
کیا سیاسی طور پر ہم اس قدر بانجھ ہو چکے؟
منگل 19 جون 2018

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
قارئین !یہی وجہ ہے کہ بد قسمتی کے ساتھ کئی عشروں سے ہمارے اوپر ایسے لوگ حکمرانی کر رہے ہیں جو قوم کے مسائل اور ان کی پریشانیوں سے پوری طرح بے خبر ہیں ۔ یہ آتے ہیں ، حکمرانی کرتے ہیں ، اپنے آقاؤں کی خوشامد کرتے ہیں اور پھراپنے سوئس بنک بھر کر ، مغربی ممالک میں اربوں کی جائیدادیں بنا کر ، قوم کی خون پسینے کی کمائی سے آف شور کمپنیاں قائم کر کے، عیدوں سمیت تما م تہوار بیرون ممالک انجوائے کر کے ، سر درد کے لئے بھی امریکہ اور یورپ کے بڑے ہسپتالوں میں اپنا علاج کراکے ، اپنی نسلوں کو آکسفورڈاور ہاورڈ جیسے اداروں میں تعلیم حاصل کرا کے یہاں تک کہ بچوں کے پیمپر کے اخراجات بھی قومی خزانے سے ادا ء کرتے ہیں ۔یہ ایک دوسرے کو کرپشن، حرام خوری اور دو نمبری پر اخلاقی جواز فراہم کرتے ہوئے قوم کو بیو قوف بنا کر انجوائے کرتے ہیں اور پھر سے الیکشن کے موسم میں کسی بھکاری کی مانند ووٹ کا کشکول ہاتھ میں تھامے ، قوم کو پھر جھوٹے خواب دکھا کر اپنے آقاؤں کے تعاون سے ملک و قوم کا مزید بیڑہ غرق کر نے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔
قارئین محترم !مجھ سمیت کئی لوگ پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان سے یہ امید لگائے بیٹھے تھے کہ شاید یہ ہمارے خوابوں کو تعبیر بخشے اور یوں ہم زرداریوں اور شریفوں سے نجات حاصل کر کے قومی سطح پر کوئی لیڈر چنتے جوسینے میں پلتی امیدوں کو حقیقت کا روپ دینے کے لئے کمر بستہ ہوتا۔ لیکن ہماری امیدوں کو اس وقت توڑ دیا گیا جب تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کی طرف سے ٹکٹوں کا اعلان کیا گیا۔ اب تک کہ اعلان کے مطابق سو کے قریب وہ لوگ ہیں جنہوں نے کرپشن کی گنگا میں خوب ہاتھ دھوئے۔سابقہ ادوار میں جنہوں نے قومی خزانے پر ڈاکہ ڈالنے کے تما م ریکارڈ توڑے ۔ مجھے تو حیرت ہوتی ہے خان صاحب کی سوچ پر کہ کئی عشروں پر محیط جدوجہد کو کچھ ہی دیر میں تباہ و بر باد کر کے رکھ دیا ۔ وہ لوگ بھی اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی خاطر تحریک انصاف میں جوق در جوق شامل ہورہے ہیں اور یہ کسی نظرئیے یا جذبے کے تحت نہیں بلکہ کسی کو حلقہ انتخاب تبدیل ہونے کی بناپر سابقہ پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا تو کسی کو سابقہ دور میں ”انے واہ“ کرپشن اور اس سے حاصل شدہ آمدنی خود ہڑپ کر جانے کی وجہ سے آؤٹ کر دیا گیا ۔ مسلم لیگ ن کی بات کی جائے تو الیکشن میں کامیاب ہونے کے بعد ان کے کسی بھی ایم۔پی۔اے یا ایم۔این۔اے کو یہ زحمت گوارہ نہیں ہوتی کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب میں جا کر لوگوں کے مسائل سنیں۔مزید بد بختی یہ ہے کہ وہ جاتی عمرہ اور ماڈل ٹاؤن بیٹھے اپنے لیڈروں اور ان کے بچوں کی خوشامد کر کے پھر سے پارٹی ٹکٹ لینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔
قارئین محترم !یہ بھی ہمارا المیہ ہے کہ سیاسی جماعتیں کسی نظرئے کے تحت نہیں بلکہ صرف بر سر اقتدار آنے کے لئے لفنگوں، چوروں اور بد نام زمانہ لوگوں میں پارٹی ٹکٹس تقسیم کر دیتی ہیں جس کی وجہ سے ساری کی ساری پارلیمنٹ ایسے ہی لوگوں پر مشتمل ہوتی ہے اور پھر یہاں ملک و قوم کے مفاد کی بات کی بجائے صرف اسی بات کی پلاننگ کی جاتی ہے کہ ہم نے کس طریقے سے الیکشن میں خرچ ہونے والے اخراجات کو 200گنا کر کے حاصل کر نا ہے ۔اگر تو ہم ایسی جونکوں سے جان چھڑانا چاہتے ہیں اور ملک کو عظیم تر بنا نے کے خواب کو تعبیر بخشنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے ضرورت ہے کہ ہم مروجہ تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے کارندوں پر یقین کر نے کی بجائے اپنے اندر سے ایسے لوگوں کو تیار کریں جو ہم میں سے ہوں ۔ اگر تو ایسا ہو گیا تو کچھ بعید نہیں کہ ہم شاہراہ کامیابی کا مسافر بن جائیں اور اگر خدانخواستہ ہم نے اپنی روش نہ تبدیل کی تو پھر ہمارا اللہ ہی حافظ ہے ۔ کیونکہ سیاسی طور پر بانجھ قوم پھر دنیا میں صرف غلام کہلانے کی ہی مستحق ٹہرتی ہے ۔طاقتور ملکوں کی غلام، نام نہاد لیڈروں کی غلام اور سیاسی جونکوں کی غلام، موجودہ حالات جس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.