں پر بٹ کر رہ گیا۔ داخلی کمزوریوں اور عالمی برادری کی بےحسی نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔
تب بھی ہمارے اندرونی معاملات اور داخلی کمزوریوں سے ہمیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایک قوم ہوکر دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گئے تھے۔
شمشیر و سناں اوّل طائوس و رباب آخر
اور کیا ہم نے آج تک اپنی ان غلطیوں سے کچھ سیکھا ہے؟ کیا ہم اپنی ان کوتاہیوں کو مانتے بھی ہیں؟ کیا موجودہ ریاست ان غلطیوں سے سبق سیکھ رہی ہے؟ یا پھر بس ہم ہر سال تاریخ کے یہ سیاہ دن ریاستی سطح پر دنیا کو دیکھنے کیلئے یوم سیاہ کے طور پر منا کر اپنا فرض پورا کرلیتے ہیں؟ ہم آج بھی ایک قوم ہوکر مختلف جماعتوں اور نظریوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ یہی حالات رہے تو شاید ہم آزاد ملک میں پھر سے کسی جبری قوت کی قید میں آ جائیں گے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ محصل قوم ہم اپنی تاریخ سے کچھ سیکھیں نا کہ ان غلطیوں اور کوتاہیوں کو دہراتے ہیں۔ یہ ریاست کسی کے باپ کی جاگیر نہیں، قوم مل کر ایک ملک بناتی ہے۔ اپنے ملک کو بیرونی قوتوں سے بچائیں اور ایک قوم بن کر اپنا دفاع کریں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
انعم ملک کے کالمز
-
مری کیلئے سب مرے جا رہے ہیں!!!
بدھ 12 جنوری 2022
-
اندھے قانون میں انصاف کا دیپ جلنے کو ہے!!!
پیر 10 جنوری 2022
-
2021 الوداع!!!
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین 16 دسمبر سے ہم نے کیا سیکھا؟؟؟
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
27 اکتوبر 1947 کشمیر کا یوم سیاہ
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
اللہ دتی!!!
ہفتہ 16 اکتوبر 2021
-
قائد ہم شرمندہ ہیں یہ نوجوان ذہنی طور پر پسماندہ ہیں
منگل 24 اگست 2021
-
اڑان ایسی اڑی کہ تھم گئے بادل رک گیا سماء
ہفتہ 7 اگست 2021
انعم ملک کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.