سچا کون

جمعرات 15 اپریل 2021

Furqan Ahmad Sair

فرقان احمد سائر

اصغر صاحب کو آج بڑے غصے میں دیکھا،،،
ہاتھ میں ڈنڈا اٹھائے اِدھر اُدھر مار رہے تھے،،کسی کا دروازہ توڑا تو کسی کی کھڑکی۔
میں حیران و پریشان سارا ماجرا دیکھ رہا تھا۔۔ اب مجھ سے رہا نا گیا اور سیدھا اصغر صاحب کے پاس پہنچا،،،،،
عرض کی جناب والا،،،،، آج کیا ہوگیا ہے آپ ایک بھپرے سانڈ کی مانند ادھر،،،، ادھر پھر رہے ہیں،،،
اصغر صاحب نے ایک غصّیلی نظروں سے دیکھا ،،،،  گویا ہوئے۔

۔۔ میاں،،، تم کس جہان میں رہتے ہو۔۔۔۔ ناموس رسالت پر حملہ ہوچکا ہے اور ہماری غیرت گوارا نہیں کرتی کے اسلام پر حملہ،،  اور ہم چُپ کر کے گھر میں بیٹھ جائیں،،،،،،
چند لمحوں کے لئے میری  میموری فلیش بیک میں چلی جاتی ہے۔۔
 اصغر صاحب کو اسکول کے زمانے سے جانتا تھا،، چونکہ محلے میں ساتھ ہی رہتے تھے اسی لئے دوستی بھی ہوگئ۔

(جاری ہے)

کالج تک پہنچنے سے پہلے ہی انہوں نے تعلیم کو خیرباد کہہ کر چھوٹی موٹی نوکری کرنے میں ہی اکتفا سمجھا،،،، کبھی ان کو محلے کی مسجد میں نہیں دیکھا، کبھی ان کو کسی انسانیت کی خدمت کرتے ہوئے پایا۔

۔۔۔ آج یکایک ان کے اندر تبدیلی رونماء ہوئی تو مجھ پر حیرتوں کے پہاڑ ٹوٹ چکے تھے،،،،
ہاتھ میں ڈنڈا پکڑے "ناموس رسالت" کے سپاہی اصغر صاحب سے پوچھا،،، آپ کو کیسے پتا چلا کے "ناموس رسالت" پر حملہ ہوا ہے۔۔۔ یا "اسلام خطرے" میں ہے۔۔
عرض کی فیس بک پر چل رہا تھا ، اور میرے کچھ واٹس ایپ گروپس میں بھی اس طرح کے میسج آئے تھے جس سے میرا دل کھول گیا۔

۔۔ اور ان کافروں کو سبق سکھانے جا رہا ہوں،،
بڑی مشکل سے الفاظ جمع کر کے پوچھا،، اصغر صاحب،،،،  کافرکون ہے،،،، ہماری پولیس یا ریاست،، یا ریاست کے کرتا رھرتا،،، (جواب ندارد)۔
تھوڑی ہمت جمع کرکے کہا کے دیکھیں اصغر صاحب کیا فرقہ واریت، چاہے، مذہبی ہو سیاسی ہو، ذات پات کی یا رنگ  و نسل کی بنیاد پر یہ صرف ہمارے ہاں ہی کیوں پنبتی ہے۔

۔
آپ عمرے کی سعادت بھی حاصل کرکے آئے تھے، کیا وہاں، کسی خاص قوم، خاص فرقہ یا خاص جماعت کے لئے کوئی مخصوص مقامات دیکھے،،
پورے خلیجی ممالک میں آپ نے مسلکوں کی مخصوص مساجدیں دیکھی؟
یہ سب ہمارے ہاں ہی ایسا کیوں ہوتا ہے کے ہم شعیہ، سنیّ، دیوبندی، بریلوی کے نام پر لڑتے ہیں،،،، کیا بحیثیت مسلمان ہم سب ایک نہیں ہیں،،، کیا، آج ہم اپنے ہاتھ، ۔

۔ اپنی زبان،۔۔  اپنی تحریر سے کسی دوسرے مسلمان کی تکلیف کا باعث نہیں بن رہے ،، کیا ہم آج مذہب اور فرقہ کے نام پر قتل و غارت کا بازار گرم نہیں کر رہے۔۔۔ کیوں ہم دین کے نام پر ایک دوسرے کا گلہ کاٹنے سے بھی دریغ نہیں کرتے،،،، کیا ہمارا اسلام ہمیں یہ ہی سکھاتا ہے،،،،
ابھی میری گفتگو جاری ہی تھی کے اصغر صاحب کے ہاتھوں سے ڈنڈا چُھوٹ گیا اور سیدھے گھر کی راہ ہولئے۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :