
پاکستان میں نظام تعلیم کو درپیش مسائل
پیر 1 فروری 2021

انجینئر محمد ابرار
(جاری ہے)
پاکستان ان 12 ملکوں کی فہرست میں شامل ہے جہاں GDP کا% 2 سے بھی کم حصہ تعلیم پر خرچ کیا جاتا ہے.
تعلیم نسواں پاکستان میں ایک سنگین صورت حال اختیار کرتا جا رہا ہے. تعلیم نسواں کی طرف عدم توجہ کی وجہ لڑکیوں کی کم عمر میں شادی، والدین کی ناخواندگی، مالی وسائل کی عدم دستیابی اور معاشرے میں جنسی ہراساں کرنے کے بڑھتے ہوئے کیسز میں اضافہ شامل ہے. یہ ستم فقط صنفِ نازک پر ہی نہیں کیا جا رہا بلکہ لڑکے بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں. بہت سے والدین کو جب میٹرک کے بعد لڑکوں کو تعلیم سے روکنے کی وجہ معلوم کی تو بیشتر نے مالی حالات کو عذر پیش کیا.جبکہ لڑکیوں میں میٹرک کے بعد تعلیم حاصل کرنے کے رججان میں کمی کی ایک وجہ والدین کا کالجوں اور یونیورسٹیوں کے ماحول کو قبول نہ کرنا ہے. کیا پاکستان جیسا ترقی پزیر ملک اس بے راہ روی اور ناخواندگی کا متحمل ہو سکتا ہے؟ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے کہ علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے. مسلمانوں کا اقوام عالم سے پیچھے رہ جانا اور مغرب کا تسلط، مسلمانوں کی دین سے دوری اسکا سبب ہے. پاکستان میں بہت سے ادارے اپنی مدد آپ کے تحت دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم دینے میں مصروف ہیں تاکہ وہاں سے فارغ التحصیل طلباء و طالبات اپنے دینی امور احسن انداز میں سرانجام دینے کے علاوہ دنیاوی کامون میں بھی حصہ ملاتے ہوئے فعال شہری بن سکیں. دینی و عصری تعلیم کو ایک ہی ادارے سے منسلک کرنے سے معاشرے کے مختلف حلقوں میں پائی جانے والی حجان کی صورت حاصل پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور پڑھے لکھے نوجوان دوران ملازمت اپنی فرائض سر انجام دیتے ہوئے اس کے دینی پہلو کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں گے. جہاں ہر شعبے میں کرپشن کا ناسور موجود ہے وہی تعلیمی نظام میں بھی ایسے عناصر موجود ہیں جو بغیر پڑھے ڈگریاں ڈپلومے الاٹ کرتے ہیں. تعلیمی نظام میں کرپشن کا خاتمہ بے حد ضروری ہے تا کہ میرٹ کی بنیاد پر صرف قابلیت رکھنے والے افراد کو آگے لایا جائے. جب یہ لوگ ملک کی باگ دوڑ سنبھالیں گے تو ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا. ضرورت اس امر ہی ہے کہ نظامِ تعلیم میں اصلاحات لاتے ہوئے یکساں نظام تعلیم قائم کیا جائے تا کہ امیر غریب کے فرق کے بغیر تعلیم کا حصول ممکن ہو. اس سے شرح خواندگی میں نمایاں اضافہ ہوگا اور ہم ایک نئی پڑھی لکھی نسل تیار کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جو تحقیق و تالیف کے شعبوں میں کامیابی کے جھنڈے گاڑتے ہوئے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرے گی. پاکستان ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کرے گا ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا جس سے زرمبادلہ حاصل ہوگا اور مجموعی طور پر عام آدمی کو زندگی کی بنیادی سہولیات کا حصول ممکن ہوگا۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
انجینئر محمد ابرار کے کالمز
-
شاہ جہاں کا یوم وفات
جمعہ 21 جنوری 2022
-
پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی
ہفتہ 8 جنوری 2022
-
سیالکوٹ، توہین مذہب کا واقعہ
منگل 7 دسمبر 2021
-
علامہ اقبال بزبانِ خادم حسین رضوی
جمعرات 18 نومبر 2021
-
کالعدم تحریک لبیک کا احتجاج اور اصل حقائق
منگل 2 نومبر 2021
-
محسن ملت ڈاکٹر عبدالقدیر خان
پیر 11 اکتوبر 2021
-
بے حیائی ایک معاشرتی ناسور
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
8ستمبر نفاذ اردو کا تاریخ ساز فیصلہ
جمعرات 9 ستمبر 2021
انجینئر محمد ابرار کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.