میاں بیوی‎

منگل 1 جون 2021

Hamna Muhammad Mujtaba

حمنیٰ محمد مجتبیٰ

دو افراد کے درمیان ہونے والی لڑائی کیا وہ صرف ان کے مابین رہتی ہے؟ خاص طور پر میاں بیوی کے مابین ہونے والی ایک معمولی سی بحث بھی صرف ان کی زندگی تک پابند نہیں رہتی۔ جبکہ اس معمولی سی بات پر ہونے والی بحث کے اثرات ان دو افراد کی زندگی سے منسلک تمام رشتوں پر اثر انداز ہوتے ہیں جو زیادہ قریب ہوتے ہیں۔
سائیکالوجی میں کہا جاتا ہے ایک انسان پورا معاشرہ بناتا ہے اس کا تعلق ایک پورے خاندان اور نسل نصب سے ہوتا ہے ۔

تو اس کا ایک عمل صرف اس کی زندگی پر نہیں جبکہ نسلوں پر اثرانداز ہوتا ہے۔
ہمارے جنریشن بہت زیادہ ڈپریس کیوں ہے؟ جس میں سے ایک سب سے بڑی وجہ جو سامنے آتی ہے وہ گھریلو جھگڑے ہوتے ہیں میاں بیوی کے درمیان اختلافات بچوں پر اثر انداز ہوتے ہیں، جس کے نتائج انتہائی بھیانک سامنے آتے ہیں۔

(جاری ہے)


سب سے سنگین مسئلہ یہ ہے کہ وہ بچہ مختلف سائیکالوجیکل ڈس آرڈر کا شکار ہوجاتا ہے اور ڈپریشن وہ ڈس آرڈر ہے جس سے ہر دوسرا شخص بخوبی واقف ہے جس کی اگر چہ مختلف وجوہات ہیں۔


ماں باپ کے ہونے والے جھگڑے بچے کی زندگی کو مکمل طور پر تباہ کر دیتے ہیں اور اس کو چھوٹی سی عمر میں نفسیاتی مریض بنا دیتے ہیں۔ جس سے وہ بیچارہ خود بھی ابھی واقف نہیں ہوتا اور ایسے مسلوں کی گھتی میں وہ الجھ کر رہ جاتا ہے۔
اس کا پرسپیکٹو، اس کی تھنکنگ انتہائی منفی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ مرد یا عورت سے اس کے اندر ہی اندر ایک نفرت کی ایسی سیسہ پلائی دیوار کھڑی ہو جاتی ہے جو آخری سانس تک قائم رہتی ہے اور جس کی وجہ سے وہ اعتبار اور محبت جیسے احساسات سے عمر بھر محروم رہتا ہے۔


کیونکہ ماں باپ بچے کے لیے مثال ہوتے ہیں انہی کو دیکھ کر، سن کر وہ سوچتا ہے، سمجھتا ہے، معاشرے کو پرکھتا ہے اور جب گھر میں ہی نفرت کی مثالیں قائم ہو تو پھر کیسے ممکن ہے کہ کل کو وہ ایک اچھی زندگی گزار سکے گا یا ایک اچھا مستقبل اس کا مقدر ہو گا؟  اور زندگی کا صرف ایک فیز نہیں بلکہ اس کی زندگی کا ہر فیز ڈسٹرب ہو جاتا ہے۔
بہت کم کیسز میں ایسا ہوتا ہے کہ ماں باپ کی ان سیکسیس فل ریلیشن شپ سے بچہ پوزیٹو پک کرے اور ایک بہتر انسان بنے۔

ایسا سو میں سے چار یا پانچ پرسنٹ ہی ہوتا ہے جب کے ٪95 وہ نفسیاتی اور نفرت کا گودام پالے ایک عجیب شخص تیار ہوتا ہے۔  جس کی وجہ سے شادی کے کچھ وقت بعد ہی ڈیوس ہو جاتی ہے اور اگر شادی چل بھی جائے تو وہ تاعمر لڑائی جھگڑوں میں ہی گزر جاتی ہے۔
اور اس وجہ سے بچہ تا عمر اس ٹارگیٹ جنڈر سے متعلق کچھ بھی اس کے دل میں نرم گوشہ کبھی جگہ نہیں لیتا۔
"انسان ایسا پودا ہے جس پر محض اس کی زندگی کا ایک پھول نہیں بلکہ اس سے منسلک کئ شاخیں اور ان پر کھلنے والی کئ کلیاں ہیں"

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :