"وجودزن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ "

ہفتہ 12 جون 2021

Aqsa Younas

اقصی یونس

وإذا الموٴدةُ سُئِلَتْ․ بأیِ ذنبٍ قُتِلَتْ (التکویر: ۸۔۹)
اس وقت کو یاد کرو جب کہ اس لڑکی سے پوچھا جائے گا جسے زندہ دفن کیاگیا تھا کہ کس جرم میں اسے مارا گیا۔
چودہ سو سال پیچھے جائیں تو منظر کچھ یوں تھا ۔ کہ بیٹی کو پیدا ہوتے ہی زندہ درگور کیا جاتا تھا ۔ عورت کو لونڈی سے بھی بدتر حقوق حاصل . تھے ۔ مرد کیلئے بیٹی کا باپ کہلائے جانا ایک غلیظ گالی سمجھی جاتی تھی۔

مگر پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی آمد ہوئی اور وہ ساری کائنات کیلئے رحمت العالمین ہونےکے ساتھ ساتھ عورتوں کے کیلئے ایسے حقوق لے کر آئے جو نہ انکو کبھی پہلے ملے تھے اور نہ ہی اللہ تعالی کے علاوہ کوئی اور عورتوں کو اتنے حقوق دے سکتا ہے۔
اسلام نے عورت پر سب سے پہلا احسان یہ کیا کہ عورت کی شخصیت کے بارے میں مرد وعورت دونوں کی سوچ اور ذہنیت کو بدلا۔

(جاری ہے)

انسان کے دل ودماغ میں عورت کا جو مقام ومرتبہ اور وقار ہے اس کو متعین کیا۔ اس کی سماجی، تمدنی، اور معاشی حقوق کا فرض ادا کیا۔ قرآن میں ارشاد باری تعالی ہے :
خلقکم من نفسٍ واحدةٍ وخَلَقَ منہا زوجَہا (النساء: ۱)
اللہ نے تمہیں ایک انسان (حضرت آدم) سے پیدا کیا اور اسی سے اس کی بیوی کو بنایا۔
"عورت ماں ہے تو سراپہ جنت ، بیوی ہے توسراپہ وفا، بہن ہے تو سراپہ محبت، بیٹی ہے تو سراپہ رحمت"
پاکستان میں عورتوں نے ہر میدان میں مردوں کے ساتھ مل کر ملکی ترقی میں اہم کرداد ادا کیا ہے ۔

فاطمہ جناح سے لے کر بلقیس ایدھی تک اور بے نظیر سے لے کر عرفہ کریم تک عورت نے ہر میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔ عائشہ فاروق سے مریم مجتار تک اور جہاں آرا سے سمینہ بیگ تک عورت نے میدانوں سے لے کر پہاڑوں میں اپنی فتح کے جھنڈے گاڑے۔
قدیم تہذیبون میں چاہے وہ مصری تہذیب ہو یا بابلی ، فارسی تہذیب ہو یا ایرانی، یونانی تہذیب ہو یا اشروی ہر جگہ عورتوں کے ساتھ غلاموں سے بھی بدتر سلوک کیا جاتا تھا مگر دین اسلام نے عورتوں کو انکی زندگی گزارنے کا حق دیا اور انکے تمام بنیادی حقوق دئیے۔


بات کی جائے عورت مارچ یا لال لال کی تو میں اس تماشے پہ ہزار بار لعنت بیجھتی ہوں ۔ ایسی عورت مارچ جس میں مردوں کو نیچا دکھایا جارہا ہے ایسی عورت مارچ جس میں گھر کو قید خانے سے تشبیہ دی جارہی ہے ۔ ایسی عورت مارچ جس میں ہم جنس پرستی کی قانونی اجازت مانگی جارہی ہے جس میں ابارشن کو قانونی طور پہ لیگالائز کرنے پہ زور دیا رہا ہے میں کیا ہر عورت ایسی عورت مارچ کی شدید مذمت کرتی ہے ۔

عورت مارچ کے نام پہ اسلام اور ملک پاکستان کو بدنام کرنے کی ایک ناکام سازش ہورہی ہے ۔
ہاں کچھ مقامات پہ عورت آج بھی لاچار اور بے بس ہے ۔ بیٹی پیدا کرنا اسکے لئے گالی بن جاتا ہے۔ جہیز نہ لانے پہ اسےزندہ جلا کر مار دیا جاتا ہے ۔ وراثت کا حق مانگنے پہ اس سے سارے رشتے توڑ لئے جاتے ہیں ۔ آج بھی جب وہ رزق کی تلاش میں نکلتی ہے تو لاکھوں حوس بھری نظروں کا اسے سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

آج بھی اسے مردوں سے آدھی تنخواہ میں مردوں جتنا کام لیا جاتاہے۔ آج بھی عورت کوگوشت کا ایک ڈھیر تصور کیا جاتا ہےجسے دیکھ کر آوارہ کتوں کی رال ہر وقت ٹپکنے کو تیار رہتی ہے۔
میں ایسی عورت مارچ کے حق میں ہوں میں جو عورت پہ ہاتھ اٹھانے پہ ہو، ایسی عورت مارچ جو عورت کی بنیادی تعلیم چھن جانے پہ ہو، ایسی عورت مارچ جو ایسڈ اٹیک روکنے کیلئے ہو، ایسی عورت مارچ جو عورت کو حبس بے جا میں رکھ کر زبردستی کی شادی کروانے پہ ہو، ایسی عورت مارچ جو جس میں عائیشہ جیسی عورتوں کیلئے آواز اٹھائی . جائے ( ایک ایسی عورت جو جاتے جاتے یہ کہہ گئی کہ خدا اب کبھی انسانوں کی شکل نہ دکھائے ) ۔

ایسی عورت مارچ جو ریپس اور ہراسمنٹ کے خلاف ہو ۔
عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا۔۔۔
جب جی چاہا مسلا کچلاجب جی چاہا دھتکار دیا۔۔۔
ساحر لدھیانوی
ایسی عورت مارچ جس میں عورت کی تعلیم کی بات ہو جس میں عورت کے وراثت کے حق کی بات ہو جس میں بیٹی اور بیٹے کے ایک جیسے حقوق پہ بات ہو۔ جس میں عورت کو جینے کا اور سانس لینے کا حق دیا جائے ۔
کون بدن سے آگے دیکھے عورت کو ۔۔۔
سب کی آنکھیں گروی ہیں اس نگری میں ۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :