
قرآن اور دارلفرقان
جمعرات 6 فروری 2014

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
قارئین! اس ادارے کی عمارت کی خوبصورتی دیکھتے ہوئے یہ محسوس ہوتا تھا کہ یہ کوئی مدرسہ نہیں بلکہ کسی امیر کبیر شخص کے زیر اہتما م چلنے والی یونیورسٹی ہے ۔ نفاست اور صفائی کا اتنا خوبصورت امتزاج کہ انسان دنگ رہ جاتا ہے ۔ اساتذہ کرام کی محنت ،جذبے اور انتظامیہ کی قابلیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگا یا جا سکتا ہے کہ 8سے11سال کے حفاظ کرام کہ جن سے جب کسی بھی آیت کا پوچھا جاتا تو پہلے اس پارے اور صورت کا نام، کتنے رکوع، آیات اور پھر صورت کی پہلی و آخری آیت ،یہ آیت اس سے پہلے اور بعد میں قرآن میں کہاں کہاں آئی اور انتہائی خو ش الحانی سے اس کی تلاوت کرتے کہ سننے والا کسی اور جہاں کا مسافر بن جا تا ہے۔تکمیل حفظ قرآن کے ساتھ ترجمہ قرآن کی تکمیل بھی اس ادارے کا امتیاز ہے ۔ قرآن ایک نصیحت ہے ، زندگی گذارنے کا عالمی منشور ہے لیکن کتنی بد قسمتی ہے کہ ہم قرآن پڑھ تو لیتے ہیں لیکن یہ کہہ کیا رہا ہے اور کن باتوں کا مطالبہ کر تا ہے اس سے بے خبر ہیں۔ہم خود بھی اور اپنے بچوں کوبھی انگریزی اور فرانسیسی سکھانے میں فخر محسوس کرتے ہیں لیکن کائنات کے راز وں سے پردہ اٹھانے اور زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی کرتی قرآن کی آیتوں کو سمجھنے کے لئے زحمت گوارہ نہیں ہوتی ۔ظفر اللہ شفیق صاحب نے فضائل قرآن پر بات کرتے ہو ئے عمر فاروق کے اسلام لانے والے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے فر مایا کہ یہ قرآن کا اعجاز تھا ناپاک ارادے سے نکلنے والا شخص جب قرآن کی آیات حکیمہ کی تلاوت سنتا ہے تو پاکیزگی حاصل کرلیتا ہے جس کے ایمان کی یہ حالت تھی کہ عالم مغرب بھی اس شخص کے دور حکمرانی کو ایک سنہری دور قرار دیتے ہیں ۔
قارئین محترم !قر آن انسان سے تین مطالبے کر تا ہے کہ اسے پڑھا جائے، اسے سمجھا جاء اور اس پر عمل کیا جائے ۔لیکن کیا کبھی ہم نے غور کیا کہ کتنے ظلم کی بات ہے کہ ایک طرف تو ہم باعث ثواب سمجھتے ہوئے قرآن کی تلاوت کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف اپنے اوپر ہی لعنت بھیج رہے ہوتے ہیں ۔قرآن میں بار ہا دفعہ ارشاد ہو تا ہے کہ جھوٹ بولنے والوں، ظلم کر نے والوں پر خدا کی لعنت۔لیکن ہم میں سے اکثر کتنے ہیں جو جھوٹ بولتے تھکتے نہیں اور جو لوگوں پر ظلم کر نے کے نشے کے عادی ہو چکے ہیں۔کیا ہی اچھا ہو کہ اگر ہم اسے سمجھنے کی کوشش کریں تو اللہ کی لعنت سے محفوظ رہنے کے لئے جھوٹ اور ظلم جیسے سنگین جرائم سے بچنے کی بھی کو شش کریں گے۔ آج اگر ہم اپنے معاشرے کو فلاح، کامیابی اور سکون والے رستے پر گامزن کر نا چاہتے ہیں تو اس کے لئے ضرورت ہے کہ ترجمہ قرآن کی محفلوں کا انعقاد کیا جائے جہاں لوگ اپنے رب کی طرف سے نبی مہربان ﷺ پر نازل ہو نے والے اس ابدی اور دائمی پیغام کو اپنی زندگیوں میں لا کے نہ ختم ہو نے والی نعمتوں اور بر کتوں کے مستحق ٹہریں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.