
اے اہل مغرب!احترام دو احترام لو
ہفتہ 6 جون 2015

اظہر تھراج
(جاری ہے)
قرآن مجید میں میرا اللہ فرماتا ہے”میرا احسان ہے مومنین پر کہ میں نے ان کے درمیان اپنا رسول بھیجا“رب کائنات نے کسی اور نعمت کا احسان نہیں جتلایا سوائے سرکار دو عالم کی بعثت کے، اس نبی کی نبوت کا جن کے آنے سے جہالت کے اندھیرے چھٹ گئے، جہالت علم میں بدل گئی، سالہا سال کی نفرتیں محبت میں ڈھل گئیں، دشمنیاں دوستیاں بن گئیں، دنیا کی جاہل ترین عرب قوم رہنما بن گئی، محمد عربی جیسی ہستی دنیا میں آئی اور نہ ہی آئے گی۔
جو دنیا کے تمام مذاہب کیلئے رحمت بن کے آیا آج اس کا ماننے والا خطہ ارضی کے چپہ چپہ پر گاجر مولی کی طرح کٹ رہا ہے،کہیں اپنے حملہ آور ہیں توکہیں دشمن کے وار سہہ رہے ہیں،برما کے بارے میں آنیوالی خبریں،تصویریں دیکھ کر کلیجہ پھٹنے کو آتا ہے،جن کا وطن نہیں ہوتا وہ سب سے زیادہ غریب ہوتا ہے،آج شاید روہنگیا مسلمان سب سے زیادہ غریب ہیں،جن کیلئے آسمان چھت اور زمین فرش ہے،جن کو ترکی کے سوا کوئی مسلمان ملک قبول کرنے کو تیار نہیں،شام ،عراق ،یمن،مصر،لیبیا،فلسطین،کشمیر میں مائیں اپنے جگر گوشوں کی لاشوں پرماتم کرتی نظر آتی ہیں،لیکن حیرت یہ ہے کہ یہاں کتوں سے پیار کرنے والے تو بول رہے ہیں انسانوں سے محبت کے دعویداروں کے منہ پر تالے ہیں،سعودی عرب کے شاہوں کی محبت میں گلے پھاڑ،پھاڑ کر نعرے لگانے والی زبانیں گنگ ہیں۔
چاہیے تو یہاں یہ تھا کہ انسانی حقوق کی پامالی پر عالمی تنظیمیں حرکت میں آتیں،مذہبی،غیر مذہبی لوگ سب یک زبان ہوکر اپنی اپنی حکومتوں کو مجبور کرتے کہ وہ نبی رحمت کی شان میں گستاخی اور برما کے بھکشوؤں کے ہاتھوں کٹتی معصوم جانوں پر باز پرس کرسکیں،یقین جانیے اب تو امن کا لفظ بھی دھوکہ لگتا ہے،سب امن امن تو پکارتے ہیں لیکن اسی امن کے نام پر بارود بھی برساتے ہیں اور گالیاں بھی ساتھ دیتے ہیں،جو زیادہ بارود برسائے،جو زیادہ گلے کاٹے اسی کو امن کا سب بڑا انعام بھی دے دیا جاتا ہے۔
عالمی قانون تمام مقدس شخصیات کوعزت،احترام دیتا ہے،تمام انسانوں کی بلاتفریق جانوں کی حفاظت کا بھی پرچار کرتا ہے،عالمی کاریگروں نے قانون تو بنا دیا لیکن اس کو لاگو کرنے والے ادارے یو این او کو بیمار چھوڑ دیا،اس کا سیکرٹری باتیں تو اچھی کرتا ہے لیکن مانتا کوئی نہیں،دنیا سچے دل سے امن چاہتی ہے تو اقوام متحدہ کو بااختیار بنائے ،انبیاء کرام،مقدس شخصیات کے احترام کیلئے قانون بنائے،ان کو لاگو کروائے،مشرق اور مغرب میں تب ہی امن ممکن ہے جب مسلمانوں کو بھی برابری کی بنیاد پر عزت دی جائے گی آج انتہا پسندی،شدت پسندی کی بڑی وجہ یہ ٹیری جونز،گیرٹ وائلڈر جیسے ملعون ہیں، دوہرے معیار ہیں،دو رخیاں ہیں،مغرب کے ہاں ہمارے نبی کیلئے احترام نہیں تو ایک عام مسلمان بھی کیسے مغرب کو احترام دے سکتا ہے۔یہاں میں یہ بتاتا چلوں کہ ایک انگریز محقق نے تحقیق کے دوران کہا تھا کہ مسلمانوں میں ایک ایسی چیز ہے جو ختم نہیں ہوسکتی، ایک مسلمان اپنے عزیزوں کی موت، والدین کی بے عزتی حتیٰ کہ ہر چیز برداشت کرسکتا ہے لیکن اپنے پیارے نبی کیخلاف گستاخی برداشت نہیں کرسکتا، عشق نبی ہی وہ محور ہے جو تمام مسلمانوں کوایک کردیتا ہے اور جب یہ چیز ختم ہوگئی تو یہ قوم دنیا سے مٹ جائے گی۔محبت رسول مسلمانوں کے دلوں سے ختم کرنا ان کے بس میں نہیں اور مسلمان میں جب تک یہ تو ختم نہیں ہوسکتا۔قران مجید کی سورة کوثر میں رب رحیم فرماتا ہے کہ”کچھ شک نہیں کہ تمہارا دشمن ہی بے نسل اور بے نام و نشان رہے گا“ اسی پر ہر مسلمان کا یقین ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
اظہر تھراج کے کالمز
-
”وزیر اعظم استعفیٰ نہیں دینگے“
جمعہ 28 اپریل 2017
-
جمعیت،میری پہلی محبت
بدھ 22 مارچ 2017
-
ویلڈن پاکستان
منگل 7 مارچ 2017
-
کاش!آپریشن”ردالفساد“کی نوبت نہ آتی
جمعرات 23 فروری 2017
-
ہم بڑی دھوم سے بس سوگ منالیتے ہیں۔۔۔!!
جمعہ 17 فروری 2017
-
دنیا بدل رہی وزارت خارجہ کے”بابے“بھی بدلے جائیں
ہفتہ 10 ستمبر 2016
-
”پاکستان جہنم نہیں ہے“
اتوار 28 اگست 2016
-
وزیر اعظم صاحب! جو کہا سچ کر دکھائیں
منگل 23 اگست 2016
اظہر تھراج کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.