
مقدس باپ کو مارا نہیں جا سکتا ۔راسپوٹین زندہ ہے
منگل 5 مئی 2020

ارشد سلہری
(جاری ہے)
پاک سرزمین میں ایسے راسپوٹینوں کا شمار نہیں ہے جن کی بدخصلتوں اور وحشت کو دیکھ کر حقیقی راسپوٹین کی روح بھی کانپ اٹھےکہ اور گندی بکائی لیکر چیخ پڑے کہ حرام زادوں باپ سے بھی بدخصلت نکلے ہو۔
کہا جاتا ہے کہ راسپوٹین عمل توجہ یعنی ہپناٹزم کے ماہر تھے اور عورتوں کو ہپناٹز کرلیتے اور عورتیں برضا ورغبت کھینچی چلی آتی تھیں ۔زبردستی نہیں کرتے تھے۔راسپوٹین کے پیروکار تو وحشت و درندگی کی تمام تر حدیں عبور کرجاتے ہیں ۔راسپوٹین نے کبھی کسی عورت کو قتل نہیں کیا تھا مگر راسپوٹین کے مقدس بیٹے آج دو سال سے پانچ سال تک کی بچیوں سے ریپ کرکے جان سے ماردیتے ہیں۔صرف پچھلے دوسال کا ڈیٹا نکال کر دیکھیں کتنی معصوم بچیوں کو درندگی کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔کس وحشت اور بربریت سے پھول اور کلیوں کے جسم نوچے گئے ہیں ۔
درندے اور وحشی سب بظاہر راہب تھے۔قصور کی زنیب کو مارنے والے حافظ عمران سے لیکر گولڑہ شریف کے سگے بھائیوں تک کے چہرے یاد کریں جنہوں نے بہن کے خونی رشتے کو بھی شیطانیٹ کی بھینٹ چڑھا یا ۔ کتنے کیس سامنے آئے کہ مقدس باپ کے ہاتھوں بیٹیوں کی عزتیں تار تار ہوئی ہیں۔
زار اورزارینہ کی طرح سادہ لوح والدین شان و شوکت بڑھانے کےلئے تعلیم تربیت اور خدائی مدد کےلئے اپنے بچوں کو مندر ،مسجد اور گرجے میں بھیجتے ہیں ۔منتوں مرادوں کے لئے آستانوں پر لیجاتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ بیڑا پار ہوجائے گا مگر وہاں شیطان پھندے لگا کر بیٹھے ہوتے ہیں مندر،مسجد گرجے تو زد میں تھے ہی درگاہیں آستانے بھی لپیٹ میں آگئے ہیں۔مقدسات سے ہٹیں تو سرکار میں بیٹھے ہوس زادوںکی کہانیاں راسپوٹین کوشرمندہ کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔
پاک سر زمین پر راسپوٹینائزیشن کا عمل دور کی بات نہیں ہے۔عہد دوراں کی کہانی ہے۔جس کے مظاہر کھلی آنکھوں نے دیکھے ہیں ۔ تصور کرسکتے ہیں کہ جس کے آپ ہاتھ چومتے ہیں ۔جس کو دیوتا مانتے ہیں۔
جس کے قیصدے پڑھتے ہیں۔جس کو سر آنکھوں پر بیٹھاتے ہیں۔جو اپنی سچائی اور دیانت داری کی قسمیں کھاتا ہے۔اللہ ،اللہ کی گردان کرتا ہے۔ سجدے کرتا۔ننگے پاوں چلتا ہے۔آپ تصور کرسکتے ہیں ۔اس مقدس باپ کی شیطانی نظریں کسرتی جسموں کی متلاشی رہتی ہیں ۔جس کی فطرت میں ہے کہ جب بھی نظر ڈالی بری نظر ڈالی ہے۔ہپناٹزم اور کیا ہوتا ہے کہ ٹھنڈے گوشت پر بھی نوخیز جوانیاں منڈلاتی ہیںایک آتی اور ایک جاتی ہے۔ زلیخا ہش ہش کر اٹھتی ہے۔ اور تم کہتے ہو کہ راسپوٹین مر گیا ہے۔راسپوٹین زندہ ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ارشد سلہری کے کالمز
-
عبادات سے سماجی ذمہ داری زیادہ ضروری ہے
جمعہ 2 جولائی 2021
-
اسلامی نظام کیا ہے اور نفاد کیسے ہوگا
بدھ 30 جون 2021
-
آزاد کشمیر الیکشن ،پاکستان میں مقیم منگلا ڈیم کے ہزراروں متاثرین کے ووٹ کینسل کیوں؟
ہفتہ 19 جون 2021
-
عمران خان اور قیادت کا بحران
بدھ 9 جون 2021
-
آئی ایس آئی کی پبلک ڈومین بند کی جائے یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے
منگل 8 جون 2021
-
درست خیالی کا فقدان کیوں؟
ہفتہ 5 جون 2021
-
الو کے پٹھے
جمعہ 4 جون 2021
-
اسد طور پر تشدد کے خلاف احتجاج کا جائزہ
پیر 31 مئی 2021
ارشد سلہری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.