
بھنگ کے رنگ....
ہفتہ 5 ستمبر 2020

چوہدری عامر عباس
(جاری ہے)
چند روز قبل پاکستان میں بھنگ کی کاشت کو قانونی تحفظ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مستقبل میں اس کے ادویاتی، صنعتی اور تجارتی استعمال کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا.
بعض لوگ حکومت کے اس فیصلے سے ناخوش نظر آتے ہیں کہ بھنگ ایک نشہ آور پودا ہے اور اس کی کاشت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے. انکے تحفظات اپنی جگہ بجا ہیں لیکن کیا مارکیٹ سے تمام کھانسی کے شربت بھی اٹھا دئیے جائیں کہ کھانسی کی تقریباً تمام ادویات میں الکوحل جو ایک نشہ آور دوا ہے کا استعمال ہوتا ہے اور روزانہ ڈاکٹر حضرات لاکھوں کی تعداد میں نسخہ جات کے اندر تجویز کرتے ہیں. کیا درد کش ادویات بھی مارکیٹ سے اٹھا دی جائیں کہ ان میں بھی نشہ ہوتا ہے. کیا پاکستان میں آج بھی آئس، صمد بونڈ اور بعض پین کلرز اور کچھ دیگر مخصوص ادویات کی صورت میں نشہ کے طور پر استعمال نہیں ہو رہا؟ کیا ہومیوپیتھی پر بھی پاکستان کے اندر پابندی لگا دی جائے کہ تقریباً تمام ہومیوپیتھی ادویات میں نوے فیصد سے زائد الکوحل استعمال ہوتی ہے یعنی الکوحل ہومیوپیتھی ادویات کا بنیادی جزو ہے. ہمارے دوست مایہ ناز ہومیوپیتھک ڈاکٹر غلام یاسین نے بلڈ کینسر کے سینکڑوں بچوں کا علاج اسی الکوحل والی ہومیوپیتھک ادویات کیساتھ بہت کامیابی سے کیا ہے اور کر رہے ہیں.
بھنگ کے اجازت دینے میں کوئی امر مانع نہیں ہے کیونکہ حکومت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ملکی ضروریات اور معیشت کی بہتری کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے البتہ حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج اس کے مثبت استعمال کو ممکن بناتے ہوئے اس کے منفی استعمال کو روکنا ہے. اس معاملے میں بہت توجہ دینے کی ضرورت ہے. بھنگ کا مثبت استعمال کس طرح ممکن ہے اس امر پر سخت ترین قواعد و ضوابط بنانے کی ضرورت ہے. ضروری قانون سازی کی جائے. ٹچ فون آپ کے ہاتھ میں ہے. اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اس کا استعمال مثبت کر رہے ہیں یا منفی. آپ چاہیں تو اس پر اپنی مذہبی کتاب پڑھیں یا سنیں، اپنی کلاس کے لیکچر سنیں یا نصابی کتب پڑھیں. اگر چاہیں تو اسی ٹچ فون پر فخش موویز دیکھیں یا دیگر منفی سرگرمیوں کیلئے استعمال کریں. گویا آپ کے ہاتھ میں موجود چند گرام کا ٹچ فون نسلوں کو سنوار بھی سکتا ہے اور تباہ بھی کر سکتا ہے. فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے. زرا سوچئے گا ضرور............
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
چوہدری عامر عباس کے کالمز
-
کہیں دیر نہ ہو جائے۔۔۔
منگل 7 دسمبر 2021
-
ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا۔۔۔۔
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
اس حال میں جینا محال ہے
منگل 3 اگست 2021
-
جن، بُھوت اور سایہ کا ایک علاج یہ بھی ہے
پیر 2 اگست 2021
-
حصول انصاف میں تاخیر.....
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
اگلے جنم موہے بٹیا نہ کیجئو۔۔۔۔
جمعہ 23 جولائی 2021
-
وراثت کا مسئلہ
منگل 13 جولائی 2021
-
پہلی بار لاہور آمد اور نیشنل کالج آف آرٹس کی سیر....
جمعرات 8 جولائی 2021
چوہدری عامر عباس کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.