عورت پر تشدد زمانہء جاہلیت کی ریت

ہفتہ 27 نومبر 2021

Esha Saima

عیشا صائمہ

عورت جسے آج سے چودہ سو سال پہلے تمام حقوق دے کر اس کی اہمیت کو بڑھا دیا گیا. اسے ہر رشتے میں عزت و احترام سے نوازا گیا. چاہے وہ بہن ہے، بیٹی ہے بہو ہے یا بیوی تمام رشتوں میں اس کے تقدس کا خیال رکھا گیا.
معاشرے کی سب سے اہم اکائی خاندانی نظام ہے. جس میں میاں بیوی کو اہم حیثیت حاصل ہے. دونوں کے لئے میانہ روی کا رویہ اختیار کرنا نہایت ضروری ہے.

مرد کو خاندان کے سربراہ کی حیثیت حاصل ہے. تو بیوی کو  اسی خاندان میں مرکزی حیثیت حاصل ہے.
بیوی کے حوالے سے بات کی جائے تو اسے فرائض کے ساتھ حقوق بھی دیئے گئے.
لیکن آج مردوں کے اس معاشرے میں عورت کو بحیثیت انسان نہیں لیا جاتا نہ ہی اس کی انفرادیت کی قدر ہے.

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں. مرد عورت کو بیوی کی صورت میں اپنی ملکیت سمجھتا ہے.

اور یہ چاہتا ہے کہ وہ اس کے ساتھ جیسا سلوک چاہے روا رکھ سکتا ہے. اگر اسلام نے مرد کو عورت کا نگہبان مقرر کیا ہے تو عورت کا تحفظ بھی اس کی زمہ داری ہے.
وہ زمانہ جاہلیت کی ریت اپنا کر عورت پر تشدد کا قائل نہ ہو کیونکہ عورت و مرد دونوں پر ایکدوسرے کے حقوق و فرائض متعین ہیں. اگر عورت فرائض کی ادائیگی میں کوتا ہی نہیں کر رہی تو مرد بھی اس کے تمام حقوق ادا کرنے کا پابند ہے.

محض چھوٹی چھوٹی باتوں کو اشو بنا کر عورت پر ہاتھ اٹھانا، گالی دینا اس پر جسمانی تشدد کرنا کسی بھی طرح مردانگی نہیں ہے.
اس لئے مرد کو  بیوی کی حیثیت سے نہ صرف عزت دینی ہے بلکہ اس کا بہترین نگہبان بن کر دکھانا ہے. کیونکہ عورت کے ساتھ بہترین معاملہ کرنے کا کہا گیا ہے.اسے مارنے یا اس پر ظلم کرنے کی قطعاً اجازت مذہب اسلام نے نہیں دی ہے.


نیک عورت کو دنیا کی بہترین متاع قرار دے کر اس کی عزت میں اضافہ کیا گیا ہے. حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے. "
" دنیا کی بہترین متاع نیک بیوی ہے "
مرد کو اپنی بیوی کی عزت کرنی چاہیے. اور کوشش کرنی چاہیے کہ اس کے حقوق کی پاسداری کرے کیونکہ ایک عورت جو بیوی کے روپ میں اس کے گھر آئی ہے اس نے مرد کے مکان کو گھر بنایا ہے.
لیکن جو مرد صرف اپنے آپ کو برتر سمجھ کر عورت پر ظلم کرتا ہے.

اسے اپنے اس روئیے پر غور کرنا چاہیے .یہ   اس کی سب سے بڑی غلط فہمی ہے.کہ وہ عورت کے ساتھ جیسا سلوک روا رکھے اسے کوئی پوچھنے والا نہیں. اس میں وہ نہ صرف جسمانی تشدد کرتا ہے بلکہ عورت کو زہنی اذیت دے کر خوش ہوتا ہے.
دونوں پر  بحیثیت انسان ایکدوسرے کا احترام ضروری ہے. تاکہ معاشرے میں خاندانی نظام کو ٹوٹنے سے بچایا جا سکے. جو معاشرے کی بنیادی اکائی ہے.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :