محرم الحرام کی آمداور لاہور پولیس کے بہترین اقدامات

پیر 2 ستمبر 2019

Hafiz Zohaib Tayyab

حافظ ذوہیب طیب

پاکستان کو اس وقت جس نازک صورتحال کا سامنا ہے وہ ماضی میں شاید کبھی درپیش نہ رہی ہو۔ ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدوں پر حالات تشویشناک ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیں نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہیں۔ بیرونی طاقتوں نے ہمیشہ ایسے حالات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔ یہی وہ صورتحال ہے جس میں قومیں ملی یکجہتی کا مظاہرہ کرکے دشمن قوتوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جاتی ہیں۔

ملک کی معاشی صورتحال، سیلاب کے خطرات اور سرحدی کشیدگی کے تناظر میں ضروری ہے کہ پاکستان کی سیاسی، مذہبی، عسکری قیادت مشترکہ حکمت عملی کے تحت کام کریں اور ہر کس قسم کی اندرونی اور بیرونی سازشوں کو ناکام بنائیں۔وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان کی ہدایات پر جہاں پورے ملک میں جمعتہ المبارک کے روز اہل کشمیر سے یکجہتی کا مظاہرہ کیا وہاں لاہور پولیس نے بھی شایان شان طریقے سے اپنے کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

سی۔سی۔پی۔او لاہور بی۔اے ناصر، ڈی۔آئی۔جی آپریشنز اشفاق احمد خان، ڈی۔آئی۔جی انوسٹی گیشن ڈاکٹر انعام وحید ، چیف ٹریفک افسر لاہور کیپٹن لیاقت علی ملک اور ایس۔ایس۔پی آپریشنز اسماعیل کھاڑک سمیت تمام ڈویژنل ایس۔پیز، ایس۔ڈی۔پی اوز اور ایس۔ایس ۔ایچ۔اوز نے اپنی اپنی سطح پر پاکستانی وکشمیری پرچم لہرا کر اظہار یکجہتی کیا۔
 چونکہ اب محرم الحرام کی آمد آمد ہے۔

اس کے لئے ضروری ہے کہ بروقت ایسے اقدامات کئے جائیں جس سے فرقہ واریت اور ملی یکجہتی میں دراڑیں ڈالنے کے عمل کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔ فرقہ واریت کے تدارک اور بین العقائد ہم آہنگی کے لئے مختلف مکاتب فکر کے رہنماؤں اور پولیس افسروں یا ضلعی انتظامیہ کے عہدیداروں پر مشتمل امن کمیٹیاں کافی حد تک موثر ثابت ہوئی ہیں۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبائی وزرا ء کو بین المذاہب ہم آہنگی میں اضافے کے لئے ذمہ داریاں تفویض کردی ہیں۔

انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس کیپٹن (ر) عارف نواز نے بھی تمام اضلاع کے پولیس افسروں کو ضروری ہدایات جاری کی ہیں۔ بلا شبہ آئی۔جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز کا شمار ایک منجھے ہوئے اور قابل پولیس افسرہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی کمال مہارت و تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے لاہور پولیس کو محرم الحرام میں بہترین انتظامات کر نے کے احکامات صادر کئے ہیں۔


لاہور پولیس کا یہ اقدام قابل ستائش ہے کہ اس نے محرم میں امن وامان اور بھائی چارے کی فضا برقرار رکھنے کے لئے مختلف عقائد کی ممتاز شخصیات کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ چند روز پہلے لاہور پولیس کے سربراہ بی اے ناصر کی صدارت میں ضلعی امن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے سنئیر مذہبی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ حسب روایت عشرہ محرم کے حساس ایام میں فرقہ واریت کو کچلنے کے لئے اپنا قائدانہ کردار ادا کریں۔

انہوں نے خطے اور بین الاقوامی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملی اتحاد کی طاقت سے دنیا کو دکھانا ہے کہ ہم سب ایک ہیں۔ محرم الحرام میں بھائی چارے کی فضا برقرار رکھنے کیلئے علمائے کرام اور مشائخ عظام اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے اپیل کی کہ ماہ مقدس کے دوران کسی بھی طرف سے فرقہ ورانہ تقاریر نہیں ہونی چاہئیں کیونکہ ایک چھوٹی سی متنازعہ بات سے امن و امان کی فضا متاثر ہو سکتی ہے۔

سی سی پی او کا اشارہ غالباً ماضی کے ایسے واقعات کی طرف تھا جس میں ذرا سی بے احتیاطی نے ہم آہنگی کے کلچر کو نقصان پہنچایا۔ ڈسٹرکٹ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ہونے والے اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن انعام وحید، سی ٹی او کیپٹن (ر) ملک لیاقت اور ایس ایس پیز نے شرکت کی اور بہترین انتظامات کے لئے مشاورت بھی کی گئی۔


 ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کی طرف سے لاؤڈ سپیکر کے خلاف قانون استعمال سے گریز کیا جائے۔ سی سی پی او لاہور بی اے ناصر نے خصوصی طور پر کہا کہ تمام عقیدوں کے رہنما لاؤڈ سپیکر کے بلا اجازت استعمال کو روکیں اور مذہبی ہم آہنگی میں اضافے کے لئے پولیس کے ہاتھ مضبوط کریں۔ امن و سلامتی کیلئے علما کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ امن کمیٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا کہ عزاداری محافل کی انتظامیہ جلوسوں اور مجالس میں آنے والوں کی چیکنگ میں تعاون کریں۔

چیکنگ کا عمل عزاداری سنگتوں کے عہدیدار کریں تو زیادہ مناسب ہوگا کیونکہ انہیں عزاداروں کی پہچان یا شناخت کرنا آسان ہوتا ہے تاہم پولیس کی نفری بھی ہر مجلس اور جلوس میں موجود رہے گی۔ یہ ضروری ہے کہ میٹل ڈیٹیکٹرز یا واک تھرو گیٹس کا بھی اہتمام کیا جائے۔ کسی بھی رسک سے بچنے کے لئے مجالس میں آنے جانے کے لئے ایک ہی راستہ رکھا جائے۔ پارکنگ کا انتظام ایک اور ضروری پہلو ہے۔

سی سی پی او نے تجویز پیش کی کہ پارکنگ کو مجالس عزا سے کم ازکم 200 گز دور رکھا جائے۔ انہوں نے لاہور کے تمام ڈویژنل ایس پیز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے حلقے میں امن کمیٹی کے ارکان کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور محرم کے ماتمی جلوسوں کے روٹس کا باقاعدگی سے معائنہ کریں۔ ضلعی امن کمیٹی کے پلیٹ فارم پر علمائے کرام کو اعتماد میں لینے کا اقدام قابل تعریف ہے۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دشمن ہماری صفوں میں دراڑ ڈالنے کی مذموم کوشش کر سکتا ہے۔ ہمیں دشمن کی کسی بھی ایسے سازش اور ناپاک ارادوں کو مل کر ناکام بنانا ہے۔ قیام امن میں علمائے کرام اور مشائخ نے الحمد اللہ ہمیشہ مثبت اور تعمیری کردار ادا کیا۔
اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے۔ ہم سب کو ملی یکجہتی کا فروغ یقینی بنانا ہے۔ محرم الحرام کے دوران علمائے کرام خطبات اور مجالس میں امن و آشتی اور رواداری کا پرچار کریں۔

معاشرے میں بین العقائد ہم آہنگی کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق احمد خان نے آپریشن ونگ کے افسروں کو پابند کیا ہے کہ وہ امن کمیٹی کے ارکان کے ساتھ موثر رابطہ رکھیں۔ عاشورہ سمیت محرم کے تمام پروگراموں کا پرامن انعقاد یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ امید کی جانی چاہیے کہ لاہور پولیس کے بروقت اقداما ت کی بدولت ماضی کی طرح اس بار بھی محرم کا مہینہ امن وسلامتی کے پیغام کے ساتھ گزرے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :