
- مرکزی صفحہ
- اردو کالم
- کالم نگار
- ارشد سلہری
- بیٹھی روٹی ، پنشن کے نام پر قومی دولت کی بندر بانٹ،حق دار در بدر
بیٹھی روٹی ، پنشن کے نام پر قومی دولت کی بندر بانٹ،حق دار در بدر
جمعرات 4 جون 2020

ارشد سلہری
مملکت خداداد میں سرکاری ملازمت اور پنشن مال مفت دل بے رحم کے مصداق لیا جاتا ہے۔حکومت اور بیوروکریسی کی ملی بھگت سے رشوت میںملازمتیں دی جاتی ہیں ۔عوام کی دولت پر قابض چندلوگوں نے قومی خزانے کی لوٹ مار کے لئے لاامتناہی سلسلہ بنا رکھا ہے۔
(جاری ہے)
ریاست اور حکومت اپنے اپنے بنائے گئے طریقوں سے قومی دولت لوٹ رہی ہیں۔
موجودہ احکومت ور ریاستی مشنری کے عزائم کھل کر سامنے آچکے ہیں ۔دنیا کی تاریخ کا پاکستان واحد ایٹمی ملک ہے کہ جو آگے بڑھنے کی بجائے پچھے کی جانب سفر کر رہا ہے۔اخلاقی بے راہ روی انتہا درجے کو پہنچی ہوئی ہے۔دو سال کی بچی اور بچہ ریپ کا شکار ہورہا ہے۔مقدس رشتے پامال کیے جارہے ہیں۔اخلاقیات کا تعلق براہ راست ذرائع پیداوار سے ہے جوکہ کوئی نہیں ہیں ۔فراڈ،نوسر بازی اور ناجائز طریقے سے پیدا روزگار کی اخلاقیات بھی پھر ویسی ہوتی ہیں۔
معاشی صورتحال شدید بحرانی کیفیت میں ہے۔ایک طرف ناجائز ذرائع سے دولت کے انبار ہیں اور دوسری جانب بے روزگاری کا عفریت ہے۔خط غربت سرخ لکیر عبور کر رہا ہے۔بھوک کے ہاتھوں لوگ خود کشیاں کر رہے ہیں۔
ڈانواں ڈول صورتحال میں ریاست بضد ہے کہ ہٹے کٹے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن دی جائے اور قوم کا پیسہ خردبرد کیا جائے۔کوئی صاحب فکر بتا سکتا ہے کہ دہری ملازمتیں کرنے والے اور اربوں روپے کا کاروبار کرنے والے ماہانہ پنشن کے مستحق ہو سکتے ہیں ۔
آدھے سے زیادہ قومی بجٹ غیرپیداوری اور غیر ترقیاتی اخراجات کی نذر چلا جاتا ہے۔ہر بارخسارے کا بجٹ پیش کیا جارہا ہے۔عالمی مالیاتی اداروں سے قرض لیکر صرف اخراجات پورے کئے جارہے ہیں مگر منصوبہ بندی اور قومی دولت کی خرد برد کا انسداد کرنے کی طرف دانستہ توجہ نہیں جاتی ہےکیوں کہ قومی دولت کی خرد برد اور لوٹ مار میں مقدس لوگوں کے نام نامی سر فہرست ہیں۔جو بیٹھی روٹی کھا رہے ہیں۔
وفاقی حکومت کی تنخواہوں کا بجٹ 431 ارب ہے، اور پنشن 421 ارب روپے ہے ۔ 421 ارب میں فوجی ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن 327 ارب روپے بنتی ہے۔فوجی ادارہ تیزی کے ساتھ پنشنرز پیدا کرتا ہے۔فوجی جوان کی کل ملازمت پندرہ سے اٹھارہ سال ہے جبکہ فوجی ملازمین ریٹائرمنٹ کے بعد پھر سے ملازمت کر لیتے ہیں ۔جنرل ،کرنل اور میجر بڑے پراپرٹی ڈیلر ہیں۔اربوں کھربوں کے اثاثے ہیں ۔بڑی بڑی سیکورٹی کمپنیوں کے مالک ہیں مگر باقاعدگی سے پنشن لینے بھی جاتے ہیں ۔
بیٹھی روٹی صرف ان کو دی جائے جو کھڑے نہیں ہوسکتے ہیں۔دہری ملازمت کرنے والے اور کاروباری ریٹائرڈ لوگوں کی پنشن ختم کرکے بےروزگاری الاونس دیا جائے اور جو کھڑے نہیں ہو سکتے ہیں۔محتاج ہیں ان کی پنشن دگنی کی جائے۔
بیٹھی روٹی کی اس طرح سے بندر بانٹ ملک وقوم کے ساتھ نہ صرف کھلواڑ ہے بلکہ مستحقین اور حق داروں کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہے۔صاحب فکر خواتین وحضرات ،سیاسی کارکنان ،لکھاری اس اہم مسلہ پر بھرپور آوازیں اٹھائیں تاکہ خود پرست حکمران ہوش کے ناخن لیں اور قومی دولت کا بڑا حصہ خرد برد سے بچ سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ارشد سلہری کے کالمز
-
عبادات سے سماجی ذمہ داری زیادہ ضروری ہے
جمعہ 2 جولائی 2021
-
اسلامی نظام کیا ہے اور نفاد کیسے ہوگا
بدھ 30 جون 2021
-
آزاد کشمیر الیکشن ،پاکستان میں مقیم منگلا ڈیم کے ہزراروں متاثرین کے ووٹ کینسل کیوں؟
ہفتہ 19 جون 2021
-
عمران خان اور قیادت کا بحران
بدھ 9 جون 2021
-
آئی ایس آئی کی پبلک ڈومین بند کی جائے یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے
منگل 8 جون 2021
-
درست خیالی کا فقدان کیوں؟
ہفتہ 5 جون 2021
-
الو کے پٹھے
جمعہ 4 جون 2021
-
اسد طور پر تشدد کے خلاف احتجاج کا جائزہ
پیر 31 مئی 2021
ارشد سلہری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.