ننھا بچہ‎

جمعہ 21 مئی 2021

Hamna Muhammad Mujtaba

حمنیٰ محمد مجتبیٰ

جہاں انسان ایک عجیب الخلقت ہے، دوسری طرف انتہائی خوبصورت تخلیق بھی۔ جس کا یہ روپ دیکھ کر اس کے ہر انداز پر محض پیار آتا ہے۔
 کون کہتا ہے انسان جب بچپن کے دورانیے سے نکلتا ہے تو وہ بچہ بھی پیچھے رہ جاتا ہے، جبکہ حقیقت تو یہ ہے انسان عمر کے جس بھی برس میں ہو وہ بچہ ہمیشہ اس میں رہتا ہے اور کہیں نہ کہیں اس میں اس بچے کا اس کی شخصیت اور ذات پر خاص اثر اور ایک کردار اس کی زندگی میں ہوتا ہے۔

  جوانی کے جوش میں میچوریٹی کی فضاؤں میں انسان اس کو کچھ سالوں کے لئے ڈانٹ دھڑک کر خاموش کروا دیتا ہے، مگر جب وہ عملی زندگی میں داخل ہوتا ہے اور چیزوں کی حقیقت اس پر مزید واضح ہوتی تو وہ بچہ ہر فیصلے، ہر کام، ہر بات، ہر رشتے میں شرکت کرنے لگتا ہے۔ جس کو توجہ چاہیے ہر شے پر، جس کو محبت چاہیے اس کے اپنوں سے، جس کو حوصلہ افزائی چاہیے اور اس کو سراہا جائے ہر چھوٹی چھوٹی بات پر، جس کو کندھا چاہیے بلک کر رونے کے لیے، جس کو رفیق کا ہاتھ چاہیے زندگی میں قدم بڑھانے کے لیے، جس کو ترجیح چاہیے ہر شے پر اور اپنے اس عزیز اور سب سے پسندیدہ شخص سے پہلی فوقیت۔

(جاری ہے)


اور جو کسی روز وہ روٹھ جائے تو اسے منایا جائے، جو کسی روز وہ اداس ہو تو اسے تھپتھپایا جائے۔
جس کو ہر لمحہ احساس دلایا جائے
"وہ خاص ہے"
" وہ اہم ہے"
 "اس کی ضرورت ہے"
" وہ کر سکتا ہے"
"  ہم تمہارے ساتھ ہیں"
 " وہ عزیز ہے "
اور جو کبھی اس کا دل کرتا ہے، کہ کبھی کبھی وہ چھوٹی چھوٹی سی بات پر ٹسمے بہانے لگے ور کبھی کبھی چھوٹی چھوٹی خوشیاں اس کے لئے بہت بڑی باعث مسرت بن جائے۔


اس لئے تو دانشوروں نے کہا ہے
"بوڑھے اور بچے میں کوئی فرق نہیں"
 وہ اس لئے کہ عمر کے اڈھیر اس حصے میں اس کا چھوٹا سا بچہ مکمل طور پر ہر شہ پر، ہر جذبے پر، ہر کام پر، ہر عمل پر کنٹرول شروع کر دیتا ہے اور اس کو ہر وقت کی توجہ چاہیے اور ہر پسندیدہ شہ اسی وقت چاہیے۔
 مگر افسوس ہم زندگی کی تلخ و شیریں میں اس بچے کا قتل کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے انسان بہت جلد بوڑھا ہو جاتا ہے اور زندگی سے بیزار ہو جاتا ہے۔

اور دوسری طرف یہی چیز بوڑھے کو بھی جوان کر دیتی ہے۔ دنیا میں دل لگا رہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے ہمارے اندر یہ بچہ رکھا تا کہ بہت جلد ہم چیزوں سے اکتائے نہ۔ اور یہ بچہ انتہائی شرمیلا ہوتا ہے جو کہ مخصوص اور خاص رشتوں کے سامنے آتا ہے اور پھر دودکار دیا جاتا ہے۔ اور اسی وجہ سے انسان پھر سہراوں میں محبت کو ڈھونڈھتا ہے۔
 ہر تصویر کے دو رخ ہیں اور انسان کا یہ رخ انتہائی خوبصورت ہے۔ جس کو اگر دل کی گہرائی سے دیکھا جائے اور سمجھا جائے تو اس پر صرف پیار ہی آتا ہے۔
 اللہ پاک کی ذات نے بے شک انسان کو مٹی سے بنایا پر اس میں جو روح پھونکی وہ خود کے نور کا ایک ننھا سا حصہ ہے، جو انتہائی خوبصورت ہے اور انسان کا یہ پہلو اس خوبصورتی کی جھلک۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :