
علامہ اقبال کی ایک یادگار تقریر
پیر 12 نومبر 2018

عارف محمود کسانہ
دعا ئے خلیل و نوید مسیحا
اس دل آفروز ساعت پہ لاکھوں سلام
(جاری ہے)
حصول تربیت کا جو لائحہ عمل انہوں نے دیا اس کے مطابق انسانی جذبات کو قائم رکھنے کے تین طریقے ہیں۔ پہلا طریق درو وسلام ہے جو مسلمانوں کی زندگی کا جزو لاینفک ہے۔ وہ ہر وقت درود پڑھنے کے طریقے نکالتے ہیں۔عرب میں کہیں دو آدمی بازار میں لڑ پڑتے ہیں تو تیسرا بلند آواز میں اللھم صلی علی سیدنا محمد و بارک و سلم پڑھ دیتا ہے تو لڑائی فوراََ رُک جاتی ہے۔ یہ درود کا اثر ہے اور لازم ہے کہ جس پر درود پڑھا جائے اس کی یاد قلوب کے اندر اپنا اثر پیدا کرے۔ پہلا طریق انفرادی جبکہ دوسرا اجتماعی ہے یعنی مسلمان کثیر تعداد میں جمع ہوں اور ایک شخص جو حضور آقائے دو جہاںﷺ کے سوانح زندگی بیان کرے تاکہ اُن کی تقلید کا ذوق و شوق مسلمانوں کے قلوب میں پیدا ہو۔ اس طریق پر عمل پیرا ہونے کے لیے ہم سب آج جمع ہیں۔ تیسرا طریق اگرچہ مشکل ہے لیکن بہر حال اس کا بیان کرنا نہایت ضروری ہے وہ یہ کہ یاد رسول اس کثرت سے اور ایسے انداز میں کی جائے کہ انسان کا قلب نبوت کے مختلف پہلوؤں کا مظہر ہوجائے یعنی آج سے تیرہ سو سال پہلے جو کیفیت حضورسرور کائنات کے وجود مقدس سے ہویدا تھی وہ آج تمہارے قلوب کے اندر پیدا ہوجائے۔ علامہ اقبال اپنے خطاب میں مزید فرماتے ہیں کہ افسوس کہ ہم میں بعض چھوٹی چھوٹی باتیں بھی نہیں ہیں جن سے ہماری زندگی خوشگوار ہواور ہم اخلاق کی فضا میں زندگی بسر کرکے ایک دوسرے کے لئے باعث رحمت ہوجائیں۔ اگلے زمانہ کے مسلمانوں میں تقلید رسول اور اتباع ِ سُنت سے ایک اخلاقی ذوق اور ملکہ پیدا ہوجاتا تھا اور وہ ہر چیز کے متعلق خود ہی اندازہ کرلیا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کا رویہ اس چیز کے متعلق کیا ہوگا۔قرآن و حدیث کے غَوامِض بتانا بھی ضروری ہے لیکن عوام کے دماغ ابھی ان مطالب عالیہ کے متحمل نہیں۔ انہیں فی الحال اخلاق نبوی کی تعلیم دینی چاہیے۔
علامہ کا یہ خطاب ہماری زندگی کا لائحہ عمل ہونا چاہیے۔اُسوہ حسنہ سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں وہی اخلاق و اطوار اپنائیں جو ہادی برحق کے تھے۔دوسروں کے بارے میں انتقامی جذبات نہ رکھنا، دوسروں کو معاف کرنا، سچائی، ایفائے عہد، صلہ رحمی، انسانیت سے محبت ، حلم، نرمی اور اچھے اخلاق کی جو تعلیم ہمارے پیارے نبی رحمتﷺ نے دی ہے اُسے اپنائیں اور دنیا کو بھی اس کی روشنی سے منور کردیں بقول حکیم الامت
دہر میں اسم محمد سے اُجالا کردے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عارف محمود کسانہ کے کالمز
-
نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی کی یاد میں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
یکجہتی کشمیر کاتقاضا
منگل 8 فروری 2022
-
تصویر کا دوسرا رخ
پیر 31 جنوری 2022
-
روس اور سویڈن کے درمیان جاری کشمکش
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
مذہب کے نام پر انتہا پسندی : وجوہات اور حل
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کی قابل تحسین کارکردگی
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
برصغیر کے نقشے پر مسلم ریاستوں کا تصور
جمعرات 18 نومبر 2021
-
اندلس کے دارالخلافہ اشبیلیہ میں ایک روز
منگل 2 نومبر 2021
عارف محمود کسانہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.