
سوشل میڈیا کا کردار
منگل 13 اپریل 2021

فرقان احمد سائر
پہلے اخبارات و جرائد ہی لوگوں کے معلومات کا اہم زریعہ تھے اخبار میں شہہ سرخی کا تعین ایڈیٹر کرتا تھا۔ ٹی وی پر نیوز کا فیصلہ ڈاریکٹر کے ذمہ تھا۔ کئی بار میڈیا پر قدغن لگی۔ سننسر شپ ہوئی۔ حکمران وقت نے ان تمام ذرائع کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی بھرپور کوشش کیں۔
(جاری ہے)
۔
لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا سوشل میڈیا کا پروان ہمارے معاشرے میں بڑھتا چلا گیا۔
سوشل میڈیا بنانے کا مقصد یہ تھا یہ دنیا بھر میں ہماری جو دوستیاں ہیں ان کو ایک دوسرے سے مربوط کیا جائے تاکہ اپنے ہم خیال لوگوں سے گفتگو کر سکیں۔
چونکہ یہ زریعہ انتہائی کم خرچ اور موثر تھا کیونکہ آپ کی خبر کو ہزاروں لاکھوں نہیں بلکہ لاتعداد لوگ استفادہ کرسکتے تھے۔پاکستان میں چونکہ نوجوان افراد کی تعداد بہ نسبت ضعیف افراد کے زیادہ ہے تو اس تبدیلی کو نا صرف بخوشی قبول کیا بلکہ اس سے استفادہ بھی حاصل کیا۔۔ 2005 تک پاکستان میں سوشل میڈیا کا استعمال حد سے بڑھ گیا تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فیس بک کا استعمال کرنے والے افراد %89.47 ہیں جبکہ ٹوئیٹر %3.65 اور یوٹیوب کا استعمال %1.89 کیا جاتا ہے۔ یعنی کے خبروں اور دیگر معلومات کے حصول کے ذرائع سوشل میڈیا رہ گیا ہے۔۔۔
روزانہ کی بنیاد پرسوشل میڈیا استعمال کرنے ہر شخص نے خواں اپنے پروڈکٹ کی مارکیٹنگ کے لئے یا خبروں کے حصول کے لئے اپنے اپنے پیجز اور گروپ بنا رکھے ہیں۔ تاکہ اپنی آواز لوگوں تک پہنچا سکیں۔۔
پاکستان کی اگر بات کریں تو یہاں سوشل میڈیا کا استعمال اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے ایک اہم زریعہ سمجھا جاتا ہے۔ جس کا استعمال ہر جماعت اپنے کے سوشل میڈیا پرسن کے زریعے کرواتی ہے تاکہ معاشرے میں افراد کی ذہن سازی کی جاسکے۔الزام ، بہتان تراشی اور دوسری جماعت کو نیچا دیکھانا خاص ٹاسک ہوتا ہے۔ چونکہ سوشل میڈیا تک رسائی ہر افراد تک ممکن ہے- سوشل میڈیا پر نا تو آپ کو کسی ڈگری کی ضرورت ہے نا ہی بڑے بڑے دفاتر بس انٹرنیٹ اور موبائل کے ذریعے اپنی اپنی سوچ دوسروں تک باآسانی منتقل کر سکتے ہیں۔ تو یہ خبروں کی ترسیل کا سب سے موثر ہتھیار ثابت ہوا۔
ایک دوسرے پر قدظن لگانا ہو یا کیچڑ اچھالنا ہو تمام تر قید و حیود سے پاک یہ رجحان لوگوں میں تیزی سے سرائیت کر گیا۔
سوشل میڈیا کے استعمال سے جرائم بھی ایڈوانس ہوتے گئے۔ اور نوجوان لڑکیوں سے دوستی اور ان کو بلیک میل کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کی ساکھ مجروح کرنے والے ناپاک عناصر بھی اس جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے لگے۔ جس کے منفی اثرات بھی سامنے آئے تو پاکستان میں بھی سائبر کرائم کے حوالے سے ادارے وجود میں لائے گئے جسے وقت کے ساتھ ساتھ جدت دی گئی تاکہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔
لیکن بہت سے ایسے سپاہی بھی موجود ہیں جو پاکستان کے دفاع میں اپنا اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ لوگ کسی بغیر کسی لالچ یا تنخواء کے اپنا کام کرتے ہیں۔ کیونکہ جدید دنیا میں سب سے مثبت ہتھیار یہ ہی ذرائع ہیں۔ ہمارے ذاتی خیالات دوسرے کے خیالات بدلنے میں بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ لہذا اپنے کمنٹ اپنی پوسٹ کو بہت سوچ سمجھ کر کیا کریں خدانخواستہ آپ کی کسی دانستہ یا غیر دانستہ حرکت سے آپ کی یا کسی کی زندگی اجیرن بنا سکتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
فرقان احمد سائر کے کالمز
-
دیوار کراچی۔۔
ہفتہ 19 فروری 2022
-
جنات کے قبائل
منگل 8 فروری 2022
-
شیخ چلی کے شگوفے اور موجودہ نیا لطیفہ
جمعرات 3 فروری 2022
-
آزادی صحافت میں خطرے کی گھنٹی
بدھ 2 فروری 2022
-
ہیومین ٹریفکینگ میں نوکری اور سیکچوئیل مقاصد کا بڑھتا ہوا کاروبار
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
کراچی سیف سٹی وقت کی اہم ضرورت
جمعرات 20 جنوری 2022
-
شہنشاہ غزل کے قبر کی حالت زار
جمعرات 13 جنوری 2022
-
24 دسمبرمہاجر ثقافت کا ایک تاریخ ساز دن
جمعرات 23 دسمبر 2021
فرقان احمد سائر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.