
امریکہ کا 239واں یومِ آزادی
بدھ 8 جولائی 2015
ڈاکٹر اویس فاروقی
37 لاکھ مربع میل یعنی 96 لاکھ مربع کلو میٹر پر پھیلا ہوا یہ ملک دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جس میں کل تیس کروڑ سے زائد باشندے آباد ہیں۔امریکی کا دنیا کی معشیت، ثقافت اور سیاسی اثر و رسوخ میں انیسیوں اور بیسویں صدی میں بڑھا ہے۔
(جاری ہے)
امریکا کو کولمبس کے حوالے سے کولمبیا کے نام سے بھی جانا جاتا تھا اور بیسویں صدی کے شروع تک امریکہ کے دارلحکومت کو کولمبیا بھی کہتے تھے۔ بعد ازاں اس کے استعمال کو ختم کیا گیا، لیکن ابھی بھی سیاسی طور پر کولمبیا کا نام استعمال ہوتا ہے۔ کولمبس ڈے امریکہ اور دیگر ممالک میں عام تعطیل ہوتی ہے جو کولبس کی 1492 میں امریکی سرزمین پر اترنے کے حوالے سے منایا جاتا ہے۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ کو سب سے پہلے 4 جولائی 1776 میں سرکاری طور پر اعلان آزادی میں استعمال کیا گیا۔ 15 نومبر 1777 کو دوسری براعظمی کانفرنس نے کنفیڈریشن کے آرٹیکل کو قبول کیا ۔ امریکی باشندوں کے لئے امریکی یا امریکن کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے چاہے وہ شمالی امریکہ سے ہوں چاہے وہ جنوبی امریکہ سے۔
امریکہ ایک ایسا ملک جس نے پوری دنیا پر اپنے اثرات چھوڑئے ہیں ایک طرف سائنسی میدان میں ترقی عدل و انصاف کے حوالے سے امریکہ قابل رشک ممالک میں جانا جاتا ہے تو دوسری جانب دنیا بھر میں جنگوں کے پیچھے چپھے مفادات کے حوالے سے بھی امریکہ کا نام اول فہرست میں لیا جاتا ہے پوری دنیا کے معیشت معاشرت اور کلچر پر گہرے نقوش مرتب کرنے والے امریکہ میں ان دنوں239ویں یوم آزادی کی تقریبات جاری ہیں جس میں پوری امریکی قوم جوش و خروش سے حصہ لیتی ہے۔ امریکی صدر براک اوباما نے یوم آزادی کے موقع پر تمام امریکیوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔ اِسی روز اْن کی بڑی دختر، مالیا پیدا ہوئی تھیں، جواپنی سترہویں سالگرہ منا رہی ہیں اسی دِن امریکہ نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی۔ ہفتے کو امریکی ملک کا 239واں یوم آزادی منا رہے ہیں، ایسے میں جب 4 جولائی کی تعطیل پر دہشت گردی کے امکانی خدشات سے متعلق انتباہ کے پیشِ نظر، قانون کا نفاذ کرنے والے اہل کاروں نے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔اوباما خاندان نے ہفتے کو وائٹ ہاوٴس میں ’بیک یارڈ بار بی کیو‘ کی میزبانی کرنی تھی، جس تقریب میں کئی سو فوجی اور اْن کے اہل خانہ کو مدعو کیا گیا تھا۔ تاہم، خراب موسم کے باعث، تقریب کو منسوخ کیا گیا۔ اب مہمانوں کے لیے ایک اور مقام پر دعوت کا اہتمام کیا جائے گا۔
واشنگٹن سے باہر، ’سی آئی اے‘ کے ڈائریکٹر جان برینن نے ماوٴنٹ ورنن میں شہریت حاصل کرنے والوں کی ایک خصوصی تقریب سے خطاب کیا، جس میں 100 نئے شہریوں( امریکہ کی شہرت حاصل کرنے والوں) نے حلف لیا۔ یہ تقریب ماوٴنٹ ورنن میں منعقد ہوئی، جو ورجینیا میں واقع امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کی رہائش گاہ ہوا کرتی تھی۔ اِس موقع پر اداکاروں نے پرانے وقت کا نقشہ کھینچا، جس میں صدر واشنگٹن اور خاتون اول، مارتھا کا کردار بھی ادا کیا گیا۔
