دار الہدیٰ کے ہدایت یافتہ طالبعلم

منگل 14 اپریل 2015

Hafiz Zohaib Tayyab

حافظ ذوہیب طیب

امت مسلمہ کی بد حالی ا ور زبوں حالی کے پیچھے جہاں بہت سی وجوہات کار فر ما ہیں اس میں سب سے بڑی وجہ کتاب ہدایت ”قر آن حکیم“ سے دوری اور بے پرواہی ہے ۔ کتنی بد نصیبی کی بات ہے کہ ہم امن، سکون اور ہدایت کو کئی اور تلاش کر رہے ہیں جبکہ یہ ہمارے بہت ہی قریب کپڑے میں لپٹی کسی الماری میں پڑی ہوئی ہے۔
ایک ریسرچ کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ پڑھے اور حفظ کئے جانے والی کتاب قر آن حکیم ہے جبکہ دوسری ریسرچ کے مطابق 95فیصد لوگ صرف ثواب کی نیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اسے سمجھنے اور اس پر عمل کر نے سے گریزاں ہیں۔


قارئین !قرآن نصیحت ہے ، زندگی گذارنے کا عالمی منشور ہے لیکنافسوس کی بات یہ ہے کہ ہم قرآن پڑھ تو لیتے ہیں لیکن یہ کہہ کیا رہا ہے اور کن باتوں کا مطالبہ کر تا ہے ہم اس سے بے خبر ہیں۔

(جاری ہے)

ہم خود بھی اور اپنے بچوں کوبھی انگریزی ،فرا نسیسی اور دیگر زبانوں کو سکھانے میں فخر محسوس کرتے ہیں لیکن کائنات کے راز وں سے پردہ اٹھانے اور زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی کرتی قرآن کی آیتوں کو سمجھنے کی زحمت گوارہ نہیں کرتے۔


دو دن قبل مجھے حفظ و ترجمہ قرآن کی عظیم اور عالی شان درسگاہ ”دارالہدٰی“ جوطا لبعلموں کو علوم دینیہ سے آراستہ کر نے کے لئے حفظ وترجمہ کے لئے منفرد طریقہ تدریس کو اختیار کئے ہو ئے ہے کی سالانہ تقریب ”تکمیل حفظ القرآن“ میں جا نے کا اتفاق ہوا توششدر رہ گیا کہ یہاں کی انتظامیہ اور اساتذہ کتنی محنت کے ساتھ بچوں کو تیار کر رہے ہیں۔

علم ہی نہیں بلکہ عمل کی کرنیں بھی ان کے کردار سے پھوٹ رہی تھیں۔
قارئین! اس ادارے کی عمارت کی خوبصورتی دیکھتے ہوئے یہ محسوس ہوتا تھا کہ یہ کوئی مدرسہ نہیں بلکہ کسی امیر کبیر شخص کے زیر اہتما م چلنے والی یونیورسٹی ہے ۔ نفاست اور صفائی کا اتنا خوبصورت امتزاج کہ انسان دنگ رہ جاتا ہے ۔تکمیل حفظ قرآن کے ساتھ ترجمہ قرآن کی تکمیل بھی اس ادارے کا امتیاز ہے ۔


اساتذہ کرام کی محنت ،جذبے اور انتظامیہ کی قابلیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگا یا جا سکتا ہے کہ 8سے11سال کے حفاظ کرام کہ جن سے جب کسی بھی آیت کا پوچھا جاتا تو پہلے اس پارے اور صورت کا نام، کتنے رکوع، آیات اور پھر صورت کی پہلی و آخری آیت ،یہ آیت اس سے پہلے اور بعد میں قرآن میں کہاں کہاں آئی اور پھر حیران کر دینے والے بات کہ آپ اپنے دل میں آیت سو چیں ،اس آیت کا پہلا لفظ ، صورت کے نام کا پہلا لفظ بتائیں تو پھولوں کی مانند خوبصورت بچے فر فر اور انتہائی خ و ش الحانی سے اس کی تلاوت کرتے ہیں کہ سننے والا کسی اور جہاں کا مسافر بن جا تا ہے۔


چھوٹے چھوٹے بچوں کو یوں قرآن پڑھتا دیکھ کر اخوت کے روح رواں ڈاکٹرامجد ثاقب کے بھی کچھ مجھ جیسے ہی احساسات تھے ۔ کا ش کہ ہم بھی ان بچوں کی طرح قر آن کو یو ں پڑھ سکتے۔ڈاکٹر صاحب نے نے قرآن پر بات کرتے ہو ئے عمر فاروق  کے اسلام لانے والے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے فر مایا کہ یہ قرآن کا اعجاز تھاکہ ناپاک ارادے سے نکلنے والا شخص جب قرآن کی آیات حکیمہ کی تلاوت سنتا ہے تو پاکیزگی حاصل کرلیتا ہے اور پھر جس کا ایمان اس درجے کا ہو تاہے کہ عالم مغرب بھی اس شخص کے دور حکمرانی کو ایک سنہری دور قرار دیتے ہیں ۔


شیخ الحدیث حضرت مو لا نا فضل الرحیم صاحب نے لوگوں کے دلوں پرپر اثر چھوڑنے والی اپنی شیریں زبان میں گفتگو فر ماتے ہوئے محبت قر آن اور وقت حاضر کے فتنوں سے بچنے کے مجرب طریقے بتائے اور اپنی پُر اثر دعا کے ذریعے تقریب کا اختتام فر مایا۔
قارئین محترم !قر آن انسان سے تین مطالبے کر تا ہے کہ اسے پڑھا جائے، اسے سمجھا جائے اور اس پر عمل کیا جائے ۔

لیکن کیا کبھی ہم نے غور کیاکہ کتنے ظلم کی بات ہے ایک طرف تو ہم باعث ثواب سمجھتے ہوئے قرآن کی تلاوت کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف اپنے اوپر ہی لعنت بھیج رہے ہوتے ہیں ۔قرآن میں بار ہا دفعہ ارشاد ہو تا ہے کہ جھوٹ بولنے والوں، ظلم کر نے والوں پر خدا کی لعنت۔لیکن ہم میں سے اکثر کتنے ہیں جو جھوٹ بولتے تھکتے نہیں اور جو لوگوں پر ظلم کر نے کے نشے کے عادی ہو چکے ہیں۔

کیا ہی اچھا ہو کہ اگر ہم اسے سمجھنے کی کوشش کریں تو اللہ کی لعنت سے محفوظ رہنے کے لئے جھوٹ اور ظلم جیسے سنگین جرائم سے بچنے کی بھی کو شش کریں گے۔ آج اگر ہم اپنے معاشرے کو فلاح، کامیابی اور سکون والے رستے پر گامزن کر نا چاہتے ہیں تو اس کے لئے ضرورت ہے کہ”دا ر الہدیٰ “ جیسے مزید ادارے بنائیں جائیں جہاں ترجمہ قرآن کی محفلوں کا انعقاد کیا جائے اور لوگ اپنے رب کی طرف سے نبی مہربان ﷺ پر نازل ہو نے والے اس ابدی اور دائمی پیغام کو اپنی زندگیوں میں لا کے نہ ختم ہو نے والی نعمتوں اور بر کتوں کے مستحق ٹہریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :