
محنت کش کا بیٹا امریکہ کا صدر بن گیا
منگل 10 نومبر 2020

ڈاکٹر جمشید نظر
(جاری ہے)
1953کے آغاز سے یہ خاندان ایک اپارٹمنٹ میں کئی سال تک رہائش پذیر رہا ۔
آخرجوزف بائیڈن کو استعمال شدہ کاروں کے سیلز مین کے طور پر کام مل گیا ۔اس طرح ان کی فیملی ایک مڈل کلاس زندگی گذارنے لگی۔امریکی آن لائن میگزین ''ٹاون اینڈ کنٹری'' کی ایک رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن چونکہ مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتے تھے اس لئے وہ'' مڈل کلاس جو''کے نام سے بھی جانے جاتے تھے لیکن اب جوبائیڈن کاشمار امریکہ کی میلینیئر (ارب پتی) شخصیات میں شمار ہوتا ہے۔ 2016 سے 2018 تک امریکی فیڈرل ٹیکس ریٹرن کے مطابق جوبائیڈن 9 ملین ڈالر کی مجموعی مالیت رکھتے ہیں۔9ملین سے یاد آیا،1973 میں امریکی سائنس فکشن ٹی وی سیریز ''سکس ملین ڈالر مین''بہت مشہور تھی ،سیریز کا ہیرو کسی قدر جوبائیڈن سے مشابہہ بھی ہے لیکن جوبائیڈن ''نائن ملین ڈالر مین'' کے طور پر ابھرے ہیں۔جوبائیڈن پختہ ارادے کی شخصیت کے مالک ہیں اس بات کا اندازہ ان کی زندگی کے مختلف پہلووں اور ادوارسے ہوتا ہے۔جوبائیڈن بچپن میں ہکلا کر بولتے تھے۔جب کوئی ان سے ان کا نام پوچھتا تووہ اپنا نام'' بائی ، بائی'' کر کے بتاتے جس کی وجہ سے اُن کا نام جوبائیڈن پڑ گیا۔ہکلانے کی وجہ سے جوبائیڈن کو کافی مشکل پیش آتی تھی چنانچہ اس نے اپنی اس عادت سے چھٹکارا پانے کا تہیہ کیا۔جوبائیڈن اپنی ہکلانے کی عادت کو خود ٹھیک کرنے کی کوشش میں لگا رہا اور آخر وہ اس میں کامیاب بھی ہوگیا۔ہکلانے کی عادت کو ٹھیک کرنے کے لئے جوبائیڈن نے مختلف طریقے اختیار کئے کبھی وہ منہ میں شیشے کی گولیاں ڈال کر بات کرتا تو کبھی آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر طویل نظمیں پڑھتا رہتا ۔
اسی طرح زمانہ طالب علمی میں جب جوبائیڈن کو اپنی ساتھی طالبہ نیلیہ ہنٹر سے عشق ہواتو اس سے شادی کا ارادہ کیا،اس سلسلے میں جب وہ نیلیہ کے والدین سے ملنے گیا تو انھوں نے جوبائیڈن سے حسب روایت روزگار کے متعلق سوال کیا جس پر جوبائیڈن نے بڑے اعتماد کے ساتھ برجستہ جواب دیا کہ میں امریکہ کا صدر بنوں گا اس لئے پریشانی کی کوئی بات نہیں۔اس وقت نیلیہ کے والدین نے شائد جوبائیڈن کے اس جواب کو ایک پرجوش نوجوان کا عزم سمجھاہوگالیکن انھیں کیا معلوم تھا کہ جوبائیڈن جو کہہ رہا ہے وہ ایک دن کرکے دکھائے گا اورسچ مچ امریکہ کا صدر بن جائے گا۔ جوبائیڈن نے 1966 میں نیلیہ سے شادی کرلی۔
نئے امریکی صدر جوبائیڈن کوذاتی زندگی میں بے حد دکھوں اور تکلیوں کا سامنا رہالیکن وہ مضبوط ارادوں کے ساتھ اپنی منزل کا کی جانب بڑھتا رہا اور آج امریکہ کا صدر بن کر تاریخی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ جوبائڈن دو مرتبہ 2008 اور 2011 میں پاکستان کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔ جوبائیڈن کو سابق صدر آصف علی زرداری کے دور حکومت2008 میں ہلال پاکستان کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، یہ اعزاز سینیٹر جوبائیڈن اور رچرڈ لوگر کو پاکستان کے لیے 1.5 بلین ڈالر کی امداد منظور کرانے کے لیے کی جانے والی کوشش کے اعتراف میں دیا گیا تھا۔اس کے بعد جوبائڈن نے آخری مرتبہ نائب صدر کی حیثیت سے 12 جنوری 2011 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ایک اچھے منتظم اور غیر جانبدارانہ رائے رکھنے کی شہرت رکھنے والے جوبائیڈن کے نائب صدارت کے دور اور بطور سینیٹر بھی پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہیں۔اپنی انتخابی مہم کے دوران جوبائیڈن نے مسلمانوں کے ساتھ حسن سلوک اور تارکین وطن شہریوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی اور صدر ٹرمپ کی تارکین وطن مخالف پالیسیوں پر نظر ثانی کا بھی وعدہ کیا تھا۔ جوبائیڈن انسانی حقوق کی سر بلندی کے لیے کام کے حوالے سے بھی شہرت رکھتے ہیں ۔ امریکی مسلمان اوردنیا بھر سے مسلم امہ کو ان سے بہت اچھی توقعات ہیں۔توقع ہے کہ جوبائیڈن ٹرمپ کی نسبت بہت اچھا اور مثبت کردار ادا کریں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ڈاکٹر جمشید نظر کے کالمز
-
محبت کے نام پر بے حیائی
بدھ 16 فروری 2022
-
ریڈیو کاعالمی دن،ایجاد اور افادیت
منگل 15 فروری 2022
-
دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں
جمعرات 10 فروری 2022
-
کشمیری شہیدوں کے خون کی پکار
ہفتہ 5 فروری 2022
-
آن لائن گیم نے بیٹے کو قاتل بنا دیا
پیر 31 جنوری 2022
-
تعلیم کا عالمی دن اور نئے چیلنج
بدھ 26 جنوری 2022
-
برف کا آدمی
پیر 24 جنوری 2022
-
اومیکرون،کورونا،سردی اور فضائی آلودگی
جمعہ 21 جنوری 2022
ڈاکٹر جمشید نظر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.