لاکھوں لوگ واشنگٹن پہنچ چکے ہیں۔ وہ ہفتے کی رات نیشنل مال پر منعقد ہونے والے آتش بازی کے مظاہرے اور محفل موسیقی میں شرکت کریں گے۔تاہم، جو لوگ دوپہر تک تقریب کے مقام پر پہنچ چکے تھے، تیز بارش کے باعث، اْنھیں نیشنل مال چھوڑ کر قریبی میوزیمس اور میٹرو اسٹیشنوں پر انتظار کرنا پڑایہاں ہونے والے ’کنسرٹ‘ میں میری مانیلو، الاباما، کے سی اور دی سن شائن بینڈ، نکول شرزنگر ، آئرش ٹینر رونان ٹائنان اور نیشنل سمفنی اورکیسٹرا اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔اس موقع پر قانون کا نفاذ کرنے والی اضافی فورس موجود ہوگی، جب کہ مال روڈ پر اضافی باڑ لگائی گئی ہے، ساتھ ہی سکیورٹی کی چوکیاں بھی قائم کی گئی ہیں۔جمعے کو، نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے پوری ریاست میں سکیورٹی کے اضافی انتظامات کے احکامات صادر کیے تھے، جو اِس طویل تعطیل کے دوران جاری رہیں گے۔
نیویارک سٹی، جہاں ملک کی میونسپل پولیس فورس کی سب سے بڑی تعداد موجود ہے، جب کہ سکیورٹی اور یوم آزدی کی تقریبات کے دوران 7000 اہل کاروں اور انسداد دہشت گردی کے تمام عملے کو سکیورٹی کے کام کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔اسی ہفتے، ’ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی‘ اور ’فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن‘ نے انتباہ جاری کیا تھا، جس میں مقامی حکام اور لوگوں کو چوکنا رہنے کے لیے کہا گیا ہے، تاکہ امکانی خدشات کا مقابلہ کیا جاسکے، جب کہ اس سے قبل داعش کے شدت پسند گروپ نے ماہ رمضان میں تشدد کی کارروائیاں کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
میں یہ رپورٹ نما کالم امریکہ میں آنکھوں دیکھا حال دیکھ کر لکھ رہا ہوں یہاں ہر طرف رنگ و نور کی برسات کے ساتھ ہر امریکی بہت خوش ہے جس کا اظہار کرتے وقت وہ کسی خوف و خدشے کا شکار نہیں وہ جانتا ہے کہ اس کی ریاست اس کی حفاطت کا پورا بندوبست رکھتی ہے امریکن قوم کا اعتماد اپنی حکومت پر بہت زیادہ ہے اسی لے یہ قوم دنیا کی تمام قوموں میں ممتاز مقام کی حامل ہے عدل و انصاف بلا رنگ و نسل یہاں ہر کو میسر ہے جس کی تعریف کی جاتی ہے ۔ یہاں پورا ہفتہ آزادی کی تقریبات جاری رہیں گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ڈاکٹر اویس فاروقی کے کالمز
-
ستر برسوں کاتماشہ آخر کب تک؟
ہفتہ 22 جولائی 2017
-
نوٹس پر نوٹس مگر ایکشن کہاں ہے؟
ہفتہ 23 اپریل 2016
-
سانحہ گلشن پارک انسانیت کے خلاف جرم
بدھ 6 اپریل 2016
-
مردم شماری ایک بار پھر موخر
بدھ 23 مارچ 2016
-
تعلیم، سکول اور حکومت
اتوار 13 مارچ 2016
-
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
ہفتہ 5 مارچ 2016
-
مفت تعلیم سب کے لئے کیسے؟
اتوار 28 فروری 2016
-
مدت ملازمت میں توسیع کی بحث کیوں؟
منگل 16 فروری 2016
ڈاکٹر اویس فاروقی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.