
تعلیمی اداروں کی بندش
بدھ 22 اپریل 2020

ڈاکٹر عبدالمجید
کورونا کے ممکنہ نقصانات کے پیش نظر ملک بھر میں تعلیمی اداریں 31 مئی تک بند ہیں اور ہوسکتا ہے کہ چھٹیوں کا دورانیہ مزید بڑھایا جائے جس کا دارومدار آئندہ کی صورتحال پر ہے۔ پرائمری سے لیکر یونیورسٹی لیول تک سارا نظام منجمد ہے اور امتحانات منسوخ کر دیے گئے ہیں جس سے طلبہ اور ان کے والدین میں بے چینی کا پایا جانا یقینی امر ہے۔حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کی بروقت بندش ایک احسن قدم تھا جس سے قوم کے بچوں کی حفاظت ممکن ہوسکی ہے۔ تعلیمی اداریں کب کھولے جائیں گے اور امتحانات کا انعقاد کب ہوگا اس کا تعین آئندہ ہفتوں میں کیا جائیگا، فی الحال طلبہ ، والدین اور اساتذہ ایک مشترکہ حکمت عملی اپنا کر تعلیمی و تدریسی عمل کی تسلسل کو برقرار رکھ سکتے ہیں ۔
(جاری ہے)
پرائمری سے مڈل تک کے طلباء و طالبات گھروں میں تھوڑی سی راہنمائی کی بدولت اگلے کلاسوں کی تیاری کرکے اپنے وقت کو قیمتی بناسکتے ہیں۔
اس ضمن میں والدین ان کو کتب فراہم کرے جو باآسانی سرکاری سکولوں سے ان کومفت میسر ہوسکتے ہیں، اور ان کے لئے سٹڈی شیڈول بنائے، مشقوں کا اہتمام کرے اور ہفتہ وار بنیادوں پر ان بچوں بچیوں کی کار کردگی کا جائزہ لے۔ سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری کے طلباء و طالبات چونکہ مروجہ امتحانات سے گزر کر ہی اگلے کلاسوں میں جاسکیں گے ان کے لئے فراغت کا یہ وقت انتہائی اہم ہے۔ صرف نظر اس کے کہ تعلیمی اداریں کب کھلتے ہیں اور امتحانات کب ہوتے ہیں ان کو اپنی پڑھائی اور امتحانی تیاری بھر پور طریقے سے جاری رکھنی چاہئے۔موجودہ دور میں کافی درسی مواد انٹرنٹ پر موجود ہوتے ہیں جن کو ڈاؤن لوڈ کرکے طلباء و طالبات اپنی پڑھائی کو مزید موثربنا کر امتحان میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔پاکستان ٹیلی وژن نیٹ ورک نے ایک منفرد تعلیمی پروگرام ’ٹیلی سکول‘ کے نام سے شروع کرکے بہت ہی اچھی روایت قائم کی ہے جس کے تحت مختلف اوقات میں پہلی جماعت سے لیکر بارویں جماعت تک کے طلبہ کے لئے پروگرامز نشر کئے جاتے ہیں جن کو ملک بھر میں کافی سراہا بھی جارہا ہے اور ان پروگرامز سے طلبہ بہت حد تک استفادہ کر سکتے ہیں ۔ بد قسمتی سے پرائیویٹ چینلز اس کار خیر میں پیچھے رہیں۔اکثرکالجوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبہ چونکہ سمسٹر سسٹم کے تحت امتحانات دیتے ہیں جس کے لیے کرڈٹ آورز کا مکمل کرنا ضروری ہوتا ہے لھذا یونیورسٹیاں مروجہ قوانین میں معمولی تبدیلی کرکے آن لائن کلاسز کے ذریعے ان کے تعلیمی سال کو بچا سکتے ہیں۔تمام تعلیمی عمل میں اساتذہ کرام کا کردار ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہوتی ہے، اور ان کی شراکت کے بغیر مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کئے جاسکتے اس لئے ضروری ہیں کہ ان سارے مراحل میں ان کی شمولیت یقینی بنایا جائے اور ہر سٹیج پر ان سے راہنمائی حاصل کی جائے۔ اساتذہ کرام کی زمہ داری ہے کہ وہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے طلباء وطالبات کو صحیح سمت میں آگے بڑھنے میں مدد دے۔ آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیم کا رواج مغربی ممالک میں خاصا پرانا ہے جہاں یونیورسٹیوں میں انٹرنٹ، ڈیجیٹل لائبریریاں اور آن لائن ٹیوٹرز کی سہولیات موجود ہوتی ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں اس قسم کا نظام تعلیم ابھی تک مکمل عروج تک نہیں پہنچ سکا ہے جس کی وجوہات میں وسائل کی کمی نمایاں ہے۔گو کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی آن لائن اور فاصلاتی نظام تعلیم کو عرصہ دراز سے چلا رہے ہیں لیکن ان کا معیار مغربی ممالک کی تعلیمی اداروں سے کئی حوالوں سے ابتر ہے۔ ان دونوں یونیورسٹیوں کے علاوہ ملک کے دیگر یونیورسٹیاں آن لائن نظام تعلیم سے نہ تو مکمل طور پر آشنا ہیں اور نہ ہی ان کے پاس منظم وسائل ہیں جس کے ذریعے وہ روایتی کلاسوں کی بجائے گھر بیٹھے طلباء و طالبات کو حقیقت سے قریب تر ماحول مہیا کرکے تعلیم دے۔ان مشکلات کے باوجود شروعات اگر کردی جائے تو سو فیصد نہ سہی 70 یا 80 فیصد تعلیمی احداف کا حصول ممکن ہوسکتا ہے۔آن لائن نظام تعلیم شروع کرنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ اگر مستقبل میں خدا نخواستہ کوئی ایمرجنسی کی صورتحال سامنے آتی ہے جس طرح اب ہے تو کم ازکم ہم پہلے سے تیار ہوں گے اور تجرباتی عمل سے گزر چکے ہوں گے اور ہمارے تعلیمی اداریں اس قابل ہوں گے کہ ممکنہ تعلیمی بحران پر جلد قابو پاسکے۔جب کورونا کی وباء نے سر اٹھایا اور بہ امر مجبوری تعلیمی اداروں کو بند کرنا پڑا تو ہائر ایجوکیشن کمیشن نے تمام یونیورسٹیوں کو مراسلے بھیجے جن میں آن لائن کلاسز منعقد کرنے پر زور دیا گیا تھا، ان ہدایات کی روشنی میں ملک کی بعض یونیورسٹیوں نے طلباء کو ’ای لرننگ‘ کی سہولت مہیا کی ہے جب کہ بعض کوشش کر رہے ہیں۔اب طلبہ کی زمہ داری ہے کہ وہ ان وسائل سے بھر پور استفا دہ کرتے ہوئے وقت کو ضائع ہونے سے بچائے اور آگے بڑھے۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